
تیسری جماعت کی طالبہ کو مبینہ طور پر سزادینے پر استانی معطل ، انکوائری شروع
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) گورنمنٹ گرلز پرائمیری سکول شغور لوٹکوہ کی استانی مسماۃ راضیہ بی بی کو فوری طور پر ملازمت سے معطل کردیا گیاہے ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فیمل ) مسز حلیمہ بی بی نذیر کے دفتر سے جاری آفس آرڈر کے مطابق ڈپٹی کمشنر چترال کی ہدایت پر مذکورہ استانی کو تیسری جماعت کی طالبہ کومبینہ طور پر سزادینے کی پاداش میں فوری طور پر ملازمت سے معطل کردیا گیاہے ۔یادرہے کہ سکول استانی پر یہ الزام ہے کہ انھوں نے مذکورہ بچی کو مبینہ طور پر سزا دینے کے ساتھ سکول سے نکالا ہے۔ اور یہ خبر گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ مذکورہ طالبہ کو استانی نے اپنی بچی کو جھولے سے گرانے پر سزا دی ہے۔ جس پر ڈپٹی کمشنر ، چائلڈ پروٹیکشن یونٹ اور محکمہ ایجوکیشن نے فوری ایکشن لیتے ہوئے استانی کو ملازمت سے معطل کرکے انکوائری شروع کی ہے۔ جبکہ ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اے ڈی سی چترال منہاس الدین نے گزشتہ دن سکول کا دورہ کیا اور متاثرہ بچی کو دوبارہ سکول میں داخل کردیا ہے۔ دوسری طرف سکول ذرائع کے مطابق مذکورہ طالبہ استانی کی بچی کو جھولے سے گرانے کے واقعے کے بعد ٹیچر کی ڈر سے خو دہی سکول نہیں آرہی تھی ۔ جبکہ سکول ٹیچر ز کی طرف سے ان کو دوبارہ سکول لانے کی بار بار کوشش بھی کی گئی ۔