جماعت اسلامی چترال کے زیر اہتمام آل پارٹیز اور سول سوسائٹی کاگرینڈ امن جرگہ
چترال(چترال ٹائمزرپورٹ )ال پارٹیز اور چترال کی سول سوسائٹی نے چترال میں اپریشن عزم استحکام پر اپنی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مقامی فورسز کے زریعے کاروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ہفتہ کے روز المرکز اسلامی چترال لوئیر میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام امیر جماعت مولانا جمشید کی صدارت میں منعقدہ گرینڈ امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔جرگہ سے سابق ضلع ناظم حاجی مغفرت شاہ۔سا بق صوبائی وزیر سلیم خان سابق ممبر صوبائی اسمبلی مولانا عبد الرحمن۔ارشاد مکرر۔صدر تجار بشیر احمد۔کوثر ایڈوکیٹ۔جہانذیب ایڈوکیٹ۔تحصیل ناظم دروش فرید جان ایڈوکیٹ۔تحصیل ناظم تورکہو میر جمشید دیگر نے خطاب کیا۔جرگہ کے شرکاء نے کہا کہ چترال ایک پرامن علاقہ ہے یہاں کے لوگ امن پسند ہیں۔باہر سے کوئی یہان دہشت گردی کی نیت سے داخل ہی نہیں ہوسکتا۔چترال کے لوگوں کا اپنی پرامن وادی کی امن پر گہری نظر ہے۔کوئی بھی یہاں اپنی مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ چترال کا بچہ بچہ اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔اور لوگوں کے دلوں میں اپنی فوج کا عزت احترام ہے۔مگرچترال کے پہاڑی اور دشوار گزار راستوں سے نابلد ہیں اگر اپریشن اور سکیورٹی کی ذمہ داری مقامی فورسز چترال سکاوٹس۔پولیس۔لویز کو دی جائے انہیں یہاں کے لوگوں اور جگہوں کے چپہ چپہ کا پتہ ہے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ چترال کے معدنیات کے لیز مقامی لوگوں کو دیا جائے جبکہ متعلقہ محکمہ مقامی باشندوں کی درخواستیں روک کر غیر مقامی افراد کو لائسنس ایشو کررہاہے جوکہ علاقے کے ساتھ انتہائی زیادتی اور ظلم ہے۔