بے وفائی کا انجام ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی
بے وفائی کا انجام ۔ ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ایما ایک خوبصورت، ذہین اور خوابوں سے بھری ہوئی نوجوان لڑکی تھی۔ وہ ایک چھوٹے سے یورپی گاؤں میں رہتی تھی جہاں زندگی سادہ اور سکون بھری تھی۔ لیکن ایما کے دل میں ہمیشہ بڑے خوابوں کی تڑپ تھی۔ وہ چاہتی تھی کہ وہ کسی بڑی دنیا کا حصہ بنے، جہاں روشنی، محبت اور دولت کا بسیرا ہو۔
ایک دن، گاؤں میں ایک امیر زادہ، نکولس، آیا۔ وہ شہر سے آیا تھا اور اپنے اعلیٰ لباس اور دلکش انداز کی وجہ سے سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ نکولس نے ایما پر ایک نظر ڈالی اور وہ اس کی مسکراہٹ کا شکار ہو گئی۔ نکولس نے ایما کو بڑے خواب دکھائے۔ اس نے وعدہ کیا کہ وہ اسے گاؤں کی سادگی سے نکال کر ایک عالیشان زندگی دے گا۔
ایما نے اپنی ساری محبت اور بھروسہ نکولس پر وار دیا۔ اس نے اپنی زندگی، اپنا خاندان، اور اپنے سچے محبت کرنے والے من fiancé، پیٹر، کو چھوڑ دیا۔ پیٹر ایک محنتی اور دیانت دار شخص تھا جو ایما کو دل و جان سے چاہتا تھا، لیکن اس کی سادگی ایما کی خواہشوں کے سامنے بے کار لگتی تھی۔
ایما نکولس کے ساتھ شہر چلی گئی۔ شروع میں سب کچھ خوابوں جیسا لگ رہا تھا۔ مہنگے کپڑے، فیشن ایبل پارٹیوں، اور نکولس کی عارضی محبت نے ایما کو یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ وہ دنیا کی خوش نصیب ترین لڑکی ہے۔ لیکن جلد ہی، یہ خوش فہمی ختم ہو گئی۔
نکولس ایک خودغرض اور بے حس شخص نکلا۔ اس کا مقصد صرف ایما کے حسن کا استعمال تھا۔ جب وہ اس سے بور ہو گیا، تو اس نے ایما کو چھوڑ دیا اور کسی اور کی تلاش میں نکل گیا۔ ایما، جو نکولس پر اپنی زندگی کی بنیاد رکھ چکی تھی، اچانک اکیلی رہ گئی۔
ایما نے اپنے گاؤں واپس جانے کی کوشش کی، لیکن وہاں کا ماحول بھی اب اس کے لیے اجنبی بن چکا تھا۔ پیٹر، جس نے کئی ماہ اس کا انتظار کیا تھا، اب کسی اور کے ساتھ اپنی زندگی میں خوش تھا۔ ایما کی واپسی کے لیے وہاں کچھ باقی نہیں تھا۔
شہر کے ایک چھوٹے سے فلیٹ میں، ایما اکیلی بیٹھی اپنے فیصلے پر پچھتا رہی تھی۔ وہ سوچتی تھی کہ کیسے اس نے ایک خواب کی خاطر حقیقت کو ٹھکرا دیا۔ وہ اپنی بے وفائی کے نتیجے میں اپنے تمام رشتوں اور سکون کو کھو چکی تھی۔
ایما کی کہانی ایک سبق بن گئی: کبھی بھی وقتی چمک دمک کے لیے ان چیزوں کو نہ ٹھکرائیں جو واقعی اہم اور پائیدار ہوں۔ محبت اور وفاداری، دولت اور خوابوں کی چمک سے کہیں زیادہ قیمتی ہیں۔