ایون یونین کونسل کو سیلاب کے خطرات سے بچانے اور ایون نالے کی چینلائزیشن اور ریوربیڈ کے ساتھ حفاظتی پشتے کی تعمیر کے لئے کنسلٹنٹ فرم نیسپاک کے ساتھ معاہدے کو فی الفور منسوخ کرکے دوبارہ ٹینڈر کا ل کیا جائے۔عمائدین علاقہ کا پریس کانفرنس
ایون یونین کونسل کو سیلاب کے خطرات سے بچانے اور ایون نالے کی چینلائزیشن اور ریوربیڈ کے ساتھ حفاظتی پشتے کی تعمیر کے لئے کنسلٹنٹ فرم نیسپاک کے ساتھ معاہدے کو فی الفور منسوخ کرکے دوبارہ ٹینڈر کا ل کیا جائے۔عمائدین علاقہ کا پریس کانفرنس
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) یونین کونسل ایون کے باشندوں نے سیلاب کے خطرے سے دوچار ایون یونین کونسل کو سیلاب کے خطرات سے بچانے اور ایون نالے کی چینلائزیشن اور ریوربیڈ کے ساتھ حفاظتی پشتے کی تعمیر کے لئے ایشین ڈیویلپمنٹ بنک کے قرضے سے چلائی جانے والی پراجیکٹ کی معیار اور طریقہ کارپر مکمل طور پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ کنسلٹنٹ فرم نیسپاک کے ساتھ معاہدے کو فی الفور منسوخ کرکے دوبارہ ٹینڈر کا ل کیا جائے جبکہ اس موسم میں کام بھی ممکن نہیں ہوگا۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویلج ناظمین وجیہہ الدین اور محمدر حمن نے ایون اور کالاش ویلی کے معززین خیر الاعظم، عبدالمجید قریشی، محیب، عبدالرحیم اور دوسروں کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایون کالاش ویلیز کا گیٹ وے گاؤں ہے جوکہ ایک طرف ایون نالا اور دوسری طرف دریائے چترال کی سیلاب کے خطرات سے شدید متاثر ہوا اور ہر سال جون سے لے کر ستمبر تک خطرے کی زد میں ہوتا ہے اور اب تک سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین، باغات اور گھرسیلاب برد ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال علاقے کے عوام کی درخواست پر ایشین ڈیویلپمنٹ بنک سے قرضے کی مدد سے علاقے کو سیلاب سے بچانے کے لئے ایک پراجیکٹ کی منظوری دی گئی جس کے لئے ایریگیشن سرکل سوات کے سپرنٹنڈنگ انجینئر نے نیسپاک کو کسنلٹنٹ مقرر کیا جسے اس سال 21جنوری کو ٹینڈر کیا لیکن علاقے کے عوام کی شدید مطالبے کے باوجود ورکنگ سیزن میں کام شروع نہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ کام شروع نہ کرنے کا بہانہ ورک آرڈر کا جاری نہ ہونا بتایاجاتا رہا اور جنوری سے لے کر اپریل تک کام کی سیزن کو ضائع کرنے کے بعد اب یہ ٹھیکہ دار سائٹ میں کام کا آغاز کرنے جارہے ہیں جوکہ ممکن نہیں ہے کیونکہ دریائے چترال میں طغیانی کا موسم شروع ہوچکا ہے اور پانی کا سطح بہت ہی بلند ہوگیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ دراصل نیسپاک اور ٹھیکہ دار جان بوجھ کر ورکنگ سیزن کو ضائع کیا اور اب یہ جعلی پی سی ون کی بنیاد پر چند لوڈ پتھر دریا کے کنارے ڈال کر اسے کام ظاہر کرنے کی کوشش کرکے پورا بجٹ کھاجانے کی چکر میں پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیسپاک کا ریذیڈنٹ انجینئر کا رویہ اہالیاں ایون کے ساتھ انتہائی طور پر ناشائستہ ہے جسے فوری طور پر ہٹایا جائے۔ ایون کے عمائیدین نے کہاکہ اس وقت کام کا سیزن ختم ہوچکا ہے اور یہ دریا کی طغیانی ستمبر اکتوبر تک ختم ہونے کی صورت میں ممکن ہوگا اس لئے اس کنٹریکٹ کو نیسپاک کے ساتھ یکسر منسوخ کیا جائے اور علاقے کی ضرورت کے مطابق پی سی ون بناکر اگلے سیزن میں کام کرایاجائے۔ انہوں نے سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن سوات وسیم ملک کا شکریہ ادا کیا ہے جوکہ اس سلسلے میں دلچسپی کا مظاہر ہ کررہے ہیں لیکن نیسپاک نے اسے بائی پاس کردیا ہے۔