بجلی کی بے تحاشا لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی کال پر تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کا اتالیق پل پر سڑک بلاک کرکے احتجاج اور دھرنا
بجلی کی بے تحاشا لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی کال پر تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کا اتالیق پل پر سڑک بلاک کرکے احتجاج اور دھرنا
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) بجلی کی بےتحاشا لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی کال پر تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے نماز جمعہ کے بعد اتالیق پل پر سڑک بلاک کر کے دھرنا دے دیا ہے جوکہ لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمے کا اعلان ہونے تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی لویر چترال کے امیر وجیہہ الدین، مسلم لیگ (ن) کے عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ، نظار ولی شاہ (پی پی پی)، حاجی عید الحسین (اے این پی)، شاہد احمد (پی ٹی آئی)، مولانا عبدالسمیع آزاد (جے یو آئی)، صدر تجار یونین چارویلو نورا حمد خان، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ساجد اللہ ایڈوکیٹ کے علاوہ سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین، سابق ڈسٹرکٹ ناظم مغفرت شاہ، مولانا جمشید احمد، خان حیات اللہ خان، قاری نظام الدین، قاضی نسیم، شجاع الحق اور دوسروں نے خطاب کرکے اس بات پر شدید افسوس کا اظہارکیاکہ چترال میں بجلی کی دستیابی کے باوجود یہاں لوڈ شیڈنگ کرنا عوام کے ساتھ صریح ذیادتی ہے جسے ہرگزبرداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ چترال میں کوئی ادارہ یا انفراد شخصیات بجلی کے بلوں کی ڈیفالٹر ہیں تو ان جکی سزا اہالیان چترال کو نہیں دی جانی چاہئے جبکہ چترال کے عوام بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ پر ایک پلیٹ فارم پر اور ایک پیج پر جمع ہیں اور ہر قسم کی سیاسی تعصبات سے بالاترہیں۔ دھرنے کی وجہ سے چترال گول اور دونوں طرف موٹر گاڑیوں کی ٹریفک معطل ہوکر رہ گئی ہے اور ایمرجنسی کی صورت میں ژوغور دنین روڈ کو متباد ل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ دریں اثناء چترال شہر کے نواحی گاؤں چومورکھون کے مقام پر بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف روڈ بلاک جاری ہے جس سے پشاور سے آنے اور جانے والی سینکڑوں گاڑیوں میں مسافرپھنس کررہ گئے ہیں۔
اخری اطلاع تک مظاہرین سے بات چیت کے لئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ چومورکھون کے مقام پر مظاہرین نے چترال لیویز کے حوالدار محمد نسیم کی لاش کو جانے والی ڈی سی لویر چترال محسن اقبال کی کانوائی کو بھی واپس کردیا جسے رمبور لے جایا جارہاتھا جو کہ جمعہ کے روز جوٹی لشٹ کے قریب سڑک کے حادثے میں شہید ہوگئے تھے جبکہ لاش کو بعد میں اورغوچ سائیڈ سے لے جایا گیا۔