بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش
بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کی قرارداد پیش
کوئٹہ( چترال ٹائمزرپورٹ)بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر فوری طور پر پابندی لگانے سے متعلق مشترکہ قرارداد صوبائی وزیر سلیم احمد کھوسہ نے پیش کردی۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگانے کو یقینی بنائے، پی ٹی آئی ملک کی تاریخ میں سیاسی انتشاری ٹولے کی شکل اختیار کر چکی۔پی ٹی آئی کی وجہ سے ملک بھر کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کیا جائے۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے۔ اس قرارداد کواتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اسلام آباد: سینئر صحافی مطیع اللہ جان دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار، 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد پولیس نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کردی، انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)، کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے)، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یوجے)، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) اور سینئر صحافیوں نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔اس سے قبل مطیع اللہ جان کے بیٹے نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے والد کو گزشتہ رات نامعلوم افراد نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے اغوا کرلیا ہے۔ اسلام آباد کے مارگہ تھانے میں درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف ائی آر) کے مطابق اسلام آباد میں مرگلہ روڈ پر پولیس نے ناکہ بندی کررکھی تھی کہ رات سوا 2 بجے ایف 10 کی جانب سے آنے والی انتہائی تیز رفتاری ایک گاڑی آئی جسے رکنے کا اشارہ کیا گیا، تاہم ڈرائیور نے پولیس اہلکاروں کو مارنے کی غرض سے ان پر گاڑی چڑھا دی۔
ایف آئی آر کے مطابق گاڑی میں سوار شخص نے باہر نکل کر پولیس کانسٹیبل مدثر کو زد و کوب کیا اور اس سے سرکاری ایس ایم جی رائفل چھین کر اہلکاروں پر تان لی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ایف آئی آر کے مطابق موقع پر موجود اہلکاروں نے کار سوار کو قابو کرلیا جس کی شناخت مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق عباسی کے نام سے ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق گرفتاری کے وقت مطیع اللہ جان نشے کی حالت میں پایا گیا، اس دوران گاڑی کی تلاشی لی گئی تو ڈرائیونگ سیٹ کے نیچے سے ملنے والے سفید شاپر سے 246 گرام آئس برآمد ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو ناکے پر گاڑی نہ روکنے، پولیس اہلکاروں کو جان سے مارنے کی نیت سے گاڑی بیریئر پر مارنے، سرکاری ملازمین کو کارسرکار سے روکنے، آئس رکھنے اور راہ گیروں کو خوف و ہراس سے مبتلا کرنے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے،
مطیع اللہ جان کو آج مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔دریں اثنا، سینئر صحافیوں نے مطیع اللہ جان پر درج ایف آئی آر کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔سینئر صحافی عمر چیمہ نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’مطیع اللہ جان جو سگریٹ بھی نہیں پیتا اس پر نشے کا الزام لگا دیا ہے، آفرین ہے ان پر، یہ ایف آئی آر پڑھ کر مجھے اشتیاق پیدا ہوا ہے کہ اس ارسطو سے ملوں جن پر ایسے خیالات کی آمد ہوتی ہے اور پھر ان پر عملدرآمد ہوتا ہے، ان عقل کے اندھوں کو کسی دشمن کی بھی ضرورت نہیں‘۔سینئر صحافی اعزاز سید نے ایف آئی آر کو بے بنیاد اور مشکوک قرار دے دیا۔دریں اثنا، اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،
عدالت نے اہلخانہ کو مطیع اللہ جان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔اس سے قبل پولیس نے مطیع اللہ جان کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کرکے 30 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اس سے قبل صحافی مطیع اللہ جان کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر صبح 5 بجکر 9 منٹ پر کی گئی پوسٹ میں ان کے بیٹے نے بتایا تھا کہ ’مطیع اللہ جان کو آج رات 11 بجے پمز کی پارکنگ سے نامعلوم اغوا کاروں نے ثاقب بشیر (جنہیں 5 منٹ بعد چھوڑ دیا گیا) کے ساتھ ایک نامعلوم گاڑی میں اغوا کر لیا‘۔پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’یہ واقعہ اسلام آباد میں ہونے والے مظاہروں کی ان کی جرات مندانہ کوریج کے بعد پیش آیا ہے‘۔مطیع اللہ جان کے صاحبزادے نے مزید لکھا کہ ’میں مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے والد کو فوری طور پر چھوڑ دیا جائے اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر ان کے ٹھکانے کے بارے میں مطلع کیا جائے