
جماعت اسلامی چترال کا ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کی نفاذ کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان، 2030تک ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون برقرار رکھا جایے۔پریس کانفرنس
جماعت اسلامی چترال کا ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کی نفاذ کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان، 2030تک ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون برقرار رکھا جایے۔پریس کانفرنس میں مطالبہ
چترال (نمائندہ چترال ٹایمز ) جماعت اسلامی چترال نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے نفاذ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور احتجاج اور تحریک چلانے کا اعلان کردیا، اتوار کے روز جماعت اسلامی لوئر چترال کے ضلعی امیر مولانا جمشید احمد نے جنرل سیکریٹری وجیہ الدین، سابق ضلعی امیر مولانا اخوندزادہ رحمت اللہ، مولانا شیر عزیز، خان حیات اللہ خان، عنایت اللہ اسیر،مولانا گلاب الدین اور ضلعی صدر جے آئی یوتھ ضیاء الرحمن ودیگر کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کا نفاذ یہاں کے غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھینے کے مترادف ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں، انھوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے عوام قدرتی آفات،سیلاب، زلزلہ اور دہشت گردی اورمہنگائی سے بری طرح متاثرہیں اورعوام بے سروسامانی کی حالت میں کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان معرض وجود میں آنے کے بعد سے ابتک ان پسماندہ علاقوں کی ترقی کی طرف کسی نے بھی توجہ نہیں دی اسی پسماندگی کی بنا پر ملاکنڈ ڈویژن کو ٹیکس فری زون قرار دیا گیا ہے۔ لہذا 2030تک اسکو ٹیکس فری زون برقرار رکھا جایے۔ انھوں نے کہا کہ ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف جماعت اسلامی کے زیر انتظام ہر ویلج کونسل سطح پربھرپور احتجاجی مہم اور تحریک کا آغاز کررہے ہیں اور یہ مہم مطالبات کی منطوری تک جاری رہیگا۔
انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ملک کیلئے ملاکنڈ ڈویژن سے بجلی سپلائی ہوتی ہے مگر ابھی تک اس کی رائیلٹی سے عوام مستفید نہ ہوسکی ہے لہذا ان علاقوں کیلئے رعائتی نرخ پر بجلی مہیا کی جائیے۔ انھوں نے کہا کہ چترال کے کوہ ایریا سے بجلی کی خطیر پیداوار نیشنل گرڈ میں شامل ہوتی ہے مگر کوہ کا علاقہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے لہذا ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ پریس کانفرنس میں میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ چترال شہرکے گوداموں سے سبسیڈائزڈ گندم کی خریداری کا عمل دوبارہ بحال کیا جائے جبکہ صوبائی حکومت عوامی کوٹہ کا گندم فلورملوں کو مہیا کررہی ہے اور عوام کیلئے گودام میں گندم کی خریداری پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ جوغریب عوام کے ساتھ انتہائی ظلم ہے لہذاپچاس فیصد گندم عوام کو مہیا کی جائے اور پچاس فیصد فلورملوں کو دیا جائے۔ جس کیلئے جماعت اسلامی نے اس سے قبل ڈپٹی کمشنر کو ایک قرار داد کے زریعے اگاہ کردیا ہے۔اس سے قبل جماعت اسلامی چترال کے ضلعی امیر کی قیادت میں ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گیی جوپولوگراونڈ سے شروع ہوکر پریس کلب پہنچ کر ختم ہویی۔