Chitral Times

ای او بی آئی کی پینشن میں اضافہ نہ ہونے کیخلاف کیس میں تفصیلی رپورٹ طلب

Posted on

ای او بی آئی کی پینشن میں اضافہ نہ ہونے کیخلاف کیس میں تفصیلی رپورٹ طلب

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ای او بی آئی کی پینشن میں اضافہ نہ ہونے کے خلاف کیس میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے ای او بی آئی پینشنرز کیس کی سماعت کی۔جسٹس محمد علی مظہر نے سوال کیا کہ کیا ای او بی آئی پینشن ادا کر رہی ہے؟ای او بی آئی کے وکیل نے کہا کہ پینشن کے اضافے کا کیس ہے، اٹھارویں ترمیم کے بعد ایک عرصے تک صوبوں کو ای او بی آئی کی منتقلی کا معاملہ چلتا رہا، مشترکہ مفادات کونسل نے حتمی طور پر ادارہ وفاقی حکومت کے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا۔درخواست گزار نے کہا کہ اسے کئی برس سے ساڑھے دس ہزار پینشن دی جا رہی ہے، پینشن میں اضافہ نہیں کیا جا رہا۔ای او بی آئی کے وکیل نے بتایا کہ حکومت کی ہدایات کے مطابق پینشن میں اضافہ ہو رہا ہے، 2015ء میں پینشن سے متعلق کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ 2013ء سے کیس زیر التوا ہے، کیس کو کہیں تو ختم ہونا ہے، اتنی بڑی کمائی اور فنڈ آپ کے پاس ہیں۔ای او بی آئی کے وکیل نے کہا کہ پینشن کو 3500 سے 6 ہزار روپے کرانے کے لیے کیس آیا تھا، 2015ء میں پینشن سے متعلق کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ای او بی آئی پینشنرز کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

 

 

سپریم کورٹ کے زیرالتوا مقدمات، تعداد کم ہوکر 58ہزار 487 پرپہنچ گئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار سے کم ہوکر 58 ہزار 487 پرپہنچ گئی۔سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی، 16سے 30نومبر تک زیر التوا مقدمات کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں 674 مقدمات مزید کم ہوئے، سول 31 ہزار 458 اور فوجداری 10 ہزار 208 اپیلیں زیر التوا ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں 18 از خود نوٹسز زیر التوا ہیں، 2209سول نظرثانی درخواستیں جبکہ ایچ آر سیل کی136 درخواستیں اور 3 ہزار 251 جیل پیٹیشنز بھی زیر التوا ہیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96193

خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، ڈی چوک واقعے کے شہداء کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ پیکج کی منظوری، شہید کے اہل خانہ کو 10 ملین روپے اور شدید زخمی ہونے والے افراد کو 1 ملین روپے فراہم کیے جائیں گے

Posted on

خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، ڈی چوک واقعے کے شہداء کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ پیکج کی منظوری، شہید کے اہل خانہ کو 10 ملین روپے اور شدید زخمی ہونے والے افراد کو 1 ملین روپے فراہم کیے جائیں گے

 

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 18واں اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا، جس میں ضلع کرم کی صورتحال پر غور کیا گیا اور علاقے میں پائیدار امن اور استحکام کی بحالی کے لیے ایک جامع ایکشن پلان کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی کابینہ کے اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کو کرم میں موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی، جہاں حالیہ افسوسناک واقعات میں 133 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور 177 افراد زخمی ہوئے۔ پلان کے تحت صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے ایک گرینڈ جرگہ تشکیل دیا ہے، جس میں مقامی معززین شامل ہیں۔ یہ جرگہ علاقے میں اس وقت تک موجود رہے گا جب تک امن مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتا۔ حکومت نے کمیونٹی کے کردار کو اہم قرار دیا اور مقامی عمائدین سے اپیل کی کہ وہ فرقہ وارانہ نفرت اور انتشار پھیلانے والے عناصر کی نشاندہی میں تعاون کریں۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ حکومت علاقے میں ہم آہنگی کی بحالی کے لیے اپنے پر عزم ہے، مقامی کمیونٹیز کو ان تفرقہ انگیز عناصر کے خلاف متحد رہنا ہوگا جو ہمارے امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔صوبائی کابینہ نے نفرت پھیلا کر تشدد کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دینے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا۔ ایسے عناصر کو قانون کے تحت شیڈول IV میں شامل کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ علاقے میں موجود بنکرز کو ختم کرنے اور مقامی افراد کے پاس موجود بھاری ہتھیار جمع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ امن و امان کے قیام کے لیے کرم ہائی وے سمیت اہم مقامات پر 65 چیک پوسٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح وفاقی حکومت سے ایف سی پلاٹونز کی تعیناتی کے لیے باضابطہ درخواست بھی کی گئی ہے۔ کابینہ نے کرم میں تشدد سے متاثرہ افراد کے لیے جامع امدادی پیکج کی بھی منظوری دی۔ شہداء کے اہل خانہ اور زخمیوں کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی جبکہ نقصان زدہ جائیدادوں کا معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ نقصان کے تخمینے کے لیے سروے جاری ہے اور اس مقصد کے لیے 380 ملین روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔ کابینہ نے ضرورت کے تحت مزید فنڈز فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ حکومت نے گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں کو منتقل ہونے والے خاندانوں کی فوری اور باعزت واپسی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ کرم میں ضروری ادویات کی شدید قلت کے پیش نظر کابینہ نے فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ادویات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ کابینہ نے ایک اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی، جس میں صوبائی وزیر قانون، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اور متعلقہ پارلیمنٹیرین شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی ایکشن پلان کے نفاذ کی نگرانی کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مالی امداد سے لے کر امن قائم کرنے کی کوششوں تک تمام اقدامات مؤثر اور شفاف طریقے سے انجام پائیں۔

 

 

مزید برآں، کابینہ نے ضم شدہ اضلاع، جنوبی اضلاع اور ملاکنڈ میں سول انتظامیہ، سی ٹی ڈی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بُلٹ پروف اور بم پروف گاڑیاں اور دیگر ضروری سازوسامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ پرتشدد واقعات کی روک تھام میں موثر کردار ادا کر سکیں۔ اسی طرح کابینہ نے 26 نومبر کو ڈی چوک واقعے کے شہداء کے اہل خانہ کے لیے معاوضہ پیکج کی منظوری بھی دی ہے، جس کے تحت ہر شہید کے اہل خانہ کو 10 ملین روپے اور شدید زخمی ہونے والے افراد کو 1 ملین روپے فراہم کیے جائیں گے۔اسی طرح، دہشت گردی کے واقعات کے دوران شہید ہونے والے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ کے لئے مجموعی طور پر 187.00 ملین روپے کا پیکج منظور کیا گیا ہے۔

 

 

کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے لیے 10 ججز کی نئی آسامیاں تخلیق کرنے کی بھی منظوری دی۔ صدر پاکستان نے ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 20 سے بڑھا کر 30 کر دی ہے، جس کے تحت پشاور ہائی کورٹ کے لئے یہ درخواست کی گئی تھی۔مزید برآں، کابینہ نے خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2023 کی منظوری دی اور اقلیتوں کے کوٹے کے تحت بھرتیوں کے معیار میں نرمی کے لیے حکمت عملی بنانے کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ نے کمیشن کی کارکردگی کو سراہا اور محکمہ خزانہ کو مالی ضروریات فوری حل کرنے کی ہدایت کی۔کابینہ نے مالی سال 2022-23 کے لیے خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دی۔

 

کابینہ نے انفارمیشن کمشنرز (سوشل اور جوڈیشل) کی تعیناتی کی منظوری دی، جو خیبرپختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کے تحت کام کریں گے۔اجلاس میں جیلوں میں سیکیورٹی آلات، جیمرز، کمیونیکیشن سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمروں کی خریداری اور تنصیب کے لیے اضافی فنڈز کی منظوری دی گئی۔ جیل کی لکڑی کی صنعتوں کو ”منظور شدہ ادارہ” کا درجہ دیا گیا تاکہ وہ سرکاری اداروں کو براہ راست فرنیچر اور لکڑی کی مصنوعات فروخت کر سکیں۔کابینہ نے ضلع مہمند کے 106 خاصہ داروں کو خیبرپختونخوا پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے سال 2024-25 کے لیے خیبرپختونخوا شوگرکین اینڈ شوگر بیٹ کنٹرول بورڈ کی تشکیل اور ایبٹ آباد اور کوہاٹ کے واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ناموں کی منظوری دی۔مزید برآں، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ 2022 کے تحت 1% رعایت دینے، خیبرپختونخوا بایوسفئیر ریزرو اور کنزرویسی رولز 2022 میں ترامیم، اور خیبرپختونخوا ریورز پروٹیکشن آرڈیننس 2002 کے سیکشن 13 کے تحت جرائم کی سماعت کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کو اختیارات دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

 

 

کابینہ نے خیبرپختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کے لیے سال 2024-25 کے بجٹ تخمینے اور 2023-24 کے نظرثانی شدہ بجٹ تخمینے کی منظوری دی۔کابینہ نے جاری پاک-پی ڈبلیو ڈی کے منصوبے صوبائی حکومت کے دائرہ احتیار میں لانے اربن ایریا ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہری پور کے لیے گرانٹ، اور فرنٹیئر فاؤنڈیشن کے لیے مالی سال کے دوران گرانٹ میں اضافے کی منظوری دی۔مزید برآں، کابینہ نے متحدہ علماء بورڈ کے اراکین کے لیے اعزازیے، اور لینگ لینڈ اسکول اینڈ کالج چترال کے لیے گرانٹ کی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے خصوصی تعلیم کے اداروں میں زیر تعلیم خصوصی طلباء کی آمد و رفت کے لیے گاڑیوں کی خریداری پر عائد پابندی میں نرمی کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے خیبرپختونخوا کے دو ہیلی کاپٹرز کے آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے پاک فضائیہ کے ساتھ مزید تین سال کا معاہدہ کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔

 

مزید برآں، کابینہ نے غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے لیے ٹرانزٹ پوائنٹ کو بند کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاسکو کی درآمد کردہ گندم کے لیبارٹری ٹیسٹ کے نتائج کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی تکنیکی کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس ناقص معیار کی گندم کی خریداری کے معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ بینک آف خیبر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں مناسب نمائندگی کے لیے کابینہ نے بینک آف خیبر ایکٹ 1991 میں ترامیم کی منظوری دی گئی ہے۔ کابینہ نے سابق معاون خصوصی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا، آنجہانی سردار سورن سنگھ کے قانونی ورثاء کے لیے خصوصی معاوضے کی منظوری بھی دی۔ جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ایک اسکیم کو بحال کرتے ہوئے 70 پرائمری اسکولوں کو مڈل سطح پر اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈی آئی خان میں 1984 کنال اراضی محکمہ تعمیرات سے محکمہ سیاحت کو منتقل کرنے اور تحصیل پہاڑ پور، گاؤں ٹھٹھہ بلوچاں میں غیر ADP اسکیم کے تحت ایم سی ایچ سینٹر کے قیام کی منظوری بھی دی ہے۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96191

پاکستان پوسٹ کی جدت اپناکر حکومت کو سال میں 5 ارب روپے کماکر دینے کی یقین دہانی

پاکستان پوسٹ کی جدت اپناکر حکومت کو سال میں 5 ارب روپے کماکر دینے کی یقین دہانی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپوٹ)پاکستان پوسٹ نے ادارے میں جدت لاکر حکومت کو اس سال 5 ارب کماکر دینے کی یقین دہانی کرادی جبکہ ارکان اسمبلی نے ادارے کو غیر ضروری قرار دیکر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔چیئرمین اعجاز جاکھرانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ہوا جس میں وزارت مواصلات کے ذیلی اداروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔پارلیمانی سیکرٹری برائے مواصلات گل اصغر نے قائمہ کمیٹی کو پاکستان پوسٹ سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ پوسٹ آفس میں 5 ہزار آسامیاں خالی تھیں اور جو بھی وزیر آتا وہ خالی اسامیوں پر اپنوں کو نوازتا تھا، وفاقی وزیر مواصلات نے تمام غیر ضروری تمام اسامیوں کو ختم کردیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ پوسٹ آفس کا ڈیجیٹائزیشن اور بزنس پلان ای سی سی کو بھجوا دیا ہے جس کی منظوری کے بعد پوسٹ آفس میں جدت لانے پر کام شروع ہو جائے گا، پوسٹ آفس کی کمرشل پراپرٹیز کو لیز پر دیا جائے گا، اس سال وفاقی حکومت کو پانچ ارب کما کر دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت پوسٹ آفس سالانہ خرچہ 28 ارب روپے ہے، خرچہ پورا کرنے کے بعد وفاقی حکومت کو پانچ ارب روپے کا منافع دیں گے، پوسٹ آفس کی تمام تر ٹرانزیکشن ڈیجیٹل کرنے جارہے ہیں۔کمیٹی ممبر جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ آج کل کے اس ڈیجیٹل دور میں پوسٹ آفس جیسے ادارے کی ضرورت ہی نہیں اسے ختم کردینا چاہیے۔ ایم کیو ایم کے رکن مصطفیٰ کمال نے کہا کہ خراب معاشی حالات میں پاکستان پوسٹ سفید ہاتھی بن چکا ہے۔مصطفیٰ کمال نے سوال کیا کہ ترقی پذیر ممالک میں پوسٹ آفس کی کیا صورتحال ہے؟۔

 

وزارت مواصلات حکام نے کہا کہ ایران، بنگلادیش، بھارت ہر جگہ پوسٹ آفس پبلک سیکٹر کی ڈومین میں ہوتا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ پاکستان پوسٹ کو حکومتی ملکیت میں چلانا ہے یا اسے پرائیویٹ کرنا ہے؟ انہوں نے آئندہ اجلاس میں متعلقہ حکام سے پاکستان پوسٹ پر تفصیلی بریفنگ طلب کر لی۔اجلاس میں انسپکٹر جنرل موٹر وے پولیس نے بریفنگ میں بتایا کہ موٹروے پولیس ٹریفک لائسنس جاری کرتی ہے، پاکستان کا جاری کردہ ٹریفک لائسنس 132 ممالک میں قابل قبول ہے، ایکسل لوڈ پر گزشتہ ایک سال میں 4 ارب سے زائد کے جرمانے کئے گئے۔اجلاس میں شریک رکن قومی اسمبلی سید مصطفیٰ کمال نے لیاری ایکسپریس وے پر ناردرن بائی پاس کو موٹروے پولیس کے زیر انتظام کرنے کی تجویز دی۔

 

 

وزیراعظم کل سعودی عرب کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے

اسلام آ باد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے لیے کل اسلام آباد سے روانہ ہوں گے، وہ سعودی کراؤن پرنس کی دعوت پر یہ دورہ کریں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی ولی محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، وزیر اعظم کی ولی عہد سے یہ تقریباً چھ ہفتوں میں تیسری ملاقات ہوگی، وزیراعظم کی سعودی ولی سے ملاقات اہمیت کی حامل ہوگی، خطے کی بدلتی صورتحال، ٹرمپ کا برسر اقتدار آنا سمیت دیگر اہم امور ملاقات میں زیر غور آئیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم ریاض میں منعقدہ ہونے والی واٹر سمٹ میں بھی شرکت کریں گے، وزیر اعظم ”یواین سی سی ڈی“ کی کانفرنس آف دی پارٹیز اجلاس میں شرکت کریں گے، یہ کانفرنس زمین کی بحالی کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم ہے اور اقوام متحدہ کے تین بڑے معاہدوں (ریو کنونشنز) میں شامل ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف اس دورے کے دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور دیگر عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96196

 گرینڈ جرگے کے ذریعے کرم کے معاملے کا پر امن اور پائیدارحل نکل آئے گا۔ وزیراعلیٰ 

Posted on

 گرینڈ جرگے کے ذریعے کرم کے معاملے کا پر امن اور پائیدارحل نکل آئے گا۔ وزیراعلیٰ

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سے گزشتہ روز کرم کے معاملے پر قائم گرینڈ جرگے کے ممبران نے وزیر اعلیٰ ہاو س میں ملاقات کی جس میں کرم کے مسئلے کے حل کےلئے باضابطہ مذاکرات کے آغاز اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف بھی اس موقع پر موجود تھے۔جرگہ اراکین میں سابق وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری، سابق سینیٹر صالح شاہ، سابق سینیٹر سجاد خان، سابق وفاقی وزیر جی جی گلاب جمال، سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئر شوکت اللہ، سینیٹر عبدالرزاق اور دیگر شامل تھے۔جرگہ اراکین نے معاملے کو پرامن انداز میں حل کرنے کےلئے ہر ممکن کوششیں کرنے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو ہر مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور جرگہ اراکینِ  نے کرم کے مسئلے کو جرگے کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرنے کےلئے وزیر اعلیٰ کی کوششوں کو سراہا۔ گرینڈ جرگہ اگلے چند دنوں میں کرم کا دورہ کرکے فریقین کے ساتھ بات چیت شروع کرے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کرم معاملے کے حل کےلئے صوبائی حکومت کو اپنا تعاون فراہم کرنے پر جرگہ اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت جرگہ اراکین کو علاقے میں جا کر مذاکرات کرنے کےلئے درکار تمام سہولیات اور سپورٹ فراہم کرے گی، امید ہے گرینڈ جرگے کے ذریعے کرم کے معاملے کا پر امن اور پائیدارحل نکل آئے گا۔

 

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورکا ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل وین اور چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل وین اور چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور فائرنگ سے اسسٹنٹ سب انسپکٹر میر غلام کی شہادت پر ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک پیغام میں وزیر اعلیٰ نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے زخمی پولیس اہلکاروں کی جلدصحتیابی کیلئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو فائرنگ کے واقعات میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے جانیں قربان کرنے والے پولیس اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں اور انکی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ دریں اثناء، وزیر اعلیٰ نے بنوں کے علاقے جانی خیل سین تنگہ میں مارٹر گولہ کو کھلونا سمجھ کر کھیلتے ہوئے تین بچوں کی شہادت پر بھی انکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کااظہارکیا ہے۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
96176

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم پاکستان میں انتشار بدامنی، تفرقہ بازی کو فروغ دے رہی ہے، وزارت داخلہ

پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم پاکستان میں انتشار بدامنی، تفرقہ بازی کو فروغ دے رہی ہے، وزارت داخلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم پاکستان میں انتشار بدامنی اور تفرقہ بازی کو فروغ دے رہی ہے،اندرون اور بیرون ملک ایسے عناصر کا متعلقہ قوانین کے تحت احتساب کیا جائے گا،پرتشدد مظاہرین سے 18 خودکار ہتھیاروں سمیت 39 مہلک ہتھیار برآمد ہوئے ہیں،پکڑے گئے شر پسندوں میں تین درجن سے زائد غیر ملکی اجرتی شامل ہیں،ڈیوٹی پر متعین تین رینجرز اہلکاروں کو گاڑی چڑھا کر شہید کیا گیا،پر تشدد مظاہرین نے ایک پولیس اہلکار کو بھی شہید کیا،پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر ایک منظم پراپیگنڈہ شروع کر دیا ہے،من گھڑت سوشل میڈیا مہم کے دوران پرانے اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ جھوٹے کلپس کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے،بدقسمتی سے غیر ملکی میڈیا کے بعض عناصر بھی اس پروپیگنڈہ کا شکار ہو گئے ہیں۔اتوار کو وزارت داخلہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو امن و امان ہر قیمت پر قائم رکھنے کی ہدایت کی،

 

ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ امن و امان کے حوالے سے پی ٹی ائی قیادت سے رابطہ کریں،بیلاروس کے صدر اور اعلی سطحی چینی وفد کے دورے کے پیش نظر پی ٹی آئی کومتعدد بار احتجاج موخر کرنے کا کہا گیا۔وزارت داخلہ کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج جاری رکھنے کی ضد پر انہیں سنگجانی مقام کی تجویز دی گئی،غیر معمولی مراعات باشمول بانی سے ملاقاتوں کے باوجود پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی،مظاہرین نے سنگجانی کے بجائے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہو کر قانون کی خلاف ورزی کی۔وزارت داخلہ کے مطابق پر تشدد مظاہرین نے پشاور تا ریڈ زون تک مارچ کے دوران ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا،مظاہرین نے اسلحہ بشمول سٹیل سلنگ شاٹس، سٹین گرنیڈ، آنسو گیس شیل اور کیل جڑی لاٹھیوں وغیرہ کا استعمال کیا۔وزارت داخلہ کے مطابق پر تشدد احتجاج میں خیبر پختونخواہ حکومت کے وسائل کا بھرپور استعمال کیا گیا،

 

پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاج میں تربیت یافتہ شر پسند اور غیر قانونی افغان شہری بھی شامل تھے،یہ سخت گیر 1500 شرپسند براہ راست مفرور اشتہاری مراد سعید کے ماتحت سرگرم تھیجو خود بھی ہمراہ تھا۔وزارت داخلہ نے کہا کہ اس گروہ نے عسکریت پسندانہ حکمت عملی کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کیا،صوبائی سرکاری مشینری کی مدد سے سڑک پر نصب رکاوٹیں ہٹا کر دوسرے شر پسند جتھوں کے لیے راستہ بنایا،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے پر تشدد مظاہرین کے ساتھ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا۔وزارت داخلہ کے مطابق اسلام آباد میں چیک پوسٹ پر ڈیوٹی پر متعین تین رینجرز اہلکاروں کو گاڑی چڑھا کر شہید کیا گیا،پر تشدد مظاہرین نے ایک پولیس اہلکار کو بھی شہید کیا،شرپسندوں کے ہاتھوں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 232 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ پرتشدد مظاہرین نے سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا اور پولیس کی متعدد گاڑیوں کو آگ لگائی، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں پاک فوج کو تعینات کیا گیا،پاک فوج کی تعییناتی کا مقصد اہم تنصیبات کو محفوظ اور غیر ملکی سفارت کاروں کی حفاظت اور دورے پر آئے اہم وفود کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنانا تھا۔

 

وزارت داخلہ نے کہاکہ پولیس اور رینجرز نے اس پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے براہ راست گولیوں کا استعمال نہیں کیا،واضح رہے کہ پاک فوج کا اس پر تشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا اور نہ ہی وہ فسادیوں کو کنٹرول کرنے پر تعینات تھی،منتشر کرنے کے عمل کے دوران قیادت کے ہمراہ مسلح گارڈز اور مظاہرین کے مسلح شر پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کی،ان خود ساختہ پر تشدد حالات میں پی ٹی آئی قیادت نے صورتحال سنبھالنے کے بجائے راہ فرار اختیار کیا،مظاہرین کے علاقے سے فرار کے فوری بعد وفاقی وزرائے داخلہ اور اطلاعات نے متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا اور پریس ٹاک کی۔وزارت داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر ایک منظم پراپیگنڈہ شروع کر دیا ہے،پراپیگنڈہ میں مبینہ ہلاکتوں کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ڈالنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔

 

وفاقی دارالحکومت کے بڑے ہسپتالوں کی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی رپورٹ کی تردید بھی کی، من گھڑت سوشل میڈیا مہم کے دوران پرانے اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ جھوٹے کلپس کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، بدقسمتی سے غیر ملکی میڈیا کے بعض عناصر بھی اس پروپیگنڈہ کا شکار ہو گئے ہیں، وزرا، حکومتی اہلکار، پولیس آفیشلز اور کمشنر اسلام آباد نے بار بار مصدقہ ثبوت کے ساتھ اصل صورتحال کی وضاحت کی۔وزارت داخلہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر پاکستانی شہریوں کی حفاظت کی،پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم پاکستان میں انتشار بدامنی اور تفرقہ بازی کو فروغ دے رہی ہے،اندرون اور بیرون ملک ایسے عناصر کا متعلقہ قوانین کے تحت احتساب کیا جائے گا۔وزارت داخلہ نے کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے صوبائی اسمبلی کو اداروں کے خلاف بے بنیاد اور اشتعال انگیز بیانات کے لیے استعمال کیا،پرتشدد مظاہرین سے 18 خودکار ہتھیاروں سمیت 39 مہلک ہتھیار برآمد ہوئے ہیں،پکڑے گئے شر پسندوں میں تین درجن سے زائد غیر ملکی اجرتی شامل ہیں۔

 

وزارت داخلہ نے کہا کہ جیل وینز کو آگ لگانے کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 11 گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا،پرتشدد مظاہروں کے دوران ابتدائی اندازوں کے مطابق سینکڑوں ملین کا نقصان ہوا ہے،ان پر تشدد مظاہروں کی وجہ سے معیشت کو بالواسطہ نقصانات کا تخمینہ 192 ارب روپے یومیہ لگایا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے کہاکہ پاکستان بشمول خیبر پختونخواہ کے قابل فخر عوام اس قسم کی پرتشدد سیاست،بے بنیاد الزامات اور بد نیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کو مسترد کرتے ہیں،پوری پاکستانی قوم ملک میں امن و استحکام کی خواہش کے ساتھ یکجا کھڑی ہے۔

 

 

سانحہ ڈی چوک کے بعد عمران خان رہائی کی تحریک مزید مضبوط ہوگئی ہے،.بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا  ہے کہ سانحہ ڈی چوک کے بعد عمران خان رہائی کی تحریک مزید مضبوط ہوگئی ہے، جعلی حکومت اگر سمجھتی ہے کہ بربریت سے تحریک کمزور ہوگئی تو یہ انکی بھول ہے۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت پر سب کا پورا اعتماد ہے، اختلافات کی خبریں مخالفین کی خواہش ہوسکتی ہے مگر حقیقت نہیں، جعلی حکومت پروپگنڈے کرنے میں ماہر ہے۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں عمران خان رہائی کی تحریک مزید زور پکڑے گی جسکے نتیجے میں جلد ہی عمران خان عوام کے درمیان ہوں گے۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ بربریت کرکے جعلی حکومت نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری ہے، جعلی حکومت نے ظلم وبربریت خوف پیدا کرنے کے لیے کیا ہے مگر اصل میں خوفزدہ جعلی حکومت خود ہے کیونکہ ظلم ہمیشہ خوفزدہ لوگ کرتے ہیں۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ معصوم کارکنوں کا خون جعلی حکومت کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گا۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ عوام عمران خان کے دلوں میں رچ بس چکی ہے، جعلی حکومت اس قسم کی بربریت کے ذریعے عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتی بلکہ حالیہ کاروائی کے نتیجے میں عمران خان سے عوام کی محبت مزید بڑھ گئی اور اب عمران خان عوام کی ضد بن چکے ہیں، جعلی حکومت جو بھی ہتھکنڈا استعمال کرے گی اسکے نتیجے میں عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96157

خیبرپختونخوا میں 13 مراکز میں ایڈز کی مفت سکریننگ اورعلاج کی سہولیات دستیاب ہیں، اب تک 2080 خواتین، 6105 مرد، اور 171 خواجہ سرا ایڈز کا شکار ہیں۔ مشیر صحت کاایڈز کے عالمی دن کی مناسبت سے پیغام

خیبرپختونخوا میں 13 مراکز میں ایڈز کی مفت سکریننگ اورعلاج کی سہولیات دستیاب ہیں، اب تک 2080 خواتین، 6105 مرد، اور 171 خواجہ سرا ایڈز کا شکار ہیں۔ مشیر صحت کاایڈز کے عالمی دن کی مناسبت سے پیغام

 

پشاور (چترال ٹائمزر پورٹ) ایڈز کے عالمی دن کی مناسبت سے خیبرپختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ”ایڈز کے عالمی دن کا مقصد عوام کو اس بیماری کے بارے میں آگاہ کرنا اور انہیں سکریننگ کی اہمیت کا شعور دینا ہے۔ ہمیں مریض سے نہیں بلکہ مرض سے نفرت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع سمیت 13 مراکز میں ایڈز کی مفت سکریننگ اور علاج کی سہولیات دستیاب ہیں، ہم وقت کے ساتھ ان مراکز کی تعداد بڑھائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سکریننگ کی سہولت فراہم ہو سکے۔مشیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ استعمال شدہ سرنج کا دوبارہ استعمال نہ کریں اور خون کی منتقلی کے لیے ہمیشہ ٹیسٹ شدہ خون کا انتخاب کریں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں اس وقت 8356 ایڈز مریض رجسٹرڈ ہیں مگر ہمیں خدشہ ہے کہ کئی افراد بغیر سکریننگ کے اس بیماری کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں جو ہمارے لیے ایک ٹائم بم کی مانند ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ طبی عملہ اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو آلات جراحی کی سٹرلائزیشن کو یقینی بنانا چاہیے اور عوام کو چاہیے کہ حجام کی دکان یا بیوٹی پارلر جیسی جگہوں پر ہمیشہ ڈسپوزیبل اشیاء کے استعمال پر اصرار کریں۔مشیر صحت نے کہا کہ اب تک 2080 خواتین، 6105 مرد، اور 171 خواجہ سرا ایڈز کا شکار ہیں اور سکریننگ کے عمل میں اضافے کے ساتھ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ 2024 میں 1173 نئے مریض رجسٹرڈ ہوئے جو 2023 میں 1147 تھے۔انٹی گریٹڈ ایچ آئی وی، ہیپٹائٹس، اور تھیلسیمیا کنٹرول پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق حیات تاج نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایڈز کے مریضوں کے ساتھ ان کی بیماری کی بنیاد پر امتیازی سلوک انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ خیبرپختونخوا میں ایڈز کے سب سے زیادہ کیسز استعمال شدہ سرنج کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والوں میں پائے گئے جو 12 فیصد ہیں جبکہ خواجہ سرا طبقہ 1.5 فیصد متاثر ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ایڈز کے علاج کے مراکز کی تعداد چھ سے بڑھا کر 13 کر دی گئی ہے جہاں مریضوں کو مفت ادویات، تشخیص اور مشاورت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ڈاکٹر طارق نے مزید بتایا کہ قبائلی اضلاع میں 1256 مریض رجسٹرڈ ہیں جبکہ بندوبستی اضلاع میں پشاور 1515 مریضوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، بنوں میں 979، سوات میں 384، مردان میں 366 اور چارسدہ میں 345 کیسز رجسٹرڈ ہیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96162

صوبائی حکومت پولیس سمیت دیگر تمام فورسز کے شہداءکے لواحقین کو پلاٹس دے رہی ہے جبکہ پولیس میں بھرتی کیلئے شہداءکے بچوں کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ

Posted on

صوبائی حکومت پولیس سمیت دیگر تمام فورسز کے شہداءکے لواحقین کو پلاٹس دے رہی ہے جبکہ پولیس میں بھرتی کیلئے شہداءکے بچوں کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ

 

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پورنے اتوار کے روز سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے سی ٹی ڈی کی استعداد کو بڑھانے کیلئے نو تعمیر شدہ انوسٹی گیشن اور انٹیلی جنس بلاک کا افتتاح کیا۔جدید سہولیات سے آراستہ انوسٹی گیشن اینڈ انٹیلی جنس بلاک میں جدید طرز کے آڈیٹوریم ، کانفرنس روم ، لائبریری ، دفاتر اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات گنڈا پور ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجیداور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ پولیس حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ کو سی ٹی ڈی کی استعداد کار بڑھانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی کو موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق مستحکم بنانے اور دہشت گردی کے مقدمات میں تکنیکی معاونت کیلئے ڈیٹا کلیکشن سیکشن، ڈیٹا مائننگ سیکشن ، کرائم سین یونٹ اور سائبر کرائم یونٹس قائم کئے گئے ہیں۔

 

 

انٹیلی جنس کے نظام کو موثر بنا نے کیلئے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جبکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور بھتہ خوری کی روک تھام کیلئے کاونٹر ٹیرازم فنانسنگ ایند ایکسٹارشن یونٹ قائم کیا گیا ہے۔اسی طرح سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی اور تکنیکی استعداد کو بڑھانے کیلئے ڈی جی آئی ٹی اورڈی جی ریسرچ انالسسز کی آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے ۔سی ٹی ڈی کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے صوبہ بھر میں سی ٹی ڈی کے ریجنل ہیڈکوارٹر اور تمام ضم شدہ اضلاع میں سی ٹی ڈی کے دفاتر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔دہشت گردی کے مقدمات کی مو ¿ثر پیروی کیلئے 18 پبلک پراسکیوٹرز کی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔سی ٹی ڈی انٹیلی جنس کو بہتر بنانے کیلئے 314 ڈیٹکٹیو آفیسر کی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیںجبکہ آپریشن کی استعداد کو بہتر بنانے کیلئے تمام اضلاع کی سطح پر جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیسSWATٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔مزید بتایا گیا کہ فارنزک لیب میں جدید آلات کی فراہمی اور تربیت یافتہ ماہرین کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے،سی ٹی ڈی کی 30 عدد گاڑیوں میں جیمرز نصب کئے گئے ہیں۔ انٹیلی جنس اور انوسٹی گیشن عملے کی استعداد بہتر بنانے کیلئے جدید لیپ ٹاپس اور موبائل فونز فراہم کئے گئے ہیں،

 

حساس اضلاع میں سی ٹی ڈی کو سات عدد بلٹ پروف گاڑیوںفراہم کر دی گئی ہیں اور دہشت گردوں کی نقل و حمل کی نگرانی کیلئے جدید ڈرونز ، نائٹ وژن آلات اور تھرمل گنز فراہم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح سی ٹی ڈی کی افرادی قوت میں مجموعی طور پر 1263 افرادکا اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے سی ٹی ڈی عملے کی تعداد 3167 سے بڑھ کر 4430 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ موجودہ صوبائی حکومت کے ان اقدامات سے سی ٹی ڈی کی مجموعی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے،سی ٹی ڈی نے انٹیلی جنس بنیادوں پر کئی کامیاب کاروائیاں کی ہیں جن سے دہشت گردی کے کئی منصوبے ناکام ہو گئے ،۔ سی ٹی ڈی کو مستحکم کرنے کے اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردی کے مجرمان کو سزا دلانے کی شرح 50 فیصد بڑھ گئی ہے،سال2022 میں عدالتوں سے دہشت گردوں کو سزا دلانے کی شرح 13 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 38 فیصد ہو گئی ہے،انوسٹی گیشن کے عمل کو بہتر بنانے سے اب ملزمان کی ریمانڈاوسطاً 1.4 دن سے بڑھ کر اب 25 دن ہو گئی ہے اور 2022 میں عدالتوں سے ملزمان کی 55 ضمانتیں مسترد ہوئیںجبکہ سال2024 میں 123 درخواستیں مسترد ہوئیں۔

 

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ سال2023 میں خیبر پختونخوا میں سی ٹی ڈی سیٹ اپ نہ ہونے کے برابر تھا۔گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے میں سی ٹی ڈی کو ہنگامی بنیادوں پر مستحکم کیا گیا ہے اوراس دوران سی ٹی ڈی کی کارکردگی میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ سی ٹی ڈی کو اس حد تک مستحکم بنانے پر میں پولیس کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، سی ٹی ڈی کو مزید مستحکم کرنے کیلئے کل ہی مزید ایک ارب روپے جاری کئے جائیں گے ،فارنزک لیب کے حوالے سے اب خیبرپختونخوا کو کسی اور صوبے سے مدد لینی نہیں پڑرہی،سی ٹی ڈی کے تمام اسٹیشنز کیلئے 20 بم پروف گاڑیاں جلد ہی خریدی جائیں گی اس کے علاوہ سی ٹی ڈی کیلئے مزید ہائی ٹیک کٹس ، سنائپر گنز ،ہائی ٹیک ڈرونز اور تھرمل آلات بھی خریدے جائیں گے ۔

 

پولیس کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک کیلئے جانیں دینے والے پولیس شہداءاور اُن کے لواحقین کو سلام پیش کرتے ہیں۔خیبرپختونخوا پولیس پورے ملک کی جنگ لڑرہی ہے اورپولیس شہداءکے لواحقین کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کیا جائے گا۔علی امین گنڈا پور نے کہاکہ صوبائی حکومت پولیس سمیت دیگر تمام فورسز کے شہداءکے لواحقین کو پلاٹس دے رہی ہے جبکہ پولیس میں بھرتی کیلئے شہداءکے بچوں کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ پولیس کی تمام ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی اور اس سلسلے میں فنڈز کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ قبل ازیں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر اور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعلیٰ کو گارڈ آف ہانر پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹر کے مختلف شعبوں کا تفصیلی دورہ بھی کیا ۔

