Chitral Times

Oct 14, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ای سگریٹ کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان سنگین مسئلہ،اثرات تباہ کن ہوں گے،گورنرحاجی غلام علی

Posted on
شیئر کریں:

ای سگریٹ کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان سنگین مسئلہ،اثرات تباہ کن ہوں گے،گورنرحاجی غلام علی
گورنرکی غیرسرکاری تنظیم بلیووینز کے پروگرام منیجرقمرنسیم کی قیادت میں نمائندہ وفدسے ملاقات،صحت عامہ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال


پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ صحت عامہ پر الیکٹرانک سگریٹ کے نقصانات اور نوجوانوں میں تمباکو کا بڑھتا ہوا رحجان ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے اثرات تباہ کن ہوں گے، الیکٹرانک سگریٹ سمیت نشہ چاہے کسی بھی قسم کا ہو انسانی صحت کیلئے مہلک ہے، صحتمند معاشرے کے قیام کیلئے نوجوانوں کو ہر قسم کے نشہ سے دور رکھنے کیلئے متعلقہ اداروں کو مؤثر آگاہی مہم کے ساتھ نشہ آور اشیاء کی روک تھام کیلئے عملی کردار ادا کرنیکی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گذشتہ روز گورنرہاوس پشاورمیں غیرسرکاری تنظیم بلیووینز کے پروگرام منیجرقمرنسیم کی قیادت میں نمائندہ وفدسے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کے دیگر ارکان میں خیبرپختونخوا ٹوبیکو کنٹرول سیل کے کوآرڈینیٹر اجمل شاہ، چیسٹ سپیشلسٹ ایل آر ایچ ڈاکٹر احتشام، ڈاکٹر قاضی شہباز، چیئرمین پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن محمد رضوان، صوبائی کوآرڈینیٹر نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (این سی ایچ آر) اور پروگرام کوآرڈینیٹر بلیو وینزثناء  احمد شامل تھے۔اس موقع پر وفد نے گورنر حاجی غلام علی کو آگاہ کیا کہ پوری دنیا میں تمباکو کی نئی مصنوعات بہت تیز رفتاری سے سامنے آرہی ہیں اورہمارے ملک میں بھی یہ پراڈکٹس بازاروں میں باآسانی دستیاب ہیں اورلوگوں کی بڑی تعداد بغیر دھوئیں کے تمباکو کے استعمال کی طرف راغب ہو رہی ہے۔وفد نے بتایا کہ ملک کا موجودہ قانون الیکٹرانک سگریٹ پرلاگونہیں ہوتاجس کی وجہ سے اس کے استعمال میں اضافہ ہوتاجارہاہے۔وفد نے گورنر سے درخواست کی کہ وہ ای سگریٹ کی تمام اقسام پر پابندی عائد کرنے کے لیے اقدامات کریں اور اس سلسلے میں صوبے میں قانون سازی کی تجویز بھی دی۔

اس موقع پر گورنر نے ایک صحتمندانہ معاشرے کے قیام کیلئے سول سوسائٹی کے ای سگریٹ اور ویپ پر پابندی عائد کرنیکے مطالبے کو درست سمجھتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ بالخصوص تندرست و توانا نوجوانوں کیلئے ہر قسم کی نشہ آور اشیاء کا خاتمہ حکومت کی  ذمہ داریوں میں شامل ہے،گورنر نے اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے بھی رابطہ کیا اور کہاکہ وہ سول سوسائٹی کے ارکان کے مطالبے کا جائزہ لیں اور جدید تمباکو کی ایجاد الیکٹرانک سگریٹ سمیت دیگر نئی مصنوعات کے استعمال کوروکنے کے لیے قانون سازی کریں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں میں تمباکو کے استعمال کا بڑھتا ہوا  رجحان ایک سنگین مسئلہ ہے اوریقین دلایاکہ حکومت عوام کو ای سگریٹ کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے گی۔انہو ں نے کہاکہ اللہ کے فضل سے پاکستان کی آبادی 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے اوران کو ہرقسم کے نشہ آور اشیاء سے دوررکھنے میں والدین، عزیزواقارب، سول سوسائٹی کو کردار اداکرناہوگا۔انہوں نے کہاکہ ای سیگریٹ سمیت تمام نشہ اورآشیاء کے اثرات تباہ کن ہوتے ہیں۔#


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
84069