تمام ڈویژنل کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں ہر مہینے کم سے کم ایک کھلی کچہری اور ڈپٹی کمشنرز اپنے ضلع میں ماہانہ کم سے کم دو کھلی کچہریوں کا انعقاد یقینی بنائیں۔وزیراعلیٰ
تمام ڈویژنل کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں ہر مہینے کم سے کم ایک کھلی کچہری اور ڈپٹی کمشنرز اپنے ضلع میں ماہانہ کم سے کم دو کھلی کچہریوں کا انعقاد یقینی بنائیں۔وزیراعلیٰ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کے 99 نکاتی عوامی ایجنڈے پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری عابد مجید اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلیٰ کو عوامی ایجنڈے کے تحت مختلف اقدامات پر عملدرآمد کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی اوپن ڈور پالیسی کے تحت تمام ڈپٹی کمشنرز نے ملاقاتیوں کےلئے اوقات کار کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس پر عمل درآمد جاری ہے۔
عوامی ایجنڈے کے تحت اب تک صوبے میں 429 کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا ہے، جن میں خواتین کےلئے 27، اقلیتوں کےلئے 17 کسانوں کےلئے 14، خصوصی افراد کےلئے 18 جبکہ تاجروں کےلئے 11 کھلی کچہریاں منعقد کی گئی ہیں۔ اسی طرح خصوصی صفائی مہم کے تحت تعلیمی اداروں میں 431 مہم چلائی گئی ہیں۔ صوبے میں اب تک 843 پبلک ٹائلٹس کی صفائی یقینی بنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ صوبہ بھر میں 590 نہروں، 1066 سڑکوں، 287 تفریحی مقامات اور 298 بس اسٹیڈز کی صفائی کی گئی ہے۔ اسی طرح 7267 خالی جگہوں پر پڑے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگایا گیا ہے۔ صفائی مہم کے تحت اب تک 1195 بند نالیوں کو کھول دیا گیا ہے جبکہ 1509 نالیوں کی صفائی کی گئی ہے۔
اسی طرح 439 سیوریج لائنوں کی صفائی جبکہ 101 سیوریج لائنوں کی مرمت کی گئی ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ غیر قانونی ڈمپنگ سائٹس کے خلاف کاروائیوں کے دوران 368 غیر قانونی ساٹٹس کلئیر کردی گئی ہیں جبکہ کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کےلئے 226 ڈمپنگ سائٹس نوٹیفائی کردی گئی ہیں۔ اسی طرح عوام کی سہولت کےلئے 4359کوڑا دان نصب کئے گئے ہیں۔ تفریح مقامات کی بہتری کےلئے اقدامات کے تحت 114 پبلک پارکس میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا گیا ہے جبکہ 169 پبلک پارکس میں بیٹھنے کےلئے بنچ نصب کئے گئے ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ کھیلوں کی سہولیات کی بہتری کےلئے اقدامات کے تحت 42 اسپورٹس گراونڈز میں واشرومز کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح 72 گراونڈز میں غیر فعال لائٹس کو فعال کردیا گیا ہے۔ اب تک مختلف اضلاع میں کھمبوں پر نصب 4000 سے زائد اشتہاری مواد اور بینرز ہٹا دیے گئے ہیں۔اسی طرح دیواروں پر نصب 4500 اشتہاری مواد ہٹادئے گئے ہیں۔ مزید برآں واٹر ٹینکس کی صفائی مہم کے دوران اب تک 11697 واٹر ٹینکس کی صفائی کی گئی ہے۔ 3500 روڈ سائٹس اور گلیوں سے بھی تعمیراتی مواد کو ہٹا دیا گیا ہے۔ بس اڈوں میں مسافروں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے 108 بس اسٹیڈز کا معائنہ کیا گیا، بس اڈوں میں 497 واشرومز اور 100 ویٹنگ رومز کی صفائی کی گئی ہے،
صوبے میں 93 بس اڈوں میں سرکاری کرایہ نامے آویزاں کردئے گئے ہیں۔ اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں موجود پبلک واشرومز کے 78 فیصد کی صفائی کی گئی ہے۔ اس کے علاو ہ صوبے میں 95 سیاحتی مقامات میں 300 سے زائد کوڑے دان کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔ اب تک مختلف اضلاع میں 4682 مین ہولز کی مرمت کی گئی ہے، مختلف اضلاع میں 6300 سے زائد اسٹریٹ لائٹس کی مرمت کی گئی ہے جبکہ 4500 سولر اسٹریٹ لائٹس نصب کئے گئے ہیں۔ مزید برآں صوبہ بھر میں اب تک 1188 غیر قانونی اسپیڈ بریکرز ہٹادئے گئے ہیں۔ اسی طرح 293 غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز ختم کئے گئے ہیں۔سرکاری دفاتر میں عملے کی حاضری یقینی بنانے کےلئے بائیو میٹرکس سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
وزیر اعلی کے احکامات کی روشنی میں صوبہ بھر میں پٹوار خانوں کے معائنوں کا عمل باقاعدگی سے جاری ہے اور اب تک چار ہزار سے زائد معائنے کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایجنڈے کے تحت دیگر اقدامات پر بھی خاطر خواہ پیش رفت کی گئی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ عوامی ایجنڈے کی ضرورت اور اہمیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے عوامی ایجنڈے کا اصل مقصد عوام کو موثر انداز میں خدمات کی فراہمی اور گورننس کو بہتر بنانا ہے، اس ایجنڈے پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں کوتاہی اور سستی برداشت نہیں ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے اضلاع کی سطح پر عوامی ایجنڈے پر عملدرآمد کی مانیٹرنگ کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ڈویژنل کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں ہر مہینے کم سے کم ایک کھلی کچہری کا انعقاد یقینی بنائیں۔اسی طرح ڈپٹی کمشنرز اپنے ضلع میں ماہانہ کم سے کم دو کھلی کچہریوں کا انعقاد یقینی بنائیں جن میں سے ایک ضلع کے ریموٹ ایریا میں ہونی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ اسسٹنٹ کمشنرز بھی اپنی تحصیلوں میں ماہانہ ایک کھلی کچہری منعقد کریں۔وزیر اعلیٰ نے صوبہ بھر کے پٹوار خانوں کی میپنگ کا عمل پندرہ دنوں میں مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حلقوں سے باہر قائم پٹوار خانوں کو فوری طور پر متعلقہ حلقوں میں شفٹ کیا جائے اور تمام ڈپٹی کمشنرز باقاعدگی سے پٹوار خانوں کے معائنے یقینی بنائیں۔