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بنوں کے علاقہ بکاخیل میں دہشتگردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوراں ایک کیپٹن اور ایک سپاہی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلی نے کامیاب آپریشن کرکے پانج دہشتگردوں کو اپنے انجام تک پہنچانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپٹن محمد زوہیب اور سپاہی افتخار حسین نے دہشتگردوں کا بڑی بہادری کے ساتھ مقابلہ کرکے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں،قوم کو سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی ان قربانیوں پر فخر ہے، سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔

 

chitraltimes cm kp ali amin gandapur visit cdt police station with cs and igp chitraltimes cm kp ali amin gandapur visit cdt police station

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96151

 اسلام آباد سے گرفتار پی ٹی آئی کے 156 کارکنان کا جسمانی ریمانڈ منظور،چترال کے ایم این اے اور ایم پی ایزوتحصیل چیئرمینان سمیت  چارسوسے زیادہ افراد کے خلاف ایف آئی ار درج

 اسلام آباد سے گرفتار پی ٹی آئی کے 156 کارکنان کا جسمانی ریمانڈ منظور،چترال کے ایم این اے اور ایم پی ایزوتحصیل چیئرمینان سمیت  چارسوسے زیادہ افراد کے خلاف ایف آئی ار درج

 

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) انسداد دہشت گردی عدالت نے اسلام آباد میں احتجاج سے گرفتار 156 پی ٹی آئی کارکنان کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف درج کیسز کی سماعت کی، پی ٹی آئی وکلاء انصر کیانی، مرزا عاصم بیگ، صہیب الیاس عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر نے ملزمان سے تحقیقات کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان سے اینٹی رائٹس کٹس اور ڈنڈے برآمد ہوئے ہیں، جج طاہر عباس سپرا نے کہا اور کیا برآمد کرنا ہے؟ اسلام آباد میں اتنی اینٹی رائٹس کٹس ہی نہیں جتنی چھینی جا چکی ہیں۔عدالت نے 17 ملزمان کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ جبکہ 139 ملزمان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

 

عدالت نے دو خواتین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا۔ گرفتار خواتین کارکنان نے بتایا کہ ہمیں 24 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا، ہمیں کھانا پینا بھی نہیں دیتے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کو ڈی چوک پر احتجاج کے دوران مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا، پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔

 

دریں اثنا تحریک انصاف کے رہنماؤں علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں 7 اے ٹی اے سمیت بیس دفعات شامل ہیں۔ مقدمے میں پاکستان اسمبلی اور عوامی نظم و ضبط کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سینٹر فیصل جاوید، عاطف خان،شیر افضل مروت اور اسد قیصر کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے کے مطابق پندرہ سے اٹھارہ ہزار افراد نے بشری بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ڈی چوک پر حملہ کیا، اور ہجوم کے پاس اسلحہ بھی موجود تھا۔ اس کے علاوہ مسلح ہجوم میں ریاست مخالف تقاریر کی گئیں

 

 

اسی طرح  اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں خیبرپختونخواہ کے تمام ایم پی ایز ، ایم این ایز کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ، چترال کے ممبر قومی اسمبلی عبد الطیف اور ممبر صوبائی اسمبلی چترال لوئر فتح الملک علی ناصر اور ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کے خلاف بھی 7ATA ، دہشت گردی ، بغاوت و دیگر مقدمات میں ایف آئی آر درج ہوا ہے ۔ایف آئی ار میں شہزادہ سکندرالملک، تحصیل چیئرمین موڑکہو تورکہو،میرجمشید الدین، تحصیل چیئرمین چترال شہزادہ آمان الرحمن، فخراعظم، عبد الرزاق، خواجہ افتاب الدین، ودیگر کے نام بھی شامل ہیں ،

اسکے علاؤہ چترال سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 11 کارکنوں کو بھی دھرنے کی رات واپسی پر گرفتار کرکے اٹل جیل میں بند کردیا گیا ہے ۔

 

 

pti protest and islamabad FIR 2 e1732988018636 pti protest and islamabad FIR

 

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96123

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ضلع کرم کے معاملے پر قائم گرینڈ جرگے میں شرکت،  وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن علاقے میں امن کیلئے وفاقی حکومت ایف سی کی پلاٹونز فراہم کرے ۔ علی آمین گنڈاپور

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ضلع کرم کے معاملے پر قائم گرینڈ جرگے میں شرکت،  وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن علاقے میں امن کیلئے وفاقی حکومت ایف سی کی پلاٹونز فراہم کرے ۔ علی آمین گنڈاپور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ہفتہ کے روز ضلع کوہاٹ کا دورہ کیا اور ضلع کرم کے معاملے پر قائم گرینڈ جرگے میں شرکت کی ۔ متعلقہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے وزیراعلیٰ کو علاقے میں امن و امان کی تازہ صورتحال ، فریقین کے درمیان جنگ بندی اور علاقے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے حکومتی کوششوں سمیت دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی بریفینگ دی۔

 

 

وزیراعلیٰ نے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ جو بھی امن کو خراب کرے گا اس کے ساتھ دہشت گردوں والا سلوک کیا جائے ۔ صوبائی حکومت کی درخواست پر فوج علاقے میں امن کیلئے تعینات ہے ، فوج ، پولیس اور انتظامیہ مل کر علاقے میں پائیدار امن کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ علاقے میں قائم تمام کے تمام مورچے بلاتفریق ختم کئے جائیں ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن علاقے میں امن کیلئے وفاقی حکومت ایف سی کی پلاٹونز فراہم کرے ۔ گرینڈ جرگہ مکمل امن کے قیام تک علاقے میں رہے ، صوبائی حکومت ہر ممکن سپورٹ فراہم کر ے گی ۔ جولوگ علاقے میں امن خراب کر رہے ہیں ، مقامی کمیونٹی ان کی نشاندہی کرے جبکہ فریقین کے درمیان نفرت کی فضاءکو ختم کرنے کیلئے مقامی عمائدین اپنا کردار ادا کریں ۔

 

 

وزیراعلیٰ نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ علاقے میں لوگوں کے پاس موجود بھاری اسلحہ جمع کیا جائے جبکہ سرحدی علاقے کے لوگوں کے پاس موجود اسلحہ بھی امانتاً جمع کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جو بھی ہتھیار اُٹھائے گا، وہ دہشت گرد کہلائے گا اور دہشت گردوں کا ٹھکانہ جہنم ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ علاقے کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کیلئے فنڈز ترجیحی بنیادوں پر جاری کئے جائیں گے اور صوبائی حکومت ان بے گھر افراد کی باعزت واپسی یقینی بنائے گی ۔

 

 

اُنہوں نے کہا کہ تشدد اور لڑائی کسی بھی مسئلے کا حل نہیں اور مذاکرات ہی ایسے تنازعات کے حل کا واحدذریعہ ہیں اور ہم پختون روایات کے مطابق جرگے کے ذریعے اس مسئلے کو پرامن انداز میں حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ فریقین سے اپیل ہے کہ وہ مذاکرات کا راستہ اپنائیں اور اس سلسلے میں انتظامیہ اور جرگے کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ علاقے میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہو سکے جو علاقہ اور حکومت سمیت سب کے مفاد میں ہے۔ اراکین قومی اسمبلی شہریار خان آفریدی، حمید حسین، یوسف خان، اراکین صوبائی کابینہ آفتاب عالم خان آفریدی، پختون یار خان، بیرسٹر محمد علی سیف ، رکن صوبائی اسمبلی شفیع جان، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور دیگر متعلقہ حکام بھی جرگے میں شریک ہوئے ۔

 

 

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورکا لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا اورزیرعلاج سانحہ ڈی چوک کے زخمیوں کی عیادت

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے ہفتہ کے روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا اور زیر علاج سانحہ ڈی چوک کے زخمیوں کی عیادت کی ۔ صوبائی وزیر پختون یار خان اورمشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات بارے دریافت کیا اور ہسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔

اس سلسلے میں جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ سانحہ ڈی چوک میں جاںبحق ہونے والے کارکنان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ سانحہ ڈی چوک میں حکومتی ظلم و تشددکا شکار ہونے والے کارکنان کے حوصلوں اور جذبوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ زخمی اور جاںبحق ہونے والے ان کارکنوں کا جذبہ دوسرے کارکنان کیلئے مشعل راہ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جاںبحق کارکنان اور اُن کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا ، انہیں مکمل سپورٹ فراہم کی جائے گی۔

 

chitraltimes cm kp visit lrh hospital met pti injured workers

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96118

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام وینٹیج کلاسک کار شوکا انعقاد، شومیں 50 سے زائد قدیمی گاڑیوں کی شرکت، کار شو میں 1935 سے لیکر1980 تک کی قدیمی گاڑیاں مختلف شہروں سے شامل ہوئیں 

Posted on

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام وینٹیج کلاسک کار شوکا انعقاد، شومیں 50 سے زائد قدیمی گاڑیوں کی شرکت، کار شو میں 1935 سے لیکر1980 تک کی قدیمی گاڑیاں مختلف شہروں سے شامل ہوئیں

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخواکلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور کلاسک لینڈ روور کے باہمی اشتراک سے 15ویں ونٹیج اینڈ کلاسک کار شو کا انعقاد کیا گیا۔جس میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباداورپشاور سمیت مختلف شہروں سے پرانی اورقدیمی گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں سمیت شریک ہوئے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر مہمان خصوصی تھے۔ ان کے ہمراہ کلاسک لینڈ روور کے عاصم درانی، منیجر ایونٹس حسینہ شوکت اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ پشاورسروسز کلب میں منعقدہ شو میں 1935 سے لیکر1980 تک کی 50 سے زائد گاڑیاں شریک ہوئیں۔اس موقع پر روایتی رباب موسیقی اور خٹک ڈانس کی پرفارمنس بھی پیش کی گئی۔

 

 

شو میں مختلف گاڑیوں کیساتھ ساتھ فیمیلز بھی اس ریلی میں موجود ہیں جو آج قلعہ بالاحصاراورپھر ہنڈصوابی میں 4×4 جیپ ریس میں شامل ہونگی۔ جس کے بعد یہ گاڑیاں صوابی سے باراستہ فیصل آباد، رحیم یار خان، مورو، تھر سحرا سے ہوتی ہوئی کراچی پہنچیں گی۔ ونٹیج کار شو میں مرسڈیز، جاگوار فورڈ، شیورلیٹ، منی، وی ڈبلیو، لینڈ روور،مستانک، پورشی، پرانی ویسپا موٹرسائیکلز سمیت دیگرکلاسک گاڑیاں نمائش کیلئے پیش کی گئیں۔کار شو میں ملک کے مختلف شہروں سے قدیم اور کلاسک گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں کے ہمراہ شریک ہوئیں جنہوں نے اس ایونٹ کے انعقاد کو خوب سراہا۔

 

 

اس موقع پر ڈائریکٹرجنرل خیبرپختونخواٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے خیبر ٹو کراچی اور پشاور شو کا انعقاد کررہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ اگلے سال ان گاڑیوں کی نمائش کو آثارقدیمہ کے مقامات کی جانب بھی لے کر جایا جائے۔ پشاورسے ریلی اور شو کے انعقاد کا مقصد صوبے خیبرپختونخوا سے امن کا پیغام دینا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ایک مرتبہ پھر پشاور کو پھولوں اور خوشیوں کا شہر بنائیں جیسا کہ پہلے ہوا کرتا تھا۔ کار شو کے دوران سیر و تفریح کیلئے آئی فیمیلزخٹک ڈانس اور روایتی رباب موسیقی سے خوب محظوظ ہوئیں۔

 

 

 

chitraltimes kpcta old car show peshawar 3 chitraltimes kpcta old car show peshawar 7 chitraltimes kpcta old car show peshawar 6 chitraltimes kpcta old car show peshawar 2

chitraltimes kpcta old car show peshawar 9

 

chitraltimes kpcta old car show peshawar 8

 

chitraltimes kpcta old car show peshawar 4

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96107

اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ردالفساد فورس بنانے کا فیصلہ

Posted on

اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ردالفساد فورس بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)اسلام آباد میں امن وامان کے معاملہ پر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وفاقی وزرا اور سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنائی جائے گی، شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے اسلام آباد میں فرانزک لیب قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، 24 نومبر کے بعد ہونے والی صورتحال کے ابعث شرپسند عناصر کیخلاف بھرپور قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تمام شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، اجلاس میں شرکا کو سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیرغور نہیں آئی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
96076

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا بھی ڈینٹل ڈگری 5 سالہ کرنیکا فیصلہ

Posted on

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا بھی ڈینٹل ڈگری 5 سالہ کرنیکا فیصلہ

لاہور( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے بھی ڈینٹل کی ڈگری کو 5 سالہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس سلسلے میں تمام یونیورسٹیوں کو احکامات جاری کردیئے۔ترجمان پی ایم ڈی سی کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پہلے ہی بی ڈی ایس کی ڈگری 5 سال کی کردی ہے اور اب کونسل نے پاکستان کی تمام میڈیکل یونیورسٹیوں کو مراسلہ جاری کردیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ 4 سال کی ڈگری کی وجہ سے پاکستانیوں کو بیرون ملک تعلیم اور نوکریوں کے حصول میں مشکلات تھیں لہٰذا پانچواں سال کلرک شپ کا ہوگا جس کے بعد ایک سالہ ہاؤس جاب ہوگی۔ترجمان کے مطابق بی ڈی ایس 5 سالہ کرنے کا فیصلہ سیشن 25-2024 سے نافذ العمل ہو

توانائی کے شعبے میں بڑی پیشرفت،سندھ میں تیل و گیس کا نیا ذخیرہ دریافت

کراچی (سی ایم لنکس)پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے سندھ کے ضلع سجاول میں تیل و گیس کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت کیا ہے، جسے توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پی پی ایل کے ترجمان کے مطابق یہ ذخیرہ ریکارڈ وقت میں دریافت ہوا ہے، اور اس سے یومیہ 1 کروڑ 24 لاکھ اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس اور 196 بیرل خام تیل حاصل کیا جائے گا۔اس دریافت میں پی پی ایل کا حصہ 63 فیصد ہے، جبکہ ماڑی پیٹرولیم کا حصہ 32 فیصد ہے، اور سندھ اور وفاقی حکومتیں 2.5 فیصد کے حصے دار ہیں۔ پی پی ایل نے اس اہم کامیابی کے بارے میں اسٹاک ایکسچینج کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ اس دریافت سے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک کی معیشت میں بھی بہتری کی توقع ہے۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96073

پاک چین سرحد خنجراب کو 4 ماہ کیلئے عام آمدرفت کیلئے بند کردیا گیا – وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتہ کی تعطیل ختم

پاک چین سرحد خنجراب کو 4 ماہ کیلئے عام آمدرفت کیلئے بند کردیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)پاک چین سرحد خنجراب کو معاہدے کے تحت 4 ماہ کیلئے عام آمدرفت کیلئے بند کردیا گیا۔پاکستان اور چین کو زمینی آمدرفت کے ذریعے ملانے والی خنجراب سرحد کو دونوں جانب سے 30 مارچ تک بند کردیا گیا ہے۔ دو طرفہ معاہدے کے مطابق خنجراب سرحد کو تجارت سیاحت اور عام آمدرفت کیلئے ہر سال یکم اپریل سے 30 نومبر تک کھل دیا جاتا ہے۔اس سال ایک روز قبل اس لئے بند کیا گیا کہ ہفتہ اور اتوار کو معمول کی چھٹی ہوتی ہے۔ سطح سمندر سے تقریباً ساڑھے 15 ہزار فٹ بلند خنجراب سرحد پر ماہ نومبر سے مارچ تک زیادہ برف باری کیوجہ سے ٹریفک کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

 

 

وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتہ کی تعطیل ختم

اسلام آباد(سی ایم لنکس  )وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتے کی تعطیل ختم کردی گئی۔وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کا نوٹفیکیشن جاری کردیا گیا۔ نوٹفیکیشن کے مطابق کئی روز سے تعلیمی ادارے بند رہنے کے باعث طلبا کی تعلیم کا حرج ہوا۔تعلیمی اداروں میں کل سے ہفتے کا دن ورکنگ ڈے ہو گا۔ چھٹی کے خاتمے سے متعلق فیصلے کا اطلاق 30 نومبر سے یکم فروری 2025 تک ہوگا۔ اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت دیگر علاقوں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے تھے۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستان
96080

دھرنے میں ہلاکتیں زیادہ ہیں فی الحال 12 کی تصدیق کرتے ہیں، تحریک انصاف

Posted on

دھرنے میں ہلاکتیں زیادہ ہیں فی الحال 12 کی تصدیق کرتے ہیں، تحریک انصاف

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ) پی ٹی آئی کے اسلام آباد دھرنے میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے دعوے کے بعد ترجمان نے 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان وقاص اکرم شیخ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے احتجاجوں کی تاریخ میں اس قسم کا رویہ نہیں دیکھا۔ اس وقت قوم اور ہر بچہ دکھ اور تکلیف محسوس کررہا ہے۔ پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا اور حکومت شواہد چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہلاکتیں رپورٹ کرنے والوں کو جیل میں ڈالا گیا۔ بہت سے لوگ تاحال لاپتا ہیں اور ہمیں کچھ پتا نہیں۔ کچھ تعداد پولیس دے رہی ہے جب کہ کچھ گرفتار افراد کا ڈیٹا ہم نے اکٹھا کیا ہے۔

 

