تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی اپر چترال میں ماں کے دودھ کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے تقریب اور واک کا اہتمام
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی اپر چترال میں ماں کے دودھ کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے تقریب اور واک کا اہتمام
اپرچترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) محکمہ صحت کے زیرِ اہتمام ماں کے دودھ کی اہمیت اور افادیت سے متعلق اگاہی کا عالمی مہینہ بونی اپر چترال میں منایا جا رہا ہے۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی اپر چترال میں ماں کے دودھ کی اہمیت اور افادیت کا عالمی مہینہ منانے کے سلسلے تقریب اور واک کا اہتمام کیا گیا۔جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ کی طرف سے ڈی ایچ او ڈاکٹر فرمان ولی ، محکمہ صحت کے اسٹاف،ایل ایچ ویز ،نرسسز،ایل ایچ ڈبلیوز،مذہبی اسکالرز اور سول سوسائٹیز کے افراد نے شرکت کی۔ڈی این ایس شیر نبی کے مختصر تمہیدی کلمات کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔اس موقع پر آئی ایم او اشرف وزیر بھی موجود تھے پروگرام میں بچے کے لئے ماں کے دودھ کی افادیت سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی۔ہسپتال کے سینئر اسٹاف اور ایل ایچ ڈبلیو کوآرڈینیٹر حمیدہ یونس نے مہمانوں کو خوش امدید کہتے ہوئے ماں کی دودھ کے فوائد پر آگاہی دینے اور مہینہ منانے کے اعراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس کے بارے آگاہی پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ بچے کو چھ مہینے کی عمر سے اضافی خوراک شروع کروائیں کیونکہ بچے کی اچھی نشو نما کے لیے ماں کے دودھ کے ساتھ متوازن خوراک کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔
ڈی ایچ او اپر چترال ڈاکٹر فرمان ولی نے بچے کے لیے ماں کے دودھ کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہو کہا کہ بچے کو کم از کم دو سال تک ماں کا دودھ پلانا چاہیے ۔ بازاری خوراک بچوں کو دینے سے اجتناب برتنا چاہیے کیونکہ ماں کا دودھ بچوں کے لیے بہترین غذا ہے ۔بریسٹ فیڈنگ بچے اور ماں کے لیے کیوں ضروری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچے کو ماں کا دودھ پلانا بچے اور ماں دونوں کی صحت کے لیے سود مند ہے اس سے نہ صرف بچے صحت مند ہوتے بلکہ ماں بھی مختلف مسائل کے شکار ہونے سے محفوظ رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق بچے کے لیے پہلی بہترین اور متوزن خوراک ماں کا دودھ ہے۔اس لیے عالمی طورپر باقاعدہ اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ہفتہ منایا جاتا تھا اس سال اس کی افادیت کو مزید اجاگر کرنے کے لیے ہفتہ کے بجائے عالمی مہینہ منایا جاتا ہےتاکہ لوگوں کو بھر پور آگاہی ہو۔
اس موقع پر ممتاز مذہبی سکالرقاضی غلام ربانی نے اختیتامی کلمات فرماتے ہوئے کہا کہ ماں کا دودھ ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور بچے کی صحت کا ضامن ہے یہ کوئی سائنسی مسلہ نہیں بلکہ دینی مسلہ بھی ہے ۔ اس لیے ہم سب کو اس کی اہمیت اجاگر کرنے میں بھر پور کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں اس طرح کے پروگرام کی انعقاد پر محکمہ صحت اپر کی تعریف کی۔ قاری احسان الحق وفا بھی اس موضوع پر مختصراً جامع گفتگو کی۔بعد میں محکمہ صحت کے اسٹاف،قاضی غلام ربانی اور موجود شراکاء نے بینر اویزان کرتے ہوئے آگاہی مارچ کی ۔یہ آگاہی پروگرام ایک مہینہ تک جاری رہیگا ۔