Chitral Times

Dec 11, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی میں سہولیات کی عدم دستیابی اور پرائیویٹایزیشن کی خبروں پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ، آل پارٹیز اجلاس، کسی صورت پرائیوٹائزیشن قابل قبول نہیں، مقرریں

Posted on
شیئر کریں:

تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی میں سہولیات کی عدم دستیابی اور پرائیویٹایزیشن کی خبروں پر عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ، آل پارٹیز اجلاس، کسی صورت پرائیوٹائزیشن قابل قبول نہیں، مقرریں

 

 

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) امیر جمیعت علماء اسلام اپر چترال مولانا محمد یوسف کی کال پر اپر چترال میں آل پارٹیز کا ہنگامی اجلاس جمیعت علماء اسلام کی دفتر واقع بونی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت امیر جمیعت علماء اسلام مولانا محمد یوسف نے کی۔ اجلاس میں تمام سیاسی پارٹیز کے قائدین نے شرکت کی۔اجلاس کا ایجینڈہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی نجکاری کے خبروں پر ردِ عمل اور تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال بونی میں ڈاکٹروں کی کمی اور سہولیات کی عدم دستیابی پر تحفظات حکومت وقت تک پہنچانا تھا۔

 

 

اجلاس میں مولانا محمد یوسف کے علاوه پاکستان پیپلز پارٹی صوبائی کونسل کے رکن سردارحسین،جماعت اسلامی کے سابق امیرِ مولانا جاوید حسین،پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سکرٹری پرنس سلطان الملک،پاکستان تحریک انصاف کا نمائیندہ اور سماجی شخصیت فرمان مراد،جماعت اسلامی کے جنرل سکرٹری اشفاق احمد ،تحصیل امیر جمیعت علماء اسلام مولانا مقبول صمد،جنرل سکرٹری جمیعت علماء اسلام سمیع الحق و دیگر شامل تھے۔

 

 

ایجنڈے کے مطابق حاضرین نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اس خبر پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپر چترال کی واحد تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی کی نجکاری کی خبریں زیرِ گردش ہیں اگر ان خبروں میں حقیقت پائی گئی تو آل پارٹیز اپر چترال اس کی بھر مخالفت کریگی کیونکہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولت دینے کے لیے اپر میں حکومت کا یہ واحد ہسپتال ہے اگر اسے بھی پرائیوٹائز کر کے کسی کی تحویل میں دی گئی تو یہ غریب عوام سے صحت کی بنیادی سہولت چھیننے کی مترادف ہوگا اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

 

 

اس لیے قبل از وقت عوامی نمائیندوں اور حکومت وقت کو آگاہ کیا جاتا ہے اس طرح کے فیصلے سے گریز کرے۔اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اپر چترال کے واحد بڑے سرکاری ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر نہیں۔ ڈاکٹر زیرہ ولی کی انتقال کے بعد اپر چترال میں کوئی لیڈی ڈاکٹر نہیں۔جس کی وجہ سے خاتون مریض مسائل سے دوچار ہیں۔لوئیر چترال تک رسائی اور وسائل دونوں ناقابل برداشت ہیں اس لیے جلد از جلد لیڈی ڈاکٹر کی تعیناتی عمل میں لانے کے ساتھ دیگر اسٹاف کی کمی کو فوراً پورا کیا جائے۔

 

 

ان کے علاوه اپر چترال ضلع بننے سے اب تک بونی ہسپتال کو تحصیل ہسپتال ہی کادرجہ حاصل ہے۔ کیٹگری سی آپ گریڈ کرنے کے لیے تجاویز صوبائی حکومت کو بھیجے گئے ہیں اس پر فوری عمل درآمد کرکے ہسپتال کو کیٹگری سی میں آپ گریڈ کی جائے تاکہ اپر چترال کے عوام کو صحت کے بنیادی سہولیات کی دستیابی آسانی سے ممکن ہو سکے۔ اجلاس میں مذکورہ مسائل کی حل کے بارے متفقہ قرارد بھی منظور کی گئی۔

 

 

 

chitraltimes all parties meeting upper chitral 2 chitraltimes all parties meeting upper chitral 3

 

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
95876