Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کا ایک اور اقدام، تمام فیسیں ایزی پیسہ کے ذریعے جمع کرانے کی سہولت مہیا کردی گئی،

Posted on
شیئر کریں:

بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کا ایک اور اقدام، تمام فیسیں ایزی پیسہ کے ذریعے جمع کرانے کی سہولت مہیا کردی گئی،

 

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BISE) پشاور نے طلبہ، والدین اور عوام کی سہولت کے پیش نظر ایک جدید اور آسان نظام متعارف کرایا ہے۔ اب بورڈ کی تمام فیسیں، جن میں مائیگریشن، ویریفیکیشن، ڈپلیکیٹ ڈی۔ایم۔سی و سرٹیفیکیٹ، ایڈمیشن فیس، اور دیگر تمام فیس شامل ہیں، ایزی پیسہ کے ذریعے کسی بھی وقت اور کہیں سے بھی جمع کرائی جا سکتی ہیں۔
یہ اقدام کیوں اہم ہے؟

1. وقت اور پیسوں کی بچت:
پہلے طلبہ کو بینکوں میں لائنوں میں کھڑا ہونا پڑتا تھا، جو وقت کے ضیاع کے ساتھ ساتھ پریشانی کا سبب بنتا تھا۔ اب یہ سہولت موبائل فون پر دستیاب ہے، جس سے وقت اور توانائی کی بچت ہوگی۔
2. دور دراز علاقوں کے طلبہ کے لیے آسانی:
اپر چترال جیسے دور دراز علاقوں میں، جہاں ایم۔سی۔بی اور الائیڈ بینک کے برانچز نہیں ہیں، طلبہ کو خاص طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ یہ نیا نظام ان علاقوں کے طلبہ کے لیے ایک بڑی نعمت ثابت ہوگا۔
3. چوبیس گھنٹے دستیابی:
ایزی پیسہ کے ذریعے فیس کی ادائیگی کسی مخصوص اوقات کار کی محتاج نہیں۔ یہ سہولت دن کے کسی بھی وقت، حتیٰ کہ ہفتے کے دنوں میں بھی دستیاب ہے۔

فیس جمع کرانے کا طریقہ کار
1. اپنے موبائل پر ایزی پیسہ ایپ انسٹال کریں یا قریبی ایزی پیسہ ایجنٹ کے پاس جائیں۔
2. متعلقہ فیس کی تفصیلات فراہم کریں، جس میں آپ کے فیس کا رسید نمبرشامل ہوں۔
3. ادائیگی کریں اور تصدیقی میسج حاصل کریں۔
4. آپ کو ایک رسید فراہم کی جائے گی، جو بورڈ کے ریکارڈ میں آپ کی ادائیگی کی تصدیق کرے گی۔
اس اقدام کے فوائد
• بورڈ کے کاموں میں شفافیت میں اضافہ ہوگا۔
• طلبہ اور والدین کے لیے سہولتوں میں نمایاں بہتری آئے گی۔
• نقدی کے انتظام اور غلطیوں کے امکانات کم ہو جائیں گے۔

یہ اقدام بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پشاور کی طرف سے ایک مثبت اور طلبہ دوست پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو تعلیمی نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔

نتیجہ:
یہ سہولت نہ صرف تعلیمی معاملات میں آسانی فراہم کرے گی بلکہ دور دراز علاقوں کے طلبہ کے لیے بھی تعلیمی نظام سے جڑنا آسان بنا دے گی۔ BISE پشاور کا یہ اقدام دوسرے تعلیمی اداروں کے لیے بھی ایک مثال ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
98266