بینکوں، سفارتخانوں، آئی ٹی فرمز اور فری لانسرز کیلیے وی پی این رجسٹریشن لازمی قرار
بینکوں، سفارتخانوں، آئی ٹی فرمز اور فری لانسرز کیلیے وی پی این رجسٹریشن لازمی قرار
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بینکوں، سفارتخانوں، آئی ٹی فرمز اور فری لانسرز کے لیے وی پی این رجسٹریشن لازمی قرار دی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ وی پی این رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور کاروباری تسلسل یقینی بنایا جائے گا جب کہ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) نے وی پی این رجسٹریشن کے لیے مناسب وقت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پی ٹی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ اہم مشاورتی اجلاس میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کی رجسٹریشن اور سہولت کاری کے عمل کو بہتر بنانے سے متعلق مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کے سی ای او، پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے چیئرمین، پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن (پی اے ایف ایل اے)کے سی ای او اور وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام، وزارت خارجہ اور اسٹیٹ بینک کے نمائندگان شریک ہوئے۔پی ٹی اے نے اہم اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا کہ جائز (رجسٹرڈ) وی پی این استعمال کنندگان کو ڈیٹا سکیورٹی اور بلا رکاوٹ انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے، خاص طور پر سافٹ ویئر ہاؤسز، بی پی او فرمز، بینکوں، سفارت خانوں اور فری لانسرز کے لیے ترجیحاً سہولیات فراہم کی جائیں گی۔اجلاس میں وی پی این رجسٹریشن کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے دیگر تجاویز پر بھی غور کیا گیا تاکہ کاروباری تسلسل اور محفوظ انٹرنیٹ سروسز کو یقینی بنایا جا سکے۔پاشا نے پی ٹی اے کی سہولت کاری کی کوششوں کو سراہتے ہوئے وی پی این رجسٹریشن کے لیے مناسب وقت فراہم کرنے اور غیر رجسٹرڈ وی پی اینز پر مشاورت کی تجویز دی تاکہ خدمات میں خلل نہ پڑے۔
پی ٹی آئی احتجاج: 23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی معطل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریکِ انصاف کے احتجاج کے پیشِ نظر 23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس جزوی معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس اسلام آباد، کے پی اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں معطل کی جا سکتی ہے۔پی ٹی اے کی جانب سے 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروس پر فائر وال ایکٹیو کر دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فائر وال ایکٹیو ہونے سے انٹرنیٹ سروس سلو جبکہ سوشل میڈیا ایپز پر ویڈیوز، آڈیوز ڈؤان لوڈ نہیں ہو سکیں گی۔صورتِ حال دیکھتے ہوئے کسی بھی وقت مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کی جا سکتی ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف نے 24 نومبر کے احتجاج کے لیے خصوصی اسکواڈ تیار کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس اسکواڈ میں پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے 9 ہزار کارکنان شامل ہوں گے، صوبائی وزیر مینا خان اور معاونِ خصوصی سہیل آفریدی اس اسکواڈ کی قیادت کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے پی ٹی آئی پشاور کے اجلاس میں اسکواڈ کو جہادی قرار دیا تھا۔اس اسکواڈ سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خصوصی اسکواڈ مرکزی قافلے کے آگے ہو گا اور اس اسکواڈ کو شیلنگ سے بچاؤ کا سامان بھی دے دیا گیا ہے۔