وقاص اکرم شیخ نے کہا کہ 12 افراد دھرنے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ تعداد زیادہ ہے مگر ہم کنفرم میڈیا کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔ یہ ہمیں میت تک نہیں دے رہے تھے، ورثا کو میت 3 دن بعد دی گئی۔ حکومت شواہد اور میتیں چھپانے کی کوشش کررہی ہے مگر یہ چیزیں چھپ نہیں سکتیں۔پریس کانفرنس میں وقاص اکرم شیخ نے کہا کہ حکومت نام اور ثبوت مانگ رہی ہے۔ اسپتالوں پر دباؤ ڈالا گیا کہ لسٹ میڈیا کے ساتھ شیئر نہ کی جائے۔نہتے لوگوں پر گولیاں چلانے کی اجازت کون سا قانون دیتا ہے؟۔ کس حکومت نے پرامن شہریوں پر گولیاں چلائی ہیں؟۔ ریاستی مشینری کو اپنے لوگوں کے خلاف کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ احتجاج اتنا بڑا گناہ تو نہیں ہے۔ اس کا حق تو آئین دیتا ہے۔ ہمارے کارکن آنسو گیس، ربڑ گولیوں کے لیے تیار تھے، مگر اصل گولیوں کے لیے نہیں۔ جنگ میں تو فوجیوں کو بھی گولیوں سے جان بچانے کی اجازت ہے۔وقاص اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، ریاست نے اپنے عوام کے ساتھ کیا کیا؟۔ وزرا کہتے ہیں ایک بھی گولی نہیں چلی تو یہ کس نے چلائی ہیں؟۔ ریاست کے صبر کا پیمانہ کیسے لبریز ہوا؟۔ اس طرح سے تو نفرتیں مزید بڑھیں گی۔ خود حکومتی وزرا کی باتوں میں بہت تضاد ہے۔

 

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین نے ڈی چوک تک جانے کی ہدایت کی تھی۔یہ دہشت گرد نہیں بلکہ سیاسی جماعت کے کارکن تھے۔ یہ دلیر لوگ تھے، انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے بانی چیئرمین کی بیوی کو بچایا ہے تاکہ کل کوئی انہیں پختون ہونے کا طعنہ نہ دے۔ وزیراعلیٰ کی ذمے داری تھی کہ وہ خاتون کی حفاظت کرے، اس لیے وہاں سے واپس آئے۔وزیراعلیٰ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، ان کی گاڑی کو ہِٹ کیا گیا۔ روکنے کی کوشش کی گئی لیکن سی ایم کی گاڑی کے پی کے میں رْکی۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ساڑھے 5ہزار لوگوں کو دھرنے سے قبل اٹھایا گیا۔ ہم تمام گرفتار افراد کو سہولیات دیں گے۔ ہزاروں گاڑیاں اسلام آباد میں اب بھی کھڑی ہیں۔ سرکاری وردی میں گلوبٹ ذہن والے لوگ گاڑیوں کو تباہ کررہے ہیں۔ ریاست کی ذمے داری ہمارا تحفظ کرنا ہے مگر یہ تو نقصان پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی قرار داد ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی عائد کی جائے۔ ہم بھی کے پی اسمبلی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی پر پابندی کی قرارد داد لائیں گے۔ کے پی میں گورنر راج کی باتیں ہو رہی ہیں، پختونخوا کے لوگ ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔

 

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ تمام متاثرہ افراد کو قانونی کراروائی کا آغاز کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ یہ اندھیرے کا دور جلد ختم ہوگا، انہیں اس ظلم کا جواب دینا ہوگا۔ ہم جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات پر ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ میں پختونخوا کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو بانی چیئرمین کی ہدایت پر ڈی چوک پہنچے۔عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلی کا جو کردار رہا ہے جس طرح انہوں نے احتجاج کو لیڈ کیا علی امین داد کے مستحق ہیں، 8 فروری کو الیکشن نتائج تبدیل کیے گئے موجود حکومت غیر قانونی ہے، پاکستان کے سیکیورٹی اہلکار جو بارڈرز پر جو لڑرہے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی چوک میں شدید شیلنگ کے ساتھ فائرنگ شروع ہوئی، لیڈر شپ قریبی فائرنگ کی وجہ سے نہیں ٹھہری، فائرنگ کے سامنے کون ٹھہر سکتا ہے؟ نماز پڑھنے والے کو 35 فٹ کنٹینر سے گرانے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی ہونے چاہییے،

 

چیف جسٹس آف پاکستان ڈی چوک میں ہونے والے مواقع کی جوڈیشل انکوائری کرائیں یہ ہمارا مطالبہ ہے، یہ حکومت غلط بنیادوں پر بنی ہے اسے گرایا جانا چاہیے، فورسز اس حکومت کو سپورٹ نہ کریں، ڈی چوک تک پہنچے کا ٹارگٹ ہم نے پورا کیا اور فائرنگ کے بعد ہم وہاں سے چلے گئے۔وقاص اکرم نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کا استعفی منظور نہیں کیا گیا، وہ کل سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شریک تھے، سلمان اکرم راجہ بطور جی ایس کام کررہے ہیں، پنجاب سے لوگ نہیں نکلے کیونکہ وہاں پر لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوا تھا، پنجاب سے لوگ نہیں نکلے ہم خود بھی دیکھ رہے ہیں کہ کیا وجہ تھے مگر ٹرانسپورٹ بند کی گئی اڈے بند کئے اور لوگوں کے خلاف کاروائی کی گئی۔

 

 

 

بشریٰ بی بی اور میرے درمیان اختلافات کی باتیں محض پروپیگنڈا ہیں، وزیراعلیٰ کے پی

پشاور(سی ایم لنکس) وزیراعلی خیبرپختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ میرے اور بشریٰ بی بی کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں یہ محض افواہیں ہیں۔پشاور میں میڈیا سے بات چیت میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میرے اور بشریٰ بی بی کے درمیان اختلافات کی باتیں پروپیگنڈا ہیں، ہمارا مقصد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی ہے۔انہوں ں ے کہا کہ ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمات درج کیے گئے ہیں،آج خیبرپختونخوا اسمبلی میں خطاب کروں گا، خطاب میں جو کچھ ہوا، مستقبل میں کیا کرنا ہے وہ بتاؤں گا۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96070

دسمبر تک خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیوں کے پنشن بقایاجات کلئیر کردیں گے۔ خیبرپختونخوا یونیورسٹیوں کو مالی طور پر پائیدار بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں مشیر خزانہ

Posted on

دسمبر تک خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیوں کے پنشن بقایاجات کلئیر کردیں گے۔ خیبرپختونخوا یونیورسٹیوں کو مالی طور پر پائیدار بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
خیبرپختونخوا نے تمام صوبوں سے زیادہ کلائمیٹ اور انوائرمنٹ پر کام کیا ہے اور تحریک انصاف بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کی مثالیں پوری دنیا میں دی جاتی ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

 

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکے مشیر برائے خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم نے جمعہ کے روز شہید بے نظیربھٹو ویمن یونیورسٹی کا دورہ کیا اور دوستی لٹریچر فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ دسمبر تک خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیوں کے پنشن بقایاجات کلئیر کر دیں گے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ختم کرنے پر کام کر رہی ہے جبکہ ہم خیبرپختونخوا میں یونیورسٹیوں کو مالی طور پر پائیدار بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا یونیورسٹیوں کی مالی گریڈنگ کریں گے تاکہ انکی کارکردگی بہتر ہو سکے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کی مشاورت سے یونیورسٹی اسٹوڈنٹس فری مارک اپ لون اسکیم شروع کریں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ خواتین کو ڈگری اور تعلیم حاصل کرنے کے بعد معاشرے کو پے بیک کرنا چاہیئے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے تقریب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوستی فیسٹیول کا عنوان کلائمٹ اور انوائرمنٹ کے بارے میں ہونا بہترین اقدام ہے پوری دنیا کلائمیٹ اور انوائرمنٹ کیلئے ریگولیشن قوانین بنانے کا سوچ رہی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے تمام صوبوں سے زیادہ کلائمیٹ اور انوائرمنٹ پر کام کیا ہے اور تحریک انصاف بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کی مثالیں پوری دنیا میں دی جاتی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں سال دنیا کے 16 ممالک بلین ٹری منصوبے شروع کرنے کا سوچ رہے ہیں اور بلین ٹری سونامی منصوبے سے 20 لاکھ لوگوں کو روزگار ملا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اگلے ہفتے کلین انرجی روڈز شو منعقد کرے گی اور یہ خصوصی روڈز شو کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں منعقد کیے جائیں گے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پاکستان میں ویمن ایمپاورمنٹ پر مزید کام ہونا چاہیے اس خصوصی لٹرری فیسٹول میں صوبائی وزیر سوشل ویلفئیر سید قاسم علی شاہ، وائس چانسلر ڈاکٹر صفیہ احمد، پروفیسرز، لیکچرز اور طلباء و طالبات نے بھی شرکت کی۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96068

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے غیر متعلقہ پوسٹوں پر تعینات سٹاف کو ان کے اصل شعبہ جات میں واپس بھیج دیا۔ احتشام علی 

Posted on

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے غیر متعلقہ پوسٹوں پر تعینات سٹاف کو ان کے اصل شعبہ جات میں واپس بھیج دیا۔ احتشام علی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیرعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے صحت احتشام علی کی ہدایت پر محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے سالوں سے ہیلتھ سیکرٹریٹ میں غیر متعلقہ پوسٹوں پر تعینات اہلکاروں کو ان کے اصل شعبہ جات میں واپس بھیجنے کا عمل مکمل کر لیا ہے۔مشیر صحت نے واضح کیا کہ ہر ملازم اپنی اصل پوسٹ پر خدمات انجام دے گا اور ہر عہدے پر متعلقہ کوالیفیکیشن رکھنے والا اہلکار ہی تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ”یہ تاثر ختم ہونا چاہیے کہ سیکرٹریٹ میں کوئی قابل فرد موجود نہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ان پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے انٹرویوز کے ذریعے میرٹ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔”محکمہ صحت کے نوٹیفیکیشن کے مطابق، سترہ اہلکاروں کو ہیلتھ سیکرٹریٹ سے ری پیٹریٹ کیا گیا ہے، جن میں گریڈ 18 کے ایک، گریڈ 17 کے دو، گریڈ 16 کے چھ، اور گریڈ 11 کے آٹھ اہلکار شامل ہیں۔

 

نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 18 کے ڈرگ کنٹرول اتھارٹی کے فارماسسٹ، جو ڈپٹی سیکرٹری ڈرگز اور سیکرٹری فارمیسی کونسل کے طور پر تعینات تھے، کو واپس ان کے اصل محکمے میں بھیج دیا گیا ہے۔اسی طرح گریڈ 17 کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور سپرنٹنڈنٹ کو بھی اپنے متعلقہ شعبوں میں ری پیٹریٹ کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 16 اور گریڈ 11 کے دو کمپیوٹر آپریٹرز، تین اسسٹنٹس، اور سات جونیئر کلرکوں کو بھی ان کے متعلقہ محکموں میں واپس بھیج دیا گیا ہے۔محکمہ صحت کا یہ اقدام سرکاری مشینری میں شفافیت اور میرٹ کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96065

بلوچستان اوربالائی علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش/پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی

Posted on

بلوچستان اوربالائی علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش/پہاڑوں پر برفباری کی پیشگوئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ موسمیات کے مطابق 28نومبر (رات) سے مغربی ہوائیں ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں۔ جس کے باعث 29 نومبر اور02 دسمبر کے دوران : کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، بارکھان، زیارت، لورالائی اور ڈیرہ غازی خان میں جبکہ28 (رات) اور29 نومبر کو: گوادر، کیچ، پنجگور، آواران، قلات، خضدار اور لسبیلہ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کےساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

 

 

29 نومبر (شام/رات) سے 02 دسمبر کے دوران: وزیرستان، کرم، مہمند، خیبر، چترال، دیر، سوات، مالاکنڈ، بونیر، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، کوہستان، استور، غذر، گلگت، ہنزہ، اسکردو، وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، کوٹلی، حویلی اور باغ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کےساتھ ہلکی سے درمیانی بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

 

 

• 29 نومبر(شام/رات) اور 02 دسمبر کو: خطہ پوٹھوہار، مری، گلیات، اسلام آباد، میانوالی، بھکر اور لیہ میں ہلکی بارش/بوندا باندی کا امکان ہے۔

 

ممکنہ اثرات اور احتیاطی تدابیر: پنجاب کے علاقوں میں جاری فضائی آلودگی میں کمی اور ہوا کامعیار بہتر ہونے کی توقع ہے ، جبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں آنے والے دنوں میں دھند کی شدت میں اضافے کی توقع ہے ، کسان حضرات موسمیاتی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو ” الرٹ “رہنے اور کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96059

بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش

Posted on

بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش

کوئٹہ( چترال ٹائمزرپورٹ)بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر فوری طور پر پابندی لگانے سے متعلق مشترکہ قرارداد صوبائی وزیر سلیم احمد کھوسہ نے پیش کردی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کو یقینی بنائے، پی ٹی آئی ملک کی تاریخ میں سیاسی انتشاری ٹولے کی شکل اختیار کر چکی۔پی ٹی آئی کی وجہ سے ملک بھر کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جائے۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے۔  اس قرارداد  کواتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔

 

 

 

اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار، 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد پولیس نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کردی، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یوجے)، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) اور سینئر صحافیوں نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔اس سے قبل مطیع اللہ جان کے بیٹے نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد کو گزشتہ رات نامعلوم افراد نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے اغوا کرلیا ہے۔ اسلام آباد کے مارگہ تھانے میں درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف ائی آر) کے مطابق اسلام آباد میں مرگلہ روڈ پر پولیس نے ناکہ بندی کررکھی تھی کہ رات سوا 2 بجے ایف 10 کی جانب سے آنے والی انتہائی تیز رفتاری ایک گاڑی آئی جسے رکنے کا اشارہ کیا گیا، تاہم ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں کو مارنے کی غرض سے ان پر گاڑی چڑھا دی۔

 

ایف آئی آر کے مطابق گاڑی میں سوار شخص نے باہر نکل کر پولیس کانسٹیبل مدثر کو زد و کوب کیا اور اس سے سرکاری ایس ایم جی رائفل چھین کر اہلکاروں پر تان لی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ایف آئی آر کے مطابق موقع پر موجود اہلکاروں نے کار سوار کو قابو کرلیا جس کی شناخت مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق عباسی کے نام سے ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق گرفتاری کے وقت مطیع اللہ جان نشے کی حالت میں پایا گیا، اس دوران گاڑی کی تلاشی لی گئی تو ڈرائیونگ سیٹ کے نیچے سے ملنے والے سفید شاپر سے 246 گرام آئس برآمد ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو ناکے پر گاڑی نہ روکنے، پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی نیت سے گاڑی بیریئر پر مارنے، سرکاری ملازمین کو کارسرکار سے روکنے، آئس رکھنے اور راہ گیروں کو خوف و ہراس سے مبتلا کرنے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے،

 

مطیع اللہ جان کو آج مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔دریں اثنا، سینئر صحافیوں نے مطیع اللہ جان پر درج ایف آئی آر کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔سینئر صحافی عمر چیمہ نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’مطیع اللہ جان جو سگریٹ بھی نہیں پیتا اس پر نشے کا الزام لگا دیا ہے، آفرین ہے ان پر، یہ ایف آئی آر پڑھ کر مجھے اشتیاق پیدا ہوا ہے کہ اس ارسطو سے ملوں جن پر ایسے خیالات کی آمد ہوتی ہے اور پھر ان پر عملدرآمد ہوتا ہے، ان عقل کے اندھوں کو کسی دشمن کی بھی ضرورت نہیں‘۔سینئر صحافی اعزاز سید نے ایف آئی آر کو بے بنیاد اور مشکوک قرار دے دیا۔دریں اثنا، اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،

 

عدالت نے اہلخانہ کو مطیع اللہ جان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔اس سے قبل پولیس نے مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کرکے 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اس سے قبل صحافی مطیع اللہ جان کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر صبح 5 بجکر 9 منٹ پر کی گئی پوسٹ میں ان کے بیٹے نے بتایا تھا کہ ’مطیع اللہ جان کو آج رات 11 بجے پمز کی پارکنگ سے نامعلوم اغوا کاروں نے ثاقب بشیر (جنہیں 5 منٹ بعد چھوڑ دیا گیا) کے ساتھ ایک نامعلوم گاڑی میں اغوا کر لیا‘۔پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’یہ واقعہ اسلام آباد میں ہونے والے مظاہروں کی ان کی جرات مندانہ کوریج کے بعد پیش آیا ہے‘۔مطیع اللہ جان کے صاحبزادے نے مزید لکھا کہ ’میں مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے والد کو فوری طور پر چھوڑ دیا جائے اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر ان کے ٹھکانے کے بارے میں مطلع کیا جائے

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96052

پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کیلیے وفاقی پولیس کے 33 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوگئے

Posted on

پی ٹی آئی احتجاج سے نمٹنے کیلیے وفاقی پولیس کے 33 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہوگئے

 

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے صرف اسلام آباد پولیس کے 33 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہو گئے۔پولیس ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا 3 یوم کااحتجاج پولیس کو 33 کروڑ 28 لاکھ روپے میں پڑا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو 24 مختلف مقامات سے سیل کرنے کے لیے 800 سے زائد کنٹینرز لگائے گئے۔اسلام آباد پولیس کے کنٹینرز کی مد میں 7 کروڑ 28 لاکھ خرچ ہوئے۔ کنٹینرز کو لگائے ہوئے آج ساتواں روز ہوگیا جب کہ تاحال ان کنٹینرز کے اخراجات پولیس کے ذمے بڑھتے جا رہے ہیں۔گزشتہ 7 دنوں میں آج تک 7 کروڑ28 لاکھ روپے کے اخراجات بن چکے ہیں۔ احتجاج کے لیے پولیس نے 35 ہزار آنسوگیس کیشیلز کا بندوبست کیا تھا۔ اسلام آبادپولیس نے 3 یوم میں 15 کروڑ کے شیل استعمال کیے۔اسی طرح ربڑ کی گولیوں اور 2500 بندوقوں کی مد میں 11 کروڑ روپے کے اخراجات آئے۔ ان اخراجات میں راولپنڈی کے انتظامات شامل نہیں ہیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96050

پمز اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، وفاقی وزرا کا غیر ملکی میڈیا سے گفتگو

