
بہتولی: ایک خواب کی تعبیر – تحریر: ظفر احمد
بہتولی: ایک خواب کی تعبیر – تحریر: ظفر احمد
چترال کے دلکش پہاڑوں کے درمیان واقع خوبصورت گاؤں بہتولی جو کے لوئر چترال سے کچھ فاصلے پر واقع ہے اپنی منفرد خوبیوں اور دلیر عوام کی قربانیوں کی وجہ سے آج مقامی اور عالمی سطح پر ایک پہچان بن چکا ہے۔ تقریباً ڈھائی سو گھروں پر مشتمل یہ خوبصورت سیاحتی گاؤں ماضی میں سادگی کی علامت رہی یہاں کے لوگ زیادہ تر مال مویشی پال کر اپنی معاش زندگی بسر کرتے تھے۔ تاہم، وقت کے ساتھ یہاں کے نوجوانوں نے تعلیم کی اہمیت کو سمجھا اور اپنی قسمت بدلنے کی ٹھان لی۔
تعلیم حاصل کرنے کے بعد، ان نوجوانوں نے نہ صرف اپنی زندگیوں کو بہتر بنایا بلکہ اپنے گاؤں کے لیے ایک ایسا خواب دیکھا جو پہلے ناقابلِ تصور تھا۔ انہوں نے مقامی وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے تقریباً 20 سال پہلے ایک انقلابی کنزرویشن منصوبے کی بنیاد رکھی۔ اس منصوبے کا مقصد نایاب اور قیمتی مارخور کو تحفظ فراہم کرنا تھا، جو نہ صرف چترال کی شناخت ہے بلکہ قدرتی حسن اور حیاتیاتی تنوع کا اہم حصہ بھی۔
یہ سفر آسان نہیں تھا۔ گاؤں والوں نے اپنی زمینیں چھوڑ دیں، اپنے مال مویشی بیچ دیے، اور اپنے آرام کو قربان کر دیا تاکہ جنگلی حیات کو محفوظ بنایا جا سکے۔ اس اجتماعی کاوش کے پیچھے ہر فرد کی محنت اور کاوش شامل ہے، اور ان قربانیوں کا پھل انہیں حال ہی میں ملا۔ ایک امریکی شہری نے بہتولی گول کے مقام پر مارخور کا شکار کیا، جس کی سینگ کی لمبائی تقربا 47 انچ تھی۔ یہ شکار نہ صرف تاریخی تھا بلکہ مالی اعتبار سے بھی بے حد کامیاب رہا، کیونکہ اس کے لیے 7 کروڑ 80 لاکھ روپے کی بولی لگی۔ جس میں 80 فیصد لوکل عوام کو جاتی ہے اور 20 فیصد گورنمنٹ کے کھاتے میں جاتا ہے۔ مقامی لوگ اس رقم کو لوکل انفرسٹرکچر میں استعمال کرتے ہیں۔
اس کامیابی کے پیچھے کئی ہیروز کے نام آتے ہیں جنہوں نے دن رات محنت کر کے اس خواب کو حقیقت میں بدلا۔ جن کا نام لئے بغیر پوسٹ مکمل نہیں ہوگا۔ جس میں پروفیسر افضل امان اور پروفیسر امان شاہ نے اس منصوبے کی سنگ بنیاد ڈالی اور اپنے علم و حکمت کے ذریعے گاؤں والوں کو متحد رکھا۔ ان کے ساتھ ظفر والی شاہ، سید انور، نور محمد اور دیگر مقامی افراد نے سخت سردی میں انتظامات کو کامیابی سے مکمل کیا۔ ان تمام افراد کی انتھک محنت کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔
یہ کامیابی نہ صرف بہتولی بلکہ پورے چترال کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوئی ہے۔ یہ اس بات کی مثال ہے کہ جب لوگ متحد ہوں، قربانیاں دینے کے لیے تیار ہوں اور ایک مقصد پر یقین رکھیں، تو کوئی بھی خواب ناممکن نہیں رہتا۔ بہتولی کی اس کامیابی نے نہ صرف علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا بلکہ چترال کی پہچان کو بھی مضبوط کیا ہے۔ جس سے سیاحت کو مزید فوقیت مل سکتا ہے۔
بہتولی کی یہ داستان جدوجہد، قربانی اور کامیابی کی ایک روشن مثال ہے۔ کہ خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے محنت، اتحاد، اور عزم ضروری ہیں۔ مارخور کے شکار سے حاصل ہونے والی رقم نہ صرف علاقے کی ترقی میں استعمال ہوگی بلکہ اس مشن کو جاری رکھنے اور مزید کامیابیوں کی بنیاد بنے گی۔ یہ کامیابی اس لیے بھی خاص ہے کہ بہتولی کے عوام نے ایلیٹ کیپچر کے طریقے سے نکل کر اپنی ترقی اور خودمختاری کی راہ اپنائی، جو واقعی ایک بڑی کامیابی ہے!