Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تنظیمی تشکیل نو کرنے اور اس سلسلے میں نئے ایکٹ کے نفاذ کا اصولی فیصلہ

Posted on
شیئر کریں:

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تنظیمی تشکیل نو کرنے اور اس سلسلے میں نئے ایکٹ کے نفاذ کا اصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں بدعنوانی کے موثر تدارک کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تنظیمی تشکیل نو کرنے اور اس سلسلے میں نئے ایکٹ کے نفاذ کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ایک اجلاس میں کیا گیا۔ وزیر اعلی کے مشیر برائے اینٹی کرپشن بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کے علاوہ دیگر متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ، چیف سیکریٹری، اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

نئے ایکٹ کے تحت اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جگہ ایک خود مختار اور موثر اینٹی کرپشن اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مجوزہ اینٹی کرپشن فورس ایکٹ کے مسودے کو جلد حتمی شکل دیکر منظوری کے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

 

اجلاس کو اینٹی کرپشن فورس کے قیام، ادارے کی تنظیم نو اور مجوزہ ایکٹ کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجوزہ ایکٹ وائٹ کالر کرائم کے سدباب کے لئے ایک موثر اور جامع قانون ہوگا، مجوزہ قانون کے تحت اینٹی کرپشن کا اپنا ایک مخصوص فورس قائم کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ پر متعلقہ شعبے کے ماہرین کو بھرتی کیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ نئے تنظیمی ڈھانچے کے تحت چھ ریجنل اور دو سب ریجنل دفاتر قائم کئے جائیں گے جن میں متعلقہ شعبے کے ماہرین پر مشتمل ٹیم تعینات ہونگی جو انسداد بدعنوانی کے لئے مضبوط قانونی بنیادوں پر کیسز تیار کریں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اینٹی کرپشن فورس کے قیام سے موجودہ ایک سے دو فیصد کنوکشن ریٹ کو 80 فیصد تک لے جانے میں مدد ملے گی، اینٹی کرپشن کے نئے نظام میں ریکوری کی شرح کو خاطر خواہ حد بڑھانے کا ایک قابل عمل میکنزم دیا جائے گا جبکہ ڈائریکٹ ریکوری کی موجودہ شرح کو 10 کروڑ روپے سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے سالانہ جبکہ ان ڈائریکٹ ریکوری کی موجودہ شرح کو دو ارب سے بڑھا کر پانچ ارب سالانہ کیا جائے گا۔ اسی طرح درج شدہ شکایات اور زیر تفتیش کیسز کو بھی تیز رفتاری سے نمٹانے میں مدد ملے گی، مجوزہ ایکٹ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کرپشن کے خلاف حکمت عملی کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے جس میں آگاہی مہم، بدعنوانی کے تدارک اور انفورسمنٹ تینوں پہلوؤں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ جھوٹی شکایت کے اندراج اور تحقیقات میں بددیانتی کے خلاف بھی سزا دی جائے گی، گواہوں کو تحفظ دیا جائے گا اور فورس کے اندر احتساب کا ٹھوس نظام موجود ہو گا۔

 

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منشور کے عین مطابق صوبے میں اینٹی کرپشن کے نظام کو مضبوط اور موثر بنایا جا رہا ہے، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تشکیل نو اور اتھارٹی کے قیام کا مقصد بدعنوانی کا موثر تدارک کرنا ہے، موجودہ صوبائی حکومت بانی چئیرمین کے وژن کے مطابق کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن کے ادارے کو نئے خطوط پر استوار کرنے سے نہ صرف بدعنوانی کے خاتمے میں مدد ملے گی بلکہ لوگوں کو بے جا ہراساں کرنے کا سلسلہ بھی ختم ہوجائے گا۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98689