پمز اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، وفاقی وزرا کا غیر ملکی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ اور احسن اقبال نے کہا ہے کہ پمز ہسپتال اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے سوشل میڈیا کی افواہ ساز فیکٹری احتجاج کی ناکامی پر ہونے والی شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈا کررہی ہے۔سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹرز میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پْرتشدد احتجاج عمران خان کی مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ہم سب پر مقدمات بنائے گئے تو امریکی کانگریس مین کے پاس رحم کی بھیک مانگنے نہیں گئے، ہم رحم کی بھیک مانگنے برطانوی ہاؤس آف لارڈ نہیں گئے، ہم اقوام متحدہ نہیں گئے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کی عدالتوں میں مقدمات لڑے اور کیسز کی جلد تکمیل کو پسند کیا کیوں کہ ہم جانتے تھے کہ مقدمات مکمل ہوں گے تو حقیقت اور سچ سامنے آئے گا، ہم ٹرائل سے بھاگے نہیں۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان نے عدالتوں میں مقدمات کا سامناکرنے کے بجائے چیخ و پکار کا راستہ اپنایا ہے،

 

ان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، مگر وہ خود کو سیاسی قیدی کے طور پر پیش کرکے دباؤ کے ذریعے شاید این آر او حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہم پر این آر او لینے کا الزام لگاتے تھے لیکن اب شاید وہ سیاسی قید کا واویلا کرکے خود این آر او کے متلاشی ہیں تاکہ انہیں معاف کردیا جائے۔احسن اقبال نے بین الاقوامی ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہاکہ عمران خان پر کوئی ظلم و ستم نہیں ہورہا، وہ سیاسی قیدی نہیں ہیں، انہیں سنگین الزامات کا سامنا ہے جن کی بنیاد پر مغربی دنیا میں کوئی سیاستدان، کوئی عوامی نمائندہ اور کوئی معروف شخصیت آزادی سے نہیں پھرسکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے شخص کی رہائی کے لیے احتجاج کیا گیا جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں، پْرتشدد احتجاج پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ ہے، پی ٹی آئی نے2014میں بھی پارلیمنٹ اور سرکاری ٹی وی پر حملہ کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے رینجرز اور پولیس کو تشدد کرکے شہید کیا، پی ٹی آئی نے9مئی کو سلامتی کیادارے کی تنصیبات پر حملہ آور ہوئی، پی ٹی آئی نے ایس سی او کانفرنس کو سبوتاڑ کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔

 

احسن اقبال نے کہاکہ کسی بھی جمہوری ملک میں پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پر تشدد احتجاج کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کو استعمال کیاگیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ پْرتشدد احتجاج بانی پی ٹی آئی کی مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے۔ایک سوال پر احسن اقبال نے کہاکہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کی افواہ ساز فیکٹری احتجاج کی ناکامی پر ہونے والی شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈا کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے رہنما بلند بانگ دعوے کرتے تھے کہ ہم عمران خان کی رہائی تک بیٹھے رہیں گے، عمران خان کی اہلیہ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جس طرح کارکنوں کو سیکیورٹی فورسز کے رحم و کرم چھوڑ کر بھاگے ہیں، اس شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، انہوں نے ہمیشہ اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے کارکنوں کو استعمال کیا ہے۔اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے غیر ملکی صحافیوں کے سوال پر کہاکہ محکمہ صحت نے پولی کلینک اور پمز ہسپتال سے دو بیانات جاری کیے ہیں کہ انہیں کوئی لاش موصول نہیں ہوئی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی لسٹ گردش کررہی ہے جسے محکمہ صحت نے جعلی قرار دیا ہے،

 

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اِدھر اْدھر لاشیں تلاش ضرور کررہی ہے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی ماضی میں عام افراد کے جنازوں پر اپنے جھنڈے رکھ کر انہیں اپنا دکھانے کی کوشش کرتی رہی ہے۔عطا تارڑ نے غیرملکی صحافی کے سوال پر پھر دو ٹوک انداز میں کہا کہ پولی کلینک اور پمز ہسپتال کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص موصول نہیں ہوا۔انہوں نے واضح کیا کہ مظاہرین کے خلاف آتشیں اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا، انہوں نے کہاکہ حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ کسی احتجاج میں تعینات فورسز کے پاس آتشیں اسلحہ نہیں ہوگا۔عطا تارڑ نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایک ایسی جماعت جو اپنے ہر کام کی وڈیو بناتی ہے، اسے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی کوئی ایک ویڈیو بھی نہیں ملی، حتیٰ کی مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ بھی کوئی ویڈیو سامنے نہیں لائی گئی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پرتشدد احتجاج ایسے موقع پرکیاگیا جب بیلاروسی وفد دورہ پاکستان پر تھا، ہم نے سنگجانی میں پر امن احتجاج کی پیشکش کی لیکن پی ٹی آئی کے عزائم پرامن احتجاج کے نہیں تھے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے شرپسند اپنے ساتھ آنسو گیس شیل اور ہتھیار لائیتھے،گرفتار کیے گئے شرپسندوں میں افغان باشندے شامل تھے، پی ٹی آئی سے سوال یہ ہے کہ افغان باشندوں کو احتجاج میں کیوں شامل کیاگیا؟انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی اپنے صوبے میں امن و امان پر کوئی توجہ نہیں، دہشت گردی پھیلانے کے پیچھے ایک شرپسند جاعت کے لیڈر کا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اختلافات کا شکار ہے، عاطف خان، شہرام تراکئی، اسد قیصر، حماد اظہر اور شیخ وقاص اکرم سمیت کئی مرکزی رہنما احتجاج میں شریک نہیں تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی اور علیمہ خان میں شدید اختلافات ہیں، کیوں کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی پر قبضے کی کوشش کی ہے۔

 

 

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا پی ٹی آئی احتجاج کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج اور سویلینز پر طاقت کے استعمال کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔اس سے قبل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے،

 

مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔بدھ کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گندا پور اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجا کے علاوہ سردار لطیف کھوسہ نے فورسز کے اہلکاروں کی ’مبینہ‘ فائرنگ سے ’متعدد ہلاکتوں‘ کا دعویٰ کیا تھا، تاہم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کچھ ہوا ہے تو ’ثبوت کہاں ہیں؟‘۔ صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی چوک پر سویلین پر طاقت کا استعمال انسانی، سیاسی اور معاشرتی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، طاقت کے استعمال میں ملوث حکام کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ میں سپریم کورٹ سے واقعے کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث افراد مستعفی ہوجائیں۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96045

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام 4×4 جیپ ریس یکم دسمبر کو منعقد ہوگی، جس میں 1935 سے 1980 تک کی قدیمی گاڑیاں دیکھنے کو ملیں گی

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام 4×4 جیپ ریس یکم دسمبر کو منعقد ہوگی
کلاسک لینڈ روور کے باہمی اشتراک سے ونٹیج اینڈ کلاسک کار شو 30 نومبر بروز ہفتہکو پشاور سروسز کلب میں ہوگاجس میں 1935 سے 1980 تک کی قدیمی گاڑیاں دیکھنے کو ملیں گی۔

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخواکلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، فرنٹیئر4×4 کلب اور لینڈ روور کلب کے باہمی اشتراک سے 12ویں انڈس ریورکراس جیس ریس یکم دسمبر 2024 کو ہنڈ صوابی میں دریائے سندھ کے مقام پر منعقد ہوگی۔ریس میں اس مرتبہ 100 سے زائد 4×4 جیپیں لاہور، اسلام آباد، ایبٹ آباد اور پشاور سمیت مختلف شہروں سے گاڑیاں شرکت کرینگی جبکہ ونٹیج کلاسک کار شو 30 نومبر بروز ہفتہ کو پشاور سروسز کلب میں منعقد کیا جائیگاجس میں 1935 سے لیکر1980 تک اور دیگر ماڈلز کی 50 سے زائد گاڑیاں شریک ہونگیں۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام جیپ ریس کیلئے تقریباً5 کلومیٹر کا ٹریک بنایا جائے گا جو کہ دریائے سندھ کے تیز پانی اور پتھریلے ٹریک پر مشتمل ہوگا۔ ریس صبح 10 بجے شروع ہوگی جسکا اختتام دوپہر 1 بجے ہو گاجبکہ ریس 3 مختلف کیٹیگریز پر مشتمل ہوگی۔کیٹیگری اے میں زیرو ٹو2500سی سی، کیٹیگری بی 2500 سی سی ٹو اوپن جبکہ کیٹیگری سی اوپن ہے۔

 

 

اس کے علاوہ پشاور کی عوام کیلئے ونٹیج کلاسک کار شو میں کراچی، لاہور، اسلام آباداورپشاور سمیت مختلف شہروں سے پرانی اورقدیمی گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں سمیت شریک ہورہے ہیں۔ کلاسک کار شو خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی اورکلاسک لینڈروور کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہے۔ 15ویں سالانہ ونٹیج اینڈ کلاسک کار شوکا انعقادپشاورسروسز کلب میں ہوگا۔ونٹیج کار شو پشاور میں شو کے بعد براستہ فیصل آباد، رحیم یار خان، مورو، تھر سحرا سے ہوتی ہوئی کراچی پہنچے گی۔ونٹیج کلاسک کار شو کی ریلی اگلے روز قلعہ بالاحصاراور اس کے بعد ہنڈصوابی جائے گی جہاں 4×4 جیپس کی ریس کا انعقاد ہوگا اور اس میں شریک ہوگی۔ ونٹیج کار شو میں مرسڈیز، جاگوار فورڈ، شیورلیٹ، منی، وی ڈبلیو، لینڈ روور،4×4 جیپ، موٹرسائیکل سمیت دیگرکلاسک گاڑیاں نمائش کا حصہ ہونگیں۔کار شو میں ملک کے مختلف شہروں سے قدیم اور کلاسک گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں کے ہمراہ شریک ہورہے ہیں۔کارشوکے دوران خٹک ڈانس اور روایتی رباب موسیقی کی محفل بھی منعقد ہوگی۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96042

سانحہ ڈی چوک کو قومی اور بین الا قوامی فورمز پر اٹھایاجارہا ہے، انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بربریت کے اس واقعے کو اٹھایا جارہا ہے،۔ بریسٹر ڈاکٹر سیف 

Posted on

سانحہ ڈی چوک کو قومی اور بین الا قوامی فورمز پر اٹھایاجارہا ہے، انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بربریت کے اس واقعے کو اٹھایا جارہا ہے،۔ بریسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سانحہ ڈی چوک کو قومی اور بین الا قوامی فورمز پر اٹھایاجارہا ہے، انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بربریت کے اس واقعے کو اٹھایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کی خاطر قربانی دینے والوں کے خون کا پورا پورا حساب لیا جائیگا، شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، مشیراطلاعات نے کہا کہ ن لیگ کا ہر دور ظلم وبربریت کے داستانوں سے بھرا پڑا ہے اور ن لیگ کے ہر دور کا ظلم پچھلے دور کے ظلم کوبھلادیتا ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاون میں حاملہ خواتین کو نشانہ بنایا تھا اور اب ڈی چوک میں نہتے کارکنوں پر گولیاں برسائی گئی ہیں۔ ظلم اور بربریت کی یہ داستان تاریخ میں یاد رکھا جائیگا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت نے عوام سے احتجاج کا حق بھی چھین لیا ہے جعلی حکومت جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کے جان ومال کی محافظ ہوتی ہے مگر جعلی حکومت عوام کی جان اور مال دونوں لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی سمیت ملک میں آئین وقانون کی بحالی کی تحریک جاری رہیگی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت کی ہر فسطائیت کا مقابلہ کریں گے مگر اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ عمران خان عوام کے دلوں میں رس بس چکا ہے اور انکو عوام کے دلوں سے نکالنا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96040

اسلام آباد پولیس اور معاون فورسزکی مؤثر کارروائی، مظاہرین منتشر،امن و امان بحال، موٹرویز ہائی ویز،داخلی و خارجی راستے کھل گئے,کل سے تعلیمی ادارے کھولنے کے احکامات جاری

اسلام آباد پولیس اور معاون فورسزکی مؤثر کارروائی، مظاہرین منتشر،امن و امان بحال، موٹرویز ہائی ویز،داخلی و خارجی راستے کھل گئے,کل سے تعلیمی ادارے کھولنے کے احکامات جاری

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)اسلام آباد پولیس نے معاون فورسز، بشمول فرنٹیئر کور، پنجاب رینجرز، اور دیگر اداروں کی مدد سے ڈی چوک تا خیبر پلازہ، بلیو ایریا کے دونوں اطراف کو مظاہرین سے خالی کروا لیا۔حکومت کی مؤثر حکمت عملی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی کی بدولت وفاقی دارالحکومت اور جڑواں شہر راولپنڈی میں امن و امان مکمل طور پر بحال ہو گیا ہے۔کارروائی کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام داخلی و خارجی راستے کھول دیے گئے ہیں۔ موٹروے ایم-1 (اسلام آباد تا پشاور)، ایم-2 (اسلام آباد تا لاہور)، ایم-3، ایم-4، ایم-5 اور لاہور-سیالکوٹ موٹروے سمیت تمام شاہراہیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بحال کر دی گئی ہیں۔ اسی طرح، تمام بڑی ہائی ویز اور فیض آباد انٹرچینج سے بھی کنٹینرز ہٹا دیے گئے ہیں۔مظاہروں کے باعث متاثر ہونے والے تعلیمی ادارے 28 نومبر سے معمول کے مطابق کھل جائیں گے۔ دفاتر میں حاضری مکمل ہو گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔

 

وزارت داخلہ نے بیلا روس کے صدر اور ان کے 65 رکنی وفد کی موجودگی کے دوران حکومت نے ریڈ زون کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کر دی تھی۔ مظاہرین کو قابو میں رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس، ایف سی، پنجاب رینجرز، اور دیگر فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی، جنہوں نے کسی ناخوشگوار واقعے کے بغیر امن و امان قائم رکھا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کلیئر کرائے گئے علاقوں کا دورہ کیا اور فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ شرپسند عناصر کے ناپاک عزائم ناکام ہوئے امن قائم رکھنے والے اداروں کی محنت سے پاکستان کے عوام کی جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے فوری صفائی اور رکاوٹیں ہٹانے کے احکامات بھی جاری کیے۔مظاہروں کے باعث معطل کی گئی موبائل اور انٹرنیٹ سروسز میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں نے وفاقی دارالحکومت اور جڑواں شہروں میں نیٹ ورک کی مکمل بحالی کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔انٹرنیٹ کی دستیابی سے کاروباری سرگرمیاں، آن لائن تعلیمی نظام، اور عوامی رابطے دوبارہ بحال ہو گئے ہیں، جس پر شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

 

مظاہرین کے منتشر ہونے کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں نے سکون کا سانس لیا۔ بند راستے کھلنے سے روزمرہ کے معمولات بحال ہو گئے ہیں۔ شہریوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔حکومت کی کامیاب حکمت عملی حکومت کی دانشمندانہ حکمت عملی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی نے مظاہروں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو مکمل قابو میں کر لیا ہے۔ شہریوں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے اور جڑواں شہروں میں زندگی مکمل طور پر معمول پر آ چکی ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
96008

31 دسمبر کے بعد کوئی افغان شہری بغیر این او سی اسلام آباد میں نہیں رہ سکے گا، وزیر داخلہ

Posted on

31 دسمبر کے بعد کوئی افغان شہری بغیر این او سی اسلام آباد میں نہیں رہ سکے گا، وزیر داخلہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ 31 دسمبر کے بعد کوئی افغان شہری بغیر این او سی اسلام آباد میں نہیں رہ سکے گا۔وفاقی دارالحکومت میں زیر تعمیر ایف ایٹ انڈر پاس کی سائٹ پر دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد معمول پر آ چکا ہے۔ فلائی اوور، انڈر پاس کا ٹارگٹ 60 دن ہے۔ ایف نائن روڈ پہلے ہی کھول دیں گے۔ ایف نائن سائیڈ پرکام تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سے مظاہرین بھاگے ہیں، تب سے شور ڈالا ہوا ہے کہ اتنی لاشیں فلاں اسپتال میں ہیں۔ میں نے پوچھا کہ مظاہرین کسی بھی ایک اپنی لاش کانام بتادیں لیکن مظاہرین کواپنی شرمندگی چھپانے کاکوئی طریقہ نہیں مل رہا۔میں تو پوچھ رہا ہوں مظاہرین سے کہ بھائی آپ کا کون سے بندہ مرا ہے، اس کا نام بتا دیں۔ ہم ہائی کورٹ میں مظاہرین کے حوالے سے جامع رپورٹ جمع کروائیں گے۔محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر کے بعد افغان شہری بغیر این او سی کے اسلام آباد میں نہیں رہ سکیں گے۔بعد ازاں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد عاطف بن اکرم نے پمز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شرپسندوں کے حملے میں زخمی رینجرز، ایف سی اور پولیس افسران و جوانوں کی عیادت کی۔وزیرداخلہ اور ڈی جی رینجرز پنجاب فرداً فردا ً زخمی افسران و جوانوں کے پاس گئے اور ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے بلند حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے زخمیوں سے گفتگو میں کہا کہ آپ قوم کے ہیرو ہیں، آپ نے شرپسندوں کے عزائم ناکام بنائے، ہمیں آپ کی بہادری پر مان ہے۔ شرانگیزی کے باوجود آپ نے تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی جوانوں کے بہترین علاج معالجے کے لیے ڈاکٹرز کو ہدایات دیں۔

 

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96005

پی ٹی آئی احتجاج؛ اسلام آباد کے اسپتالوں میں لائے گئے جاں بحق اور زخمیوں کی فہرست

Posted on

پی ٹی آئی احتجاج؛ اسلام آباد کے اسپتالوں میں لائے گئے جاں بحق اور زخمیوں کی فہرست

اسلام آباد(سی ایم لنکس) پی ٹی آئی احتجاج کے دوران اسلام آباد کے تین مختلف اسپتالوں میں لائے گئے جاں بحق اور زخمیوں کی تعداد سامنے آگئی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تین اسپتالوں میں 10 جاں بحق افراد اور 71 زخمی لائے گئے۔ پی ٹی آئی احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 6 سول اور 4 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جاں بحق ہوئے۔پمز، پولی کلینک اور سی ڈی اے اسپتال میں کل 44 سول زخمی افراد لائے گئے ہیں جبکہ 27 سیکیورٹی فورسز کے زخمی اہلکار لائے گئے ہیں۔سی ڈی اے اسپتال میں 2 سول زخمی افراد لائے گئے جن میں ایک آنسو گیس شیل سے زخمی ہوا اور ایک کو کندھے میں گولی لگی۔پمز اسپتال میں 27 پولیس اہلکار اور 14 سول زخمی افراد لائے گئے ہیں جبکہ اسپتال لائے گئے 7 جاں بحق افراد میں سے 4 سیکیورٹی اہلکار اور 3 سول افراد شامل ہیں۔پولی کلینک میں 3 جاں بحق اور 28 سول افراد زخمی حالت میں لائے گئے۔

