تحصیل کونسل مستوج اور موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس۔ صوبائی بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ
تحصیل کونسل مستوج اور موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس۔ صوبائی بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ
اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آج بونی اپر چترال میں تحصیل کونسل مستوج اور تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس بونی میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم ،چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین اور دونوں تحصیل کے ویلج چیرمین صاحباں نے شرکت کی۔درپیش مختلف مسائل پر بحث مباحثے کے بعد متفقہ قرار داد منظور کیے گئے۔قرار داد کے ذریعے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ 2023 اور 2024 کے سالانہ بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے خاطر خواہ فنڈز منظورکرکے بلدیاتی نمائیندوں کی احساس محرومی کا ازالہ کیا جائے کیونکہ بلدیاتی نمائیندے دو سالوں سے ترقیاتی فنڈز سے محروم ہیں۔اس لیے ان کے حلقہ انتخاب کے عوام مایوسی اور پسماندگی کا شکار ہیں۔ قرار داد میں مذیدمطالبہ کیا گیا کہ چترال بونی شندور روڈ جو این ایچ اے کے زیر نگرانی تعمیر ہورہی ہے وہاں کام کی نوعیت غیر تسلی بخش ہے اور خصوصاً بونی گاؤں کے سامنے پہاڑ کو ٹنل بلاسٹنگ کے ذریعے گراکر ملبے دریاہ میں ڈالنے سے اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی کو جو خطرات لاحق ہیں وہ قابل مزمت اور ناقابل قبول ہے۔اورساتھ اپنے جائز حق کے لیے احتجاج کرنے پر جن نمائیندوں پر ائف آئی آر درج کیے گیے ہیں انہیں ختم کی جائے ۔اگر رویے میں تبدیلی نہ آئی اور این ایچ کا ٹھیکہ دار اپنی من مانی پر بضد رہے تو اپر چترال سطح پر بونی بچاو تحریک شروع کی جائیگی۔
مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سال برف باری اور بارشوں کے بعد سڑکوں اور نہروں کی مرمت کی مد میں کثیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں لیکن ٹھیکہ دار حضرات فنڈز کے مطابق تسلی بخش کام نہیں کیے ہیں۔ سی اینڈ ڈبلیو اور محکمہ ایریگیشن اور دیگر اداروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ ویلج چیرمین صاحباں کی تسلی اور سرٹیفکٹ کے بےغیر ادائیگیاں نہ کریں ۔کیونکہ اکثر وی سی چیرمین صاحباں اس بارے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔بعد میں چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم، چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین اور دیگر کے ساتھ میڈیا ٹاک میں بھی مذکورہ بالا مسائل کی نشاندہی کی۔چیئرمین سردار حکیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس بار بھی بلدیاتی نمائیندوں کو نظر انداز کیا گیا تو صوبائی سطح پر منظم لایحہ عمل ترتیب دیکر حصول فنڈز کے لیے جدوجہد کرینگے۔