اے۔ ڈی۔ سی۔ لوئیر چترال کی ایون میں جاری دھرنے کے شرکاء سے احتجاجی کیمپ میں مذاکرات، دھرنا کے خاتمے کے بارے میں عمائدین ایون آپس میں مشاورت کے بعدانتظامیہ کو آگاہ کرنے کا فیصلہ
اے۔ ڈی۔ سی۔ لوئیر چترال کی ایون میں جاری دھرنے کے شرکاء سے احتجاجی کیمپ میں مذاکرات، دھرنا کے خاتمے کے بارے میں عمائدین ایون آپس میں مشاورت کے بعدانتظامیہ کو آگاہ کرنے کا فیصلہ
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ہفتے کے روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لوئر چترال عباس آفریدی اور اسسٹنٹ کمشنر حیدر ملوکی نے ایون کے عوام کی طرف سے تین مطالبات کے حل کے سلسلے میں جاری دھرنے کے شرکاء سے احتجاجی کیمپ میں مذاکرات کئے ۔ اس موقع پر ویلج کونسل ایون کے چیرمین وجیہ الدین ، محمد رحمن کے علاوہ علاقے کے عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ چیرمین وجیہ الدین نے مطالبات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مطالبات میں اولڈ ویسٹ روڈ کے مطالبے کے حل کیلئے سی اینڈ ڈبلیو کی طرف سے کام کا آغاز ہو چکا ہے ۔ جبکہ ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کی بندش اور بارش کے متاثرین کی امداد ی چیکوں کا مسئلہ بدستور حل طلب ہیں ۔ اس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ایون کالاش ویلیز روڈ کے مسئلے پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ فوری طور پر حل ہونے والا مسئلہ نہیں ہے ۔ اس کیلئے فنڈ کی ضرورت ہے ۔ تاہم میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وفاق کی طرف سے جو ایک ارب روپے کے فنڈ چترال کیلئے منظور ہو چکے ہیں ۔اس میں سے اس روڈ کیلئے حصہ مختص کیا جائے گا ۔ اور کام شروع کیا جائے گا ۔ آپ کو ایک ہفتے کے اندر اس پراجیکٹ میں سرگرمی نظر آئے گی ۔
انہوں نے بارش متاثرین کے امدادی چیکوں کے حوالے سے کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم اے کو تمام حالات سے آگاہ کر دیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے صوبے کی مالی حالت انتہائی بد تر ہو چکی ہے ۔ نوبت یہاں تک پہنچی ہے ۔ کہ ملازمین کی تنخواہیں مشکل سے ادا ہو رہی ہیں ۔ اس لئے فوری طور پر سب کو امدادی چیک نہیں دیے جاسکتے ۔ پی ڈی ایم اے بتدریج جتنے فنڈ ریلیز کرے گی متاثرین میں چیک تقسیم کئے جائیں گے ۔
اے ڈی سی نے ایون ویسٹ روڈ کے مبینہ کرپشن کی انکوائری کرنے کے حوالے سے بھی یقین دھانی کرائی ۔ عمائدین نے انتظامیہ کے آفیسران کے مثبت طرز عمل اور یقین دھانی پر اعتماد و اطمینان کا اظہار کیا ۔ اور کہا کہ دھرنا کے خاتمے کے بارے میں عمائدین ایون آپس میں مشاورت کے بعدانتظامیہ کو آگاہ کریں گے ۔ اس موقع پر صالح نظام ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