 

واضح رہے کہ رات گئے مظاہرین کے خلاف آپریشن کے دوران پی ٹی آئی نے اسلام آباد احتجاج کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بانی چیئرمین سے ملاقات اور کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اگلا لائحہ عمل بتایا جائے گا۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیوں کی بارش کی گئی اور سینکڑوں نہتّے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا۔

 

دریں اثنا پمز اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مظاہرین کی اموات کے بارے میں چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق احتجاج کے دوران سیکیورٹی اداروں کے 66 جب کہ 36 سویلینز کو ایمرجنسی میں لایا گیا۔
اسپتال انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ تر افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا تھے جب کہ کچھ افراد کی طبی امداد جاری ہے۔

 

pti protest d chowk islamabad and police shelling tear gas

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96001

ہمارا دھرنا ایک تحریک ہے جو خان کی کال تک جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور

Posted on

ہمارا دھرنا ایک تحریک ہے جو خان کی کال تک جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور

مانسہرہ( چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کاکہنا ہے کہ ہمارا یہ دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری ہے اور بانی پی ٹی آئی کی کال تک جاری رہے گا۔مانسہرہ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں، ہم نے ملک میں قانون کی بالادستی،آئین کا تحفظ، حقیقی آزادی وجمہوریت کی بات کی، بدقسمتی سے پچھلے ڈھائی سال سے ہماری پارٹی کے ساتھ جبر اور ظلم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر جعلی پرچے کاٹے گئے،مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج ناجائز جیل میں ہے، ہمارے ووٹر تک کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں ملتی۔

 

علی امین نے کہا کہ ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، عدالت جاتے ہیں تو انصاف نہیں ملتا، ہمارے پاس ایک ہی چوائس ہے، ہمارے پاس چوائس یہی ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملنے پر خود احتجاج کریں، یہ دھرنا بانی پی ٹی آئی کے اختیار میں ہے اور جاری ہے، پہلے بھی اسلام آباد میں جلسے کی بات کی تو ہم پر تشدد کیا گیا، یہ کال بانی پی ٹی آئی نے دی تھی، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک میں نہ کہہ دوں، پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا دھرنا جاری ہے۔وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ ضروری نہیں کہ دھرنے میں عوام ہو، انہوں نے لوگوں کو گولیاں ماریں، ہمارے سیکڑوں لوگوں کو گولیاں لگی ہوئی ہیں، ہمارے شہدا کا ڈیٹا ابھی آرہا ہے، جو ہمارے کارکن گرفتار ہیں ان کا ڈیٹا بھی آرہا ہے، ہم پرامن طریقے سے جارہے تھے، پہلا سوال ہے ہم پر گولیاں کیوں برسائی گئیں؟ جب بھی پولیس یا فورس والا ہاتھ آیا تو اس کو چھڑوایا، ہمارے ہر گھر میں پولیس،رینجرز،ایف سی اور فوج کا جوان ہے۔

 

ان کاکہنا تھا کہ پچھلے کئی دنوں سے میں ایک نعرہ ماررہا ہوں،پی ٹی آئی ورکرز زندہ باد، پی ٹی آئی ورکرز نے ثابت کیا ہے، آپ جو جنگ لڑرہے ہیں یہ ہماری نسلوں کی جنگ ہے، آج بانی پی ٹی آئی جیل میں ہمارے لیے ہیں، بانی پی ٹی آئی ہماری حقیقی آزادی کیلئے قربانی دے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ جب ایک وزیراعلیٰ ملک میں انصاف نہ لے سکے تو عوام کی کیا حیثیت ہے، اپنے ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں، جو گرفتار ہیں ان کے خاندانوں کے ساتھ ہم کھڑے ہیں، ہم گرفتار ورکرز کو رہا کرائیں گے۔نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ورکرز ہیں،جان بھی قربان ہے، ہم فرنٹ لائن پر کھڑے ہوں گے، آئین اور قانون کی پاسداری سب سے پہلی اور ضروری بات ہے، وزیراعلیٰ نے سب باتیں تفصیل سے کی ہیں، وفاقی دارالحکومت سارے ملک کی علامت ہوتی ہے۔

 

 

عمرایوب کاکہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور،بشریٰ بی بی پر ڈی چوک اور مختلف جگہوں پر قاتلانہ حملہ ہوا، ہم ان پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پنجاب پولیس کیہزاروں اہلکاروں کو ریسکیو کرکے واپس کیا، ہم کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کرتے،ہم پر الٹا ظلم ہوتا ہے، میری دو گاڑیاں اور 4ساتھی رات کو غائب ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل بھی مختلف جگہوں پر ہم پر ایف آئی آرز ہوئی ہیں، تشدد بھی ہم پر ہو اور ایف آئی آرز بھی،یہ کہاں کی انسانیت ہے؟واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج چھوڑ کر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پارٹی کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب کے ساتھ مانسہرہ پہنچے تھے۔

 

 

 

 

پی ٹی آئی لیڈر شپ نے مایوس کیا: شوکت یوسفزئی

پشاور(سی ایم لنکس)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ نے مایوس کیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے علاوہ کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ میں مشاورت اور کوآرڈینیشن نظر نہیں آئی، پلاننگ کا فقدان تھا، پارٹی کے اندر تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کے لیے چنا گیا۔شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کا کہا تو کیوں نہیں کیے گئے؟ حکومت نے مذاکرات کی پیش کش کی تو اس پر مشاورت کیوں نہیں کی گئی؟ پہلے سے معلوم تھا کہ حکومت ڈی چوک میں فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی۔پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟ اور شیر افضل مروت بھی غائب تھے، جب لیڈر شپ کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں تھا تو اتنے زیادہ کارکنان کیوں لے کر گئی؟ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور مانسہرہ میں ہیں، دونوں محفوظ ہیں۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95998

کرم میں متحارب فریقین کے درمیان 10 دنوں کے لئے سیز فائر ہوا ہے اور مسلئے کے پر امن حل کے لئے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور

Posted on

کرم میں متحارب فریقین کے درمیان 10 دنوں کے لئے سیز فائر ہوا ہے اور مسلئے کے پر امن حل کے لئے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کرم کی صورتحال پر ایک اجلاس منعقد کی جس میں کرم میں امن و امان کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخواندیم اسلم چوہدری، انسپکٹرجنرل پولیس اخترحیات خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ متعلقہ حکام نے وزیر اعلیٰ کو کرم کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کرم میں متحارب فریقین کے درمیان 10 دنوں کے لئے سیز فائر ہوا ہے اور مسلئے کے پر امن حل کے لئے مذاکرات کا عمل جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ امن برقرار رکھنے کے لئے تمام اہم مقامات پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے تعیناتی پر پیشرفت جاری ہے جبکہ علاقے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے نقصانات کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔

 

 

اسی طرح علاقے میں لوگوں کے محفوظ نقل و حمل کے لئے سکیورٹی پلان اور ایس او پیز جاری کئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی خوش آئند اقدام ہے اور امید ہے ہے یہ جنگ بندی علاقے میں پائیدار امن کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کے قیام اور تنازعات کے حل کے لئے پشتون روایات کے مطابق مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ علاقے میں ہونے والے مالی نقصانات کی اسسمنٹ کا کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کی جائے تاکہ متاثرین کے نقصانات کا جلد ازالہ کیا جاسکے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو مالی امداد کی ادائیگیاں جلد یقینی بنائی جائیں۔

 

وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ علاقے میں پائیدار امن کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اورصوبائی حکومت اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95996

مظاہرین پر ریاست اور حکومت کی جانب سے حملہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار پر حملہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن 

Posted on

مظاہرین پر ریاست اور حکومت کی جانب سے حملہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار پر حملہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

 

 

لاہور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنان قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، ان کے خلاف طاقت کا اندھا استعمال ناقابلِ قبول ہے، مظاہرین پر ریاست اور حکومت کی جانب سے حملہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار پر حملہ ہے۔

 

ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چاپلوس حکومت اپنی بقا کے لیے ملک میں جمہوریت کی قبر کھود کر آمرانہ روش کو مضبوط کر رہی ہے، یہ درحقیقت ریاست کو کمزور کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ظلم کرنے والے بھول رہے ہیں کہ کل انھیں بھی اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک کے آئین اور جمہوری اقدار کے مطابق پرامن احتجاج ہر سیاسی پارٹی اور شہری کا حق ہے، حکومت کو کسی صورت یہ اختیار حاصل نہیں کہ مظاہرین پر چڑھ دوڑے۔

 

امیر جماعت نے مزید دہرایا کہ ان کی جانب سے بارہا مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابات میں حقیقی کامیابی حاصل کرنے والوں کو ہی اقتدار ملنا چاہیے، اگر ہارے ہوئے لوگوں کو مسلط کرنے کی روش جاری رہی تو ملک میں معاشی ترقی اور جمہوریت اور آئین کی بالادستی خواب ہی رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی مئیر سے لے کر عام انتخابات تک فارم 47 کی پیداوار نمائندوں کو مسلط کیا گیا اور عوام کے جمہوری حقوق پر ڈاکہ ماراگیا۔

 

امیر جماعت نے کہاکہ موجودہ حکومت فارم 47 کی حکومت ہے، ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا، تینوں حکمران پارٹیاں عوامی پذیرائی نہیں رکھتیں، سندھ میں پیپلزپارٹی مکمل زوال کا شکار ہے، ایم کیو ایم نے کراچی سے ایک سیٹ تو کیا ایک پولنگ سٹیشن سے بھی کامیابی حاصل نہیں کی تھی، اسی طرح ن لیگ کا چراغ پنجاب سے بجھ چکا ہے، نواز شریف تک کو سترہزار جعلی ووٹوں سے کامیاب کرایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بارہا کرپٹ پارٹیوں اور جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسلط کیا اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے دیرینہ مطالبہ پر کھڑی ہے اور چاہتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن بناکر فارم 45 کی بنیاد پر عوام کی اصل منتخب کردہ حکومت لائی جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قراردی جائے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی تابعداری کی بجائے عوام کو بجلی، پٹرول اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کر کے ریلیف دے۔ انھوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے ہونے والے فائدہ کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95994

اسلام آباد ؛ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن میں چترال سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے چھ کارکنان گرفتار 

Posted on

اسلام آباد ؛ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن میں چترال سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے چھ کارکنان گرفتار

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن میں چترال سے تعلق رکھنے والے 6 کارکنوں کی اٹک میں گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔

مذکورہ کارکنوں کو گزشتہ رات ڈی چوک سے فرار ہوتے ہوئے اٹک پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور وہ اب کینٹ پولیس کی تحویل میں ہیں۔

چترال سے تعلق رکھنے والے گرفتار کارکنوں میں شیر احمد ولد حاجی موہ خان ، نواب حیدر ولد حیدر امان ، ارشاد علی شاہ ولد شرف علی شاہ ،شوکت ولد وارث حاصل ، خواجہ خلیل ولد حبیب الرحمان اور محمد نادر شاہ ولد دردانہ شاہ شامل ہیں، پی ٹی آئی چترال زرائع کے مطابق چترال سے تعلق رکھنے والے کوئی کارکن کی ابتک زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہیں۔ اپرچترال کے صدر شہزادہ سکندر الملک اور ایم پی اے لوئیر چترال فاتح الملک علی ناصر کے مطابق چترال کے تمام کارکنان کل کے ڈی چوک سانحہ سے محفوظ رہے، کسی قسم کی زخمی ہونے کی اطلاع نہیں۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
95991

 ماڈل ٹاون سانحہ کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے، مشیر اطلاعات

 ماڈل ٹاون سانحہ کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے، مشیر اطلاعات

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی اور ظالم حکومت نے ظلم اور بربریت کی ایک اور داستان رقم کی ہے، ماڈل ٹاون سانحہ کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ظلم کیا گیا ہے کہ جب تاریخ میں لکھی جائیگی تو قلم بھی کانپ جائے گا، مشیر اطلاعات نے کہا کہ ظلم ہمیشہ خوفزدہ لوگ کرتے ہیں اور نہتے کارکنوں پر گولیاں برسانا خوفزدہ ہونے کا ثبوت ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت ظلم کرکے ہارگئی جبکہ پاکستان تحریک انصاف ظلم برداشت کرکے جیت گئی ہے،

 

انہوں نے مزید کہا کہ جعلی اور ظالم حکومت نے 18 اور 20 سال کے عمر کے نوجوانوں کے سروں میں گولیاں اتاریں جو ظلم کی انتہا ہے اور اسی پرجعلی حکومت ماتم کی بجائے جشن بھی منا رہی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ظلم اور بربریت کے ذریعے عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا، مشیر اطلاعات نے کہا کہ عطا تارڑ نے قتل گاہ میں پریس کانفرنس کرکے اپنے آپ کو وقت کا ابن زیاد ثابت کیا ہے اور یہ پریس کانفرنس یزیدیت کی ایک نئی مثال بھی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو فوری طور پر سینٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہئیے،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی بلارہے

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95989

خیبر پختونخوا کی سیاسی جماعتیں اور سیاسی قائدین مل بیٹھیں اور صوبہ کو آگ سے نکالیں اور وفاق سے صوبہ کا حق لینے کیلئے مشترکہ کردار دا کریں، گورنر خیبرپختونخوا 

Posted on

خیبر پختونخوا کی سیاسی جماعتیں اور سیاسی قائدین مل بیٹھیں اور صوبہ کو آگ سے نکالیں اور وفاق سے صوبہ کا حق لینے کیلئے مشترکہ کردار دا کریں، گورنر خیبرپختونخوا

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ امن و امان صوبے کا اہم مسئلہ ہے، ضم ضلع کرم میں اکتوبر سے اب تک 150 سے زائد افرادشہید ہو چکے ہیں،ضم ضلع کرم کا آج دورہ کروں گا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ ضلع کرم چلیں، ضلع کرم کے مسائل کو سیاسی قیادت وہاں کے لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کر سکتی ہے، ماہ دسمبر کے پہلے ہفتہ میں گورنر ہاؤس میں کل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں، وزیر اعلٰی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،اس حوالے سے تمام صوبائی سیاسی قائدین سے رابطے کر رہا ہوں، خیبر پختونخوا کی سیاسی جماعتیں اور سیاسی قائدین مل بیٹھیں اور صوبہ کو آگ سے نکالیں اور وفاق سے صوبہ کا حق لینے کیلئے مشترکہ کردار دا کریں، وفاق بھی بڑے بھائی کے ناطے صوبہ میں دہشتگری کے خاتمے کیلئے موثر کردار دا کرے۔

 

گورنر ہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختوبخوانے صوبہ میں جاری بدامنی اور بالخصوص ضلع کرم میں افسوس ناک واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر سے لیکر اب تک ضلع کرم میں وزیر اعلیٰ اور نہ ہی کوئی اور قیادت وہاں گئی ہے، خیبرپختونخوا اس وقت جل رہا ہے لیکن صوبائی حکومت اسلام آباد کو جلانے میں لگی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہلال احمر خیبرپختونخوا اور ہلال احمر ضم اضلاع نے ہنگو، دو آبہ اور ٹل میں امدادی کیمپس قائم کئے ہوئے ہیں۔: 500 خاندانوں کو خوراک اور ضروری اشیاء ہلال احمر پاکستان نے پہنچائی ہے، عالمی اداروں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہلال احمر کیساتھ ملکر ضلع کرم سے نقل مکانی کرنیوالے متاثرین کی بحالی و آبادکاری کیلئے معاونت کریں، افسوس ہوا کہ صوبائی پی ڈی ایم اے سے امداد طلب کی تو ان کے پاس کچھ موجود نہیں تھا، ایمرجنسی کی صورت میں پی ٹی ایم اے کہتی ہے اپنے لئے بھی کچھ بندوست کریں اور ہمارے لئے بھی، یہ کیسا ریلیف کا ادارہ ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو منصوبہ بندی کرنی چاہے کہ ریاست پر بار بار حملہ آوروں کو روکا جائے، پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو شہید کیا گیا ہے،احتجاج کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرنے سے معمولات زندگی اور ر کاروبار شدید متاثر ہوئے لیکن ہر ہفتے لوگ جارہے ہے اور وہاں احتجاج کرتے ہیں، مقدمت بھی درج کئے جاتے ہیں لیکن سمجھ نہیں آتی کہ پھر وہ مقدمات کہاں چلے جاتے ہیں، ملک کو درست سمت پر لے جانے کیلئے باہر سے کوئی نہیں آئے گئے ہم نے خود اپنے حالات ٹھیک کرنا ہوگے،

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
95986

پاکستان اور بیلا روس کا سرمایہ کاری، زراعت، تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلا روس کے صدر کی مشترکہ نیوز کانفرنس

Posted on

پاکستان اور بیلا روس کا سرمایہ کاری، زراعت، تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلا روس کے صدر کی مشترکہ نیوز کانفرنس

 

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور بیلا روس نے سرمایہ کاری، زراعت، تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے باہمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے پر اتفاق کیا ہے، دوطرفہ حتمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر فروری 2025 میں دستخط کئے جائیں گے۔ منگل کو مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلا روس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو اور ان کے وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیلا روس کے صدر 8 سال کے بعد پھر سے پاکستان کا دورہ کررہے ہیں، وہ پاکستان کے عظیم دوست، مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں، پاکستان کے عوام بیلا روس کو اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں اور ان کے تعاون پر مشکور اور قیادت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،پاکستان بیلا روس کے صدر کا دوسرا گھر ہے، ان کے دورہ کے دوران ون ان ون اور وفود کی سطح پر مفید بات چیت ہوئی ہے،

 

 

بیلا روس کے صدر کے خیالات اور مل کر کام کرنے کے عزم اور معاہدے ہمارے لئے حوصلہ افزا ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت میں سرمایہ کاری، تجارت، سیاحت، دفاع سمیت دیگر اہم شعبوں میں تعاون اور اہم ایشوز کا مکمل احاطہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو فوری عملی جامہ پہنایا جائے گا جبکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف مل بیٹھ کر روڈ میپ کو حتمی شکل دیں گے، زرعی مشینری اور ا?ئی ٹی،معدنیات میں تعاون بڑھانے اور جائنٹ ونچر کو فروغ دیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دو ہفتوں کے بعد دوبارہ دونوں اطراف کی ٹیموں کی ملاقات ہوگی اور اس بات چیت کو عملی جامہ پہنانے کیلئے حتمی اقدامات اٹھائے جائیں گے جس کے بعد فروری 2025 میں بیلا روس میں صدر بیلا روس اور میں ان معاہدوں پر دستخط کریں گے اور انہیں دونوں ممالک کے مفاد میں عملی جامہ پہنائیں گے۔ ہم ایک دوسرے کی استعداد کار اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ میں خواتین، بچوں سمیت 45 ہزار افراد شہید کئے جاچکے ہیں، شہر کے شہر تباہ کئے جا رہے ہیں،

؎

 

اقوام متحدہ کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے باوجود سیزفائر نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کیلئے ان کی جدوجہد کی حمایت کے متمنی ہیں۔ 75 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق نہیں دیا گیا، اس خطے کے امن کیلئے کشمیر کے تنازعے کا حل ناگزیر ہے۔ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم اور حکومت پاکستان کی جانب سے ان کے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مضبوط تعلقات قائم ہیں، دونوں اطراف نے بات چیت کے دوران مستقبل کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کے علاوہ کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ شہباز شریف سے ملاقات کے دوران انہیں عملی اور بہترین انسان پایا،وزیراعظم شہباز شریف کی مثبت سوچ کے ہم معترف ہیں،

 

وزیراعظم نے ملاقات کے دوران معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ فروری میں ان معاہدوں پر باقاعدہ دستخط ہوں گے۔ صدر بیلا روس نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق جدید منصوبوں پر عمل پیرا ہونا ہو گا، ہم ایک نئے روڈ میپ پر کام کر رہے ہیں،اس میں ہم جدید ضرورتوں پر غور کر رہے ہیں، پاکستان اور بیلا روس کے درمیان 30 سال سے سفارتی تعلقات قائم ہیں، ہمیں سفاتکاری میں تعمیری اقدامات کو ا?گے بڑھانا ہوگا، حالیہ دورہ کے دوران ٹرانسپورٹ و لاجسٹک کوریڈور میں شرکت سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے، عوامی بہتری کے منصوبوں پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان کی ٹیکسٹائل اور دیگر برآمدات سے بیلا روس فائدہ اٹھائے گا، ہم ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک دوسرے کیلئے معاون ثابت ہو سکتے ہیں، زراعت اور دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھانا ہوگا۔

 

 

بیلا روس اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)بیلاروس اور پاکستان کے درمیان آج وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔جمہوریہ بیلاروس کے صدر عزت مآب الیگزینڈر لوکاشینکو، اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کا یہ مرحلہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان بہترین دوطرفہ تعلقات کی عکاس ہے۔ دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات کے مکمل اسپیکٹرم کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہء خیال کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، بین الپارلیمانی تبادلوں کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم شہباز اور صدر لوکاشینکو نے پاکستان بیلاروس تعلقات کی موجودہ مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باقاعدہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے اس رفتار کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے کئی اہم معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کا بھی مشاہدہ کیا جس کا مقصد پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اہم شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

 

یہ معاہدے اور ایم او یوز ماحولیاتی تحفظ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، حلال تجارت، آڈٹ اداروں، مالیاتی انٹیلی جنس شیئرنگ، ووکیشنل ایجوکیشن اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں تعاون پر مشتمل ہیں۔ ملاقات میں “پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 2025-2027 کے لیے جامع تعاون کے روڈ میپ” پر اتفاق ہوا، جس کے تحت اعلیٰ سطحی اجلاسوں، بین الحکومتی کمیشنوں اور اہداف کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس فریم ورک کے ذریعے باہمی تعاون کے اقدامات، علاقائی اقتصادی روابط کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، دونوں فریقوں نے دوطرفہ اقتصادی تعاون میں تیزی لانے کے لیے درکار قانونی فریم ورک کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔بیلا روس کے صدر نے وزیر اعظم پاکستان کے تعلقات کو نئی جہتوں پر لے جانے کے عزم کو سراہا اور اس سلسلے میں اپنے اور اپنی حکومت کے اپنے بھرپور تعاون کا اظہار کیا. انھوں نے شہباز شریف کو بیلا روس کے دورے کی دعوت بھی دی، جس سے تعلقات میں مزید وسعت آئے گی. وزیر اعظم نے دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس دورے کے دوران مفاہمتی یاداشتوں کو معاہدوں کی شکل دی جائے گی. وزیر اعظم نے متعلقہ وزراء کو ھدایات جاری کیں کہ وہ اس سلسلے میں جلد ازجلد ضروری اقدامات اٹھائیں.

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95970

پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون کیلئے 15 مفاہمت کی یاداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ

Posted on

پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون کیلئے 15 مفاہمت کی یاداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون کیلئے 15 مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا۔ منگل کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلا روس کے صدرالیگزینڈرلوکاشینکوف کی موجودگی میں ان معاہدوں پر دستخط اور ان کا تبادلہ کیا گیا۔ بیلاروس اورپاکستان کے درمیان جامع تعاون کے روڈ میپ 27-2025 پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور بیلاروس کی جانب سے وزیر توانائی الیکسی کشنرینکو نے دستخط کئے۔ پاکستان کی وزارت تجارت اور بیلاروس تعاون جمہوریہ کی انسدادِ اجارہ داری کے ضابطے اور تجارت کی وزارت کے درمیان الیکٹرانک کامرس تعاون کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور بیلاروس کی جانب سے وزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔ بیلاروس کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون پر معاہدہ پر دستخط ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور بیلاروس کی طرف سے وزیر خارجہ ٹر میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔

 

 

پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل پاکستان اور ریپبلکن یونٹیری انٹرپرائز کے درمیان ایکریڈیٹیشن کے میدان میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے، پاکستان کی جانب سے وفاقی سیکرٹری برائے سائنس و ٹیکنالوجی ساجد بلوچ اور بیلاروس کی طرف سے وزیر خارجہ ٹر میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔بیلاروس کی کمیٹی آف اسٹیٹ کنٹرول اور پاکستان کے آڈیٹر جنرل کے دفتر کے درمیان تعاون پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے، پاکستان کی جانب سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان محمد اجمل گوندل اور بیلاروس کی جانب سے وزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔ بیلاروس کی سٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے مالیاتی نگرانی کے محکمے اور مالیاتی نگرانی یونٹ اور حکومت پاکستان کے درمیان منی لانڈرنگ سے متعلق مالیاتی انٹیلی جنس کا تبادلہ، پیشگی جرائم اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کی جانب سے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی ڈائریکٹر جنرل لبنیٰ فاروق ملک اور بیلاروس کی طرف سے وزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔

 

پاکستان کسٹمز کے وفاقی بورڈ آف ریوینیو اور کوپربلاکن آف دی سٹیٹ کسٹم کمیٹی کے درمیان دو طرفہ تجارت کے کسٹمز کے اعداد و شمار کے تبادلے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے، پاکستان کی جانب سے ممبر (کسٹمز آپریشنز)، ایف بی آرمحمد جنید جلیل خان جبکہ بیلاروس کی طرف سے وزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔بیلاروس کی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون پر معاہدہ پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان کی جانب سے سیکرٹری جنرل، پاکستان اکیڈمی آف سائنسزڈاکٹر محمد اسلم بیگ اور بیلاروس کی طرف سیوزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے دستخط کئے۔ پاکستان کی حکومت اور جمہوریہ بیلاروس کی حکومت کے درمیان بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ پر معاہدہ پر دستخط کئے گئے، پاکستان کی جانب سے وزیر برائے مواصلات، نجکاری، اور بورڈ آف انویسٹمنٹ عبدالعلیم خان اور بیلاروس کی طرف سے ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے وزیر الیکسی لیاخنووچ نے دستخط کئے۔ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں تعاون سے متعلق یادداشت پر قدرتی وسائل اور جمہوریہ بیلاروس کی وزارت برائے ماحولیاتی تحفظ اور وزارتِ ثقافت کی طرف سے دستخط ہوئے۔

 

پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن رومینہ خورشید عالم اور بیلاروس کی جانب سیجمہوریہ بیلاروس کے قدرتی وسائل اور ماحولیاتی تحفظ کے وزیر سرگئی مسلیاک نے دستخط کئے۔روک تھام اور ہنگامی صورتحال کا خاتمہ کے لئے بیلاروس کی وزارت برائے ہنگامی حالات اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کیقومی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔پاکستان کی جانب سیممبر این ڈی ایم اے سید قاسم محمد ادریس مسعود اور بیلاروس کی جانب سے ہنگامی حالات کے وزیر وادیم سینیاوسکی نے دستخط کئے۔ پاکستان کے قومی پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیتی کمیشن (نیوٹیک) اور تعلیمی ادارے “ریپبلکن ادارہ سازی کے ادارے”کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے گئے۔پاکستان کی جانب سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن محمد عامر جان اور بیلاروس کی جانب سے تعلیمی ادارے کے ریکٹر “ریپبلکن انسٹی ٹیوٹ فار ووکیشنل ایجوکیشن والیری گولوبوسکی نے دستخط کئے۔

 

جمہوریہ بیلاروس اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان مطلوب ملزمان کی حوالگی کے معاہدہ پر پاکستان کی جانب سے سیکرٹری وزارت داخلہ کیپٹن(ر)خرم آغا اوربیلاروس کی جانب سے جمہوریہ بیلاروس کے وزیر انصاف ایوگینی کووالینکو نے دستخط کئے۔پاکستان کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن اور ریپبلکن یونیفورٹائنر پرایننٹ کے درمیان تعاون پر مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر پاکستان کی جانب سے سیکرٹری وزارت صحت ندیم محبوب بیلاروس کی جانب سے جمہوریہ بیلاروس کے سفیر برائے اسلامی جمہوریہ پاکستان آندرے میٹیلیسا نے دستخط کئے۔پاکستان حلال اتھارٹی کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور حکومت بیلاروس کے سرٹیفیکیشن سینٹر نے دستخط کئے۔پاکستان کی طرف سے وفاقی سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ساجد بلوچ اوربیلاروس کی طرف سے بیلا روس کے پاکستان میں سفیر آندرے میٹیلیسا نے دستخط کئے۔ اس موقع پروزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کئے۔

 

 

chitraltimes pm shehbaz and president Belarus Aleksandr Lukashenko meeting
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif hosted a banquet in the honor of President of Belarus H.E Aleksandr Lukashenko at Prime Minister’s House. Islamabad, 26 November 2024.

 

 

 

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ملاقات

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔منگل کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس آمد پر بیلا روس کے صدر لوکا شینکو کا خیر مقدم کیا۔ صدر لوکا شینکو نے پاکستان میں پر تپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،آپ کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گا۔دو طرفہ ملاقات میں سیاسی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں نے گزشتہ دہائی کے دوران پاکستان اور بیلاروس تعلقات کے تمام پہلوؤں میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا، باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے بیلا روس کے صدر کو حکومت پاکستان کی برآمدات پر مبنی نمو اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ذریعے پاکستان کی اقتصادی بحالی کی پالیسی کے بارے آگاہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95966

مستقبل کو توانا بنانے کے لئے موجودہ تعلیمی نصاب کا جائزہ لے کر مہارت اور ٹیکنالوجی کو اس میں شامل کرنا ہوگا، وفاقی وزیر احسن اقبال

مستقبل کو توانا بنانے کے لئے موجودہ تعلیمی نصاب کا جائزہ لے کر مہارت اور ٹیکنالوجی کو اس میں شامل کرنا ہوگا، وفاقی وزیر احسن اقبال

 

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی ملک اور قوم کے معاشرے کی ترقی کا راز ہے، آج ترقی یافتہ ملک وہی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اپنے نصاب کو ریفارم کیا، ڈیجیٹل تعلیم کو فروغ دینا ہے تاکہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے، مستقبل کو توانا بنانے کے لئے موجودہ نصاب کا جائزہ لے کر مہارت اور ٹیکنالوجی کو اس میں شامل کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نیشنل نصاب سمٹ 2024 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبوں، سٹیک ہولڈرز، ڈویلپمنٹ پارٹنرز اور ماہرین نصاب کے ساتھ مل کر چھ ماہ کے اندر نصاب کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، 18۔2013 میں ہماری حکومت تھی، اس وقت وزارت منصوبہ بندی نے چار منصوبے وزارت تعلیم کو بغیر مانگے دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی ملک اور قوم کے معاشرے کی ترقی کا راز ہے، اس دور میں علم کی طاقت ترقی کی ضامن ہے، اس دور میں کوئی بھی ملک تعمیراتی کام میں، پل بنانے، انفراسٹرکچر سے نہیں بلکہ اعلیٰ صلاحیت کے تعلیم یافتہ شہریوں سے ترقی کرے گا، یہی اعلیٰ ذہن ملک کو عروج تک پہنچائے گا۔

 

احسن اقبال نے کہا کہ ہم آج تک کشمکش کا شکار ہیں کہ نظام تعلیم اردو میڈیم ہونا چاہئے یا انگلش میڈیم، میری ذاتی رائے ہے کہ ہمیں دونوں زبانوں میں ذہین بچے چاہئیں، عالمی طور پر بھی ہمیں بچوں کو تیار کرنا ہے، اردو اس لئے ضروری ہے کہ بچے صرف رٹا نہ لگائیں بلکہ سوچ و فکر کے ساتھ نصاب کو سمجھیں، میں امید کرتا ہوں کہ آپ سب ماہرین اس پزل کو حل کرنے میں ہماری مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کی حکومت میں سب سے پہلا منصوبہ وزارت تعلیم کو دیا، وہ نصاب کی اصلاحات کا تھا مگر جب حکومت تبدیل ہوئی تو اس پورے نصاب کو متنازعہ بنا دیا گیا، 2022 میں جب واپس آیا تو نصاب کی کتابوں کا جائزہ لیا، اس میں مغل دور کے بہادر شاہ ظفر کی چارپائی پر لاغر تصویر تھی، کیا کسی بچے کو مرتے ہوئے بادشاہ کا سبق دیا جا سکتا ہے، مغل دور تو ہماری تاریخ کا روشن دور کہلاتا ہے، کم از کم بابر، اورنگزیب اور جہانگیر کی ہی تصویر دکھا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح صنعت و زراعت میں زراعت کے تین اور صنعت کا آدھا صفحہ تھا، ہمیں اس قسم کا نصاب بنانے سے گریز کرنا چاہئے۔

 

انہوں نے کہا کہ آج ترقی یافتہ ملک وہی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اپنے نصاب کو ریفارم کیا، بچوں کی سوچ کو اسی نصاب کے ذریعے تبدیل کرنا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ آج ہمیں جس سولائزیشن کا سامنا ہے اس کی بنیادی وجہ اس سوچ کی ہے جس سے ہم بہت دور ہو چکے ہیں، قرآن نے بار بار کہا کہ اس کائنات کا مطالعہ کرو، اس میں عقل اور بصیرت والوں کے لئے نشانیاں ہیں، ہم نے بطور مسلمان اسی بنیادی تعلیم کو چھوڑ دیا اور غیر مسلموں نے اپنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے کہا کہ سورج اور چاند تمہارے لئے مسخر کر دیئے اور اس پر چین، روس اور امریکہ نے عمل کیا اور مسلمانوں نے چھوڑ دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نصاب میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو ہونا چاہئے، بچوں کو صحیح راستوں پر چلنے کا طریقہ، سول رائٹس کے حوالے سے معاشرے میں رہنے کے اصولوں کو نصاب میں شامل کرنا چاہئے، بچوں میں شہریت کے اصول اور معاشرے میں عدم برداشت کو ختم کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ضروری ہے، آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج غلط معلومات ہے، اس غلط معلومات سے نمٹنے کے لئے ہمیں ذہین ذہنوں کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اچھے اور برے کی تمیز کر سکیں۔

 

احسن اقبال نے کہا کہ آج سیاست کو بھی سوشل میڈیا نے ایک ڈرامہ بنا دیا ہے، ہمیں اپنے بچوں میں حقیقت پسندی کا شعور پیدا کرنا ہے، چین کے ہر بچے کو سکھا دیا گیا ہے کہ ملک کی ترقی کا راز استحکام، پالیسیوں کے تسلسل اور امن میں ہے، ہمیں آج کے دور کے تمام چیلنجز کے لئے بچوں کے ذہنوں کو تیار کرنا ہے، ہماری پوری کوشش ہے کہ ایک ایسا نصاب دے کر جائیں جو معلومات کے ساتھ معاشرے کے تمام مثبت پہلوؤں کا احاطہ کرے، اساتذہ کی تربیت کے لئے بھی ہم نے ایک ایسا ادارہ بنانا ہے جو دنیا کے لئے رول ماڈل ہو، ہمیں اپنے امتحانی نظام کو درست کرنا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آپ سب کے تعاون سے ہم ایک ایسا نصاب بنانے میں کامیاب ہوں گے جو معاشرے کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے گا جو نوجوان نسل کو مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کا سبق دے گا، ہمارے ملک میں 40 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمریں 14 سال سے کم ہیں، آج کے طالب علموں کی فلاح و بہبود کریں تاکہ کل کا پاکستان روشن ہو۔ احسن اقبال نے کہا کہ ڈیجیٹل تعلیم کو فروغ دینا ہے تاکہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہ جائے، مستقبل کو توانا بنانے کے لئے موجودہ نصاب کا جائزہ لے کر مہارت اور ٹیکنالوجی کو اس میں شامل کرنا ہوگا۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95973

وفاقی وزارت تعلیم نے ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے شعبے متعارف کرا دیئے

Posted on

وفاقی وزارت تعلیم نے ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے شعبے متعارف کرا دیئے

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے نیشنل کریکولم کونسل (این سی سی) کے تعاون سے *نیشنل کریکولم سمٹ 2024 کا آغاز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (AIOU) میں کیا۔ یہ سمٹ ملک کے تعلیمی نظام کو جدید بنانے کی کوششوں کا سنگِ میل ثابت ہو گا، جس میں ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب، نئے مضامین اور نئے تعلیمی شعبے متعارف کرائے گئے ہیں۔اس دو روزہ سمٹ، جو 27 نومبر 2024 کو اختتام پذیر ہو گا، میں شعبہ تعلیم کے اہم اسٹیک ہولڈرز، پالیسی ساز، معلمین اور نصاب کے ماہرین نے شرکت کی۔ اس دوروزہ سمٹ میں خصوصی خطابات اور پینل ڈسکشنز کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ پاکستان کے تعلیمی منظرنامے کے مستقبل کو تشکیل دیا جا سکے۔ سمٹ کا آغازجناب محی الدین احمد وانی، وفاقی سیکرٹری وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے خیرمقدمی خطاب سے ہوا۔ انہوں نے نیشنل کریکولم کونسل کی خدمات کا اعتراف کیا اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس دو روزہ ایونٹ میں بھرپور شرکت کی۔

 

اپنے خطاب میں، جناب محی الدین احمد وانی نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال کی تجویز کردہ پاکستان کے تعلیمی نظام کے جامع جائزے کا ذکر کیا۔ “ہم نے چھ ماہ کے اندر موجودہ اسکیم آف سٹڈیز کا جائزہ لے کر اس میں ضروری تبدیلیاں کی ہیں اور سمٹ سے موصول ہونے والی تجاویز کو نصاب اصلاحات کا حصہ بنایا جائے گا،” محی الدین احمد وانی۔ انہوں نے نصاب کو مسلسل متحرک اور جدید رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ تیز رفتار تبدیلی کے دور میں طلبا کی ضروریات سے ہم آہنگ ہو۔اس سمٹ میں بطور مہمانِ خصوصی پروفیسر احسن اقبال نے خطاب کیا، جس میں انہوں نے حکومت کی تعلیمی اصلاحات کے ویڑن کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 2013 سے 2018 تک پی ایم ایل این کی حکومت کے دوران شروع کی جانے والے چار اہم منصوبوں کا ذکر کیا، جو بعد ازاں چیلنجز کا شکار ہوئے مگر اب دوبارہ اپنے راستے پر گامزن ہیں۔ یہ منصوبے حکومت کے تعلیمی نظام کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔”تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

 

ایک خوشحال اور مسابقتی معاشرہ بنانے کے لیے ہمیں مضبوط بنیاد کی ضرورت ہے، جو نصاب سے شروع ہوتی ہے،” پروفیسر احسن اقبال نے کہا۔ انہوں نے تدریسی زبان کے مسئلے پر بھی تبصرہ کیا، اور کہا کہ بعض لوگ اردو کے حق میں ہیں تو بعض انگریزی کی حمایت کرتے ہیں، لیکن ان کا ماننا ہے کہ ہمیں ایک عملی نقطہ نظر اپنانا چاہیے—اردیش، یعنی اردو اور انگریزی کا امتزاج۔ “اردیش ہی ہمارے تعلیمی نظام کا مستقبل ہے، ایک متوازن امتزاج جو بہتر مواصلات، ثقافتی انضمام اور عالمی رابطے کی راہ ہموار کرے گا،” انہوں نے کہا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک اس وقت ثقافتی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ “ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو نئے سرے سے تشکیل دینا ہوگا تاکہ صرف علمی علم نہیں بلکہ ہماری شناخت، اقدار اور ثقافتی ورثہ کو بھی شامل کیا جا سکے،” انہوں نے کہا۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ٹیچنگ ٹریننگ سینٹر قائم کیا جائے گا جو اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف تربیتی پروگرامز کا انعقاد کرے گا۔ اس سینٹر میں تمام صوبوں کے اساتذہ کو مدعو کیا جائے گا تاکہ وہ جدید تدریسی مہارتوں اور نئے تدریسی طریقوں سے واقف ہو سکیں۔

 

ڈاکٹر شفقت علی جنجوعہ، جوائنٹ ایجوکیشنل ایڈوائزر NCC نے سمٹ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے نصاب میں ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔ “نصاب کا جائزہ لیا گیا ہے، اور ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی سطح پر نئے نصاب متعارف کرائے گئے ہیں۔ نئے تعلیمی گروپ بھی شامل کیے گئے ہیں جس سے طلباء کو وسیع تر تعلیمی اور کیریئر کے مواقع ملیں گے،” ڈاکٹر جنجوعہ نے کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ نصاب کی اصلاحات ایک مسلسل عمل ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ جاری رہتا ہے تاکہ یہ موجودہ دور کے چیلنجز سے ہم آہنگ ہو۔ “ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارا نصاب وقت کے ساتھ ترقی کرے تاکہ طلباء کو ایسی مہارتیں فراہم کی جا سکیں جو عالمی سطح پر کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہیں۔”

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95964

پی ٹی آئی احتجاج؛ عمران خان و بشریٰ بی بی سمیت دیگر کیخلاف کئی شہروں میں مقدمات درج

Posted on

پی ٹی آئی احتجاج؛ عمران خان و بشریٰ بی بی سمیت دیگر کیخلاف کئی شہروں میں مقدمات درج

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبر کو پرتشدد مظاہرے کرنے پر سابق وزیراعظم عمران خان، انکی اہلیہ بشریٰ بی بی اور سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر کے خلاف کئی شہروں میں مقدمات درج کر لیے گئے۔احتجاج کا پہلا مقدمہ ضلع راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا درج کیا گیا جبکہ تھانہ دھمیال اور تھانہ صادق آباد میں درج کیا گیا۔ مقدمات میں انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی 15دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور، علیمہ خان، اعظم سواتی، تیمور مسعود، شہریار ریاض سمیت 300 سے زائد مقامی رہنما اور کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین نے سرکاری موٹر سائیکل اور گاڑی کو نقصان پہنچایا جبکہ ملزمان نے پولیس ڈرائیور کو اغوا کیا اور تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے پارٹی رہنماوں کو اسلام آباد چڑھائی کا منصوبہ دیا۔

 

مقدمہ نمبر 2594 میں کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں جبکہ مظاہرین پر سرکاری پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچانے اور مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام بھی شامل ہیں۔۔۔دوسرا مقدمہ۔۔تھانہ دھمیال میں درج مقدمے میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے علاوہ حماد اظہر، عمر ایوب، عارف علوی، شہریار ریاض اور کرنل اجمل راجہ نامزد ہیں۔ ملزمان نے نعرے بازی کی اور پولیس سے مزاحمت کرتے ہوئے سیدھی فائرنگ کی۔مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی ایماء پر سازش مجرمانہ کے تحت پر تشدد احتجاج کیا، ملزمان نے خلاف قانون مجمع اکٹھا کر کے کار سرکار مزاحمت کی جبکہ شاہراہ کو بند کر کے عوام کا راستہ روکا اور شہری زندگی کو مفلوج کیا۔ ملزمان نے پر تشدد احتجاج کر کے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا جلاؤ گھراؤ کیا جبکہ احتجاج کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و حراس پھیلایا۔۔۔تیسرا مقدمہ۔۔۔

 

تھانہ صادق آباد میں انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی 16 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں حماد اظہر، عمر ایوب، اسد قیصر، عارف علوی، شہریار ریاض اور کرنل اجمل راجہ بھی نامزد ہیں۔مقدمے کے مطابق ملزمان نے پولیس افسران پر حملہ کیا، تشدد و پتھراؤ سے 2 پولیس کانسٹیبل زخمی کیے جبکہ مظاہرین نے کانسٹیبل فضل عباس سے ٹیئر گیس گن چھینی اور سرکاری و پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچایا۔۔۔لاہور میں مقدمات۔۔۔لاہور میں پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی ایم پی اے سمیت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر 22 مقدمات درج کر لیے گئے جس میں پولیس مقابلوں کی دفعات بھی شامل ہے۔لاہور پولیس کی مدعیت میں درج مقدمات میں 350 نامزد اور 400 سے زائد نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔ مقدمات جوہر ٹاؤن، گرین ٹاؤن، مناواں، ڈیفینس سی اور غازی آباد میں درج کیے گئے۔

 

پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز احتجاج کے دوران 50 پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات میں مطلوب متعدد کارکنوں کو موقع سے گرفتار کیا گیا جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے کریک ڈاؤن جاری ہے۔۔۔سرگودھا۔۔۔پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دفعہ 144کی خلاف ورزی سمیت تین مختلف دفعات کے تحت دو ایم این اے اور دو ایم پی ایز سمیت 200 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔واضح رہے کہ عمران خان کی کال پر اسلام آباد میں احتجاج کے لیے 24نومبر کو پی ٹی آئی کے قافلے خیبر پختونخوا سے وزیراعلیٰ امین علی امین گنڈا پور کی قیادت میں روانہ ہوئے تھے۔خیبر پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہوتے وقت مظاہرین اور پولیس میں تصادم بھی ہوا، پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95951

پاکستان، بیلاروس میں ادویات کی سپلائی سمیت مفاہمت کی 8 یاد داشتوں پر دستخط

Posted on

پاکستان، بیلاروس میں ادویات کی سپلائی سمیت مفاہمت کی 8 یاد داشتوں پر دستخط

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان اور بیلا روس کے درمیان فارمیسیز کی رجسٹریشن اور ادویات کی سپلائی سمیت مفاہمت کی 8 یاد داشتوں پر دستخط ہوگئے۔پاکستان اور بیلاروس کے درمیان فارمیسیز کی رجسٹریشن،ادویات کی سپلائی، نیوٹریشن فوڈ، آٹوموبائل مصنوعات، جانوروں کی ادویات کی سپلائی اور لاجسٹک سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری و باہمی تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی آٹھ یاداشتوں پر دستخط ہوگئے۔وفاقی وزیر تجارت جام کمال اور بیلاروس کے وزیر توانائی نے اسلام آباد میں بزنس فورم کی مشترکہ صدارت کی۔ دونوں ممالک کی کمپنیوں کے درمیان 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔

 

حکام کے مطابق پاکستان کی جانب سے گرین کارپوریشن انیشی ایٹو اور بیلاروس کی ٹریکٹر ورکس کمپنی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کی دوا ساز کمپنیوں کے درمیان 5 سالہ معاہدہ، فارمیسیز کی رجسٹریشن،ادویات کی سپلائی، نیوٹریشن فوڈ، آٹوموبائل مصنوعات، جانوروں کی ادویات کی سپلائی اور لاجسٹک کے شعبے کے ایم او یوز شامل ہیں۔وزیر تجارت جام کمال نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رکاوٹیں کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی آسان بنانے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ دونوں ممالک علاقائی تجارت اور رابطوں کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں۔ 2025 سے 2027 کے روڈ میپ پر اتفاق اورعملی اقدامات کریں گے۔جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان 25 کروڑ کی آبادی کے ساتھ دنیا کی چھٹی بڑی مارکیٹ اور خطے میں ٹرانزٹ تجارت کا مرکز بننے کے لیے پرعزم ہے۔ گوشت، ڈیری اور زرعی مصنوعات کی برآمدات بڑھائیں گے۔

 

وزیرِ خارجہ بیلاروس کی دفترِ خارجہ آمد، مختلف معاہدوں پر دستخط

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان کے دورے پر آئے بیلاروس کے وزیرِ خارجہ نے آج دفترِ خارجہ میں پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔پاکستان اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں دو طرفہ امور پر گفتگو کی گئی ہے۔دونوں وزرائے خارجہ کی موجودگی میں پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو آج اسلام آباد پہنچیں گے جبکہ بیلاروس کا 68 رکنی وفد گزشتہ شب اسلام آباد پہنچا ہے۔وفد میں بیلاروس کے خارجہ کے علاوہ توانائی، صنعت، مواصلات، قدرتی وسائل، ہنگامی حالات کے وزراء اور چیئرمین ملٹری انڈسٹری کمیٹی شامل ہیں۔سرکاری اعلامیے کے مطابق وفد میں بیلاروس کی 43 بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔

 

 

بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، عطا تارڑ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا بیلاروس اور پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں، ہم ان تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ بیلاروس کے صدر کے دورے کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انکا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن ہے، مہنگائی میں کمی آ رہی ہے، پالیسی ریٹ مسلسل کم ہو رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کر چکی ہے۔ پٹرول، آٹا، بجلی پچھلے سال کی نسبت اس سال سستے ہیں۔ انھوں نے کہا پنجاب اور وفاق نے مجموعی طور پر 95 ارب روپے کی بجلی پر سبسڈی دی۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر، برآمدات، آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ عطا تارڑ نے کہا دوست ممالک کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کے عوام کی ترقی کے لئے بیلارس کے صدر کا دورہ انتہائی سود مند ثابت ہوگا۔انھوں نے کہا عوام نے انتشار کی سیاست کو مسترد کیا ہے۔ پاکستان ترقی کرے گا، معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95948

تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے جاسوسی کا نظام قائم کیا جائے، سپریم کورٹ

Posted on

تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے جاسوسی کا نظام قائم کیا جائے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ریمارکس دیے ہیں کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے جاسوسی کا نظام قائم کریں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ بتائیں منشیات کی روک تھام کیلئے اب تک کیا اقدامات کیے گئے؟ بلوچستان کے حوالے سے رپورٹ میں لکھا گیا ہے وہاں ہیروئن کا استعمال صفر ہے۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ کیا ہیروئن پی کر ختم کر دی گئی ہے، پتہ نہیں رپورٹ میں کونسی ہیروئن کا ذکر کیا گیا ہے، بلوچستان کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ پر مجھے خوشی بھی ہے اور حیرت بھی، کالجز میں بھی منشیات فروخت ہو رہی ہیں، منشیات سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ تو خیبرپختونخواہ ہے، وہ خاموش کیوں ہے؟

 

 

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اصل معاملہ ہے ہی خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا ہے۔جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ تعلیمی اداروں میں اے این ایف کے مخبری کے نظام کے تحت جاسوسی کا نظام قائم کریں، سب سے زیادہ منشیات جیلوں میں سپلائی ہوتی ہے، اتنی منشیات بارڈرز کے ذریعے سپلائی نہیں ہوتی جتنی جیلوں میں سپلائی ہو رہی ہے۔آئینی بنچ نے اے این ایف اور تمام صوبوں سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تحریری جواب میں تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کے سدباب کیلئے مکمل میکانزم فراہم کیا جائے۔ عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95946

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں صوبائی پلاننگ سروس آفیسر(بی-17) کی پوسٹوں کے لیے مقابلے کے امتحان کی تاریخوں کا اعلان کردیا

Posted on

خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں صوبائی پلاننگ سروس آفیسر(بی-17) کی پوسٹوں کے لیے مقابلے کے امتحان کی تاریخوں کا اعلان کردیا

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) تمام متعلقہ افراد کو مطلع کیا گیاہے کہ خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں صوبائی پلاننگ سروس آفیسر(بی-17) کی پوسٹوں کے لیے مقابلے کے امتحان کی تاریخوں کا اعلان کیا ہے جو 17، 18 اور 19 دسمبر 2024 کو ہوگا۔ امیدواروں کے کال لیٹرز کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pkپرکم از کم 15 دن پہلے اپ لوڈ کیے جائیں گے۔تاہم وہ امیدوار جو ویب سائٹ، ایس ایم ایس یا ای میل کے ذریعے معلومات نہ حاصل کرسکیں، وہ اپنے اسٹیٹس کی تصدیق خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے دفتر میں ذاتی طور پر آ کر یا درج ذیل فون نمبرز: -9214131-9213750–9213563 091(ایکسٹینشن نمبر 105/180) کے ذریعے کر سکتے ہیں۔ امیدواروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ امتحان کے آغاز سے ایک دن پہلے اپنے رول نمبرز اور امتحان کے مرکز/ہال کے مقام کی تصدیق کر لیں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔

 

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95944

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام وینٹیج کلاسک کار شومنعقد کرنے کافیصلہ

Posted on

خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام وینٹیج کلاسک کار شومنعقد کرنے کافیصلہ
پندرویں سالانہ ونٹیج اینڈ کلاسک کار شو30نومبر کوپشاورسروسز کلب میں ہوگا،جس میں 1935 سے لیکر1980 تک اور دیگر ماڈلز کی 50 سے زائد گاڑیاں شریک ہونگیں۔

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخواکلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے ایک مرتبہ پھر 30 نومبر کو پشاور کی عوام کیلئے ونٹیج کلاسک کار شو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں کراچی، لاہور، اسلام آباداورپشاور سمیت مختلف شہروں سے پرانی اورقدیمی گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں سمیت شریک ہونگے۔ کلاسک کار شو خیبرپختونخوا کلچر اینڈٹورازم اتھارٹی اورکلاسک لینڈروور کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا جارہا ہے۔ 15ویں سالانہ ونٹیج اینڈ کلاسک کار شوکا انعقادپشاورسروسز کلب میں ہوگا۔جس میں 1935 سے لیکر1980 تک اور دیگر ماڈلز کی 50 سے زائد گاڑیاں شریک ہونگیں۔ونٹیج کار شو پشاور سے باراستہ فیصل آباد، رحیم یار خان، مورو، تھر سحرا سے ہوتی ہوئی کراچی پہنچے گی۔

 

ونٹیج کلاسک کار شو کی ریلی اگلے روز قلعہ بالاحصاراور اس کے بعد ہنڈصوابی جائے گی جہاں 4×4 جیپس کی ریس کا انعقاد ہوگا اور اس میں شریک ہوگی۔ ونٹیج کار شو میں مرسڈیز، جاگوار فورڈ، شیورلیٹ، منی، وی ڈبلیو، لینڈ روور،4×4 جیپ، موٹرسائیکل سمیت دیگرکلاسک گاڑیاں نمائش کا حصہ ہونگیں۔کار شو میں ملک کے مختلف شہروں سے قدیم اور کلاسک گاڑیوں کے شوقین افراد اپنی گاڑیوں کے ہمراہ شریک ہورہے ہیں۔کارشوکے دوران خٹک ڈانس اور روایتی رباب موسیقی کی محفل بھی منعقد ہوگی۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
95942