
اڑان پاکستان پروگرام میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں گے اس پروگرام سے 2035 تک پاکستان ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکے گا وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال
اڑان پاکستان پروگرام میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں گے اس پروگرام سے 2035 تک پاکستان ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکے گا وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی پشاور میں پریس کانفرنس میں گفتگو
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے وفاقی وزراء سے ضم اضلاع فنڈز اے ائی پی، اے ڈی پی بارے بات کی جس کیلئے وے فارورڈ مرتب کیا گیا ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
بہتر معاشی انڈیکیٹرز کی عام انسان کی زندگی میں ریفلیکٹ ہونا ضروری ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم
پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے وفاقی وزیر امیر مقام اور مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اج پشاور میں خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ ہم نے اڑان پاکستان کی دوسری صوبائی ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے اس سے پہلے صوبہ سندھ کے ساتھ صوبائی ورکشاپ کا انعقاد ہوا اور ان ورکشاپس کا مقصد یہ ہے کہ جو اڑان پاکستان پروگرام بنایا گیا ہے اس میں وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں مل کر جو قومی ترقی کے اہداف ہیں ان میں ایک ٹیم کے طور پہ کام کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 2035 تک ایک ٹرلین ڈالر کی کی معیشت بن سکے جبکہ پاکستان میں بلا شبہ اس سے بہت زیادہ پوٹینشل ہے لیکن ہمیں ایسا کرنے کے لیے تمام صوبائی حکومتوں کی مکمل تعاون کی ضرورت ہوگی اور ہم مل کر ہی یہ اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت خاص طور پر اٹھارویں ترمیم کے بعد اس کے پاس صرف 40 فیصد وسائل ہیں اور بہت محدود شعبہ جات ہیں اب زیادہ تر جو شعبے ہیں وہ صوبائی حکومتوں کے پاس ہیں اس لیے یہ بے حد ضروری ہے کہ صوبائی حکