تمام سیاحتی مقامات پر صفائی کیلئے عارضی بنیادوں پر چار ماہ کیلئےاضافی افرادی قوت حاصل کیجائیگی
تمام سیاحتی مقامات پر صفائی کے لئے عارضی بنیادوں پر چار ماہ کے لئے اضافی افرادی قوت حاصل کی جائیگی.سینئر وزیر عاطف خان اور وزیر بلدیات شہرام ترکئی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ۔
پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی لگائی جائیگی اور ماحول دوست بیگز متعارف کرائے جائینگے۔
پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) رواں سال سیاحتی سیزن کے موقع پر تمام سیاحتی مقامات پر صفائی کے لئے عارضی بنیادوں پر چار ماہ کے لئے اضافی افرادی قوت حاصل کی جائیگی۔سیاحتی مقامات پر دریا میں گندگی پھینکنے کے عمل کو فوری طور پر روکا جائے گا۔اسکے علاوہ تمام سیاحتی مقامات پر صفائی کی صورتحال یقینی بنانے کی غرض سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی لگائی جائیگی اور ماحول دوست بیگز متعارف کرائے جائینگے۔سیاحتی مقامات پر محکمہ صحت عملہ اور ریسکیو 1122 چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں گی۔ گندگی پھیلانے پر جرمانے عائد کئے جائیں گے اسکے علاوہ صفائی برقرار رکھنے کے لئے آگاہی پیغامات اور ٹریفک کی روانی کے لیے ٹریفک مینجمنٹ پلان ترتیب دیا جائیگا۔یہ فیصلے سینئر وزیر برائے سیاحت عاطف خان اور وزیر بلدیات شہرام ترکئی کی زیر صدارت عید کے فوراً بعد شروع ہونے والے سیاحتی سیزن کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس میں کئے گئے ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری بلدیات ظاہر شاہ اور سیکرٹری سیاحت کامران رحمٰن سمیت دیگر اداروں کے افسران اور سوات، مانسہرہ، ایبٹ آباد، کالام، گلیات اور چترال سے متعلقہ انتظامی افسران نے بھی شرکت کی۔سینئر وزیر نے کہا کہ اس سال سیزن میں صرف سوات میں 22 لاکھ سیاحوں کی آمد متوقع ہے جسکے لئے تمام تر تیاریاں یقینی بنانا ہوگی۔سیاحتی مقامات کی صفائی کے لیے سخت مانیٹرنگ کی جائے گی اور گند پھیلانے پر قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے اسکے علاوہ سیزن کے دوران سیاحتی مقامات کی روزانہ کی بنیاد پر صفائی کی جائے گی۔ سیزن کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لئے ٹریفک مینجمنٹ پلان اور مقامی ایف ایم ریڈیوز کے ذریعے سیاحوں کو مسلسل آگاہ رکھا جائے گا۔داخلی راستوں اور اہم مقامات پر سیاحوں کے لئے آگہی پیغامات آویزاں کئے جائیں گے۔اس موقع پر وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے بلدیات کے اہلکاروں اور اداروں کو پورے سیزن میں صفائی یقینی بنانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کو اچھا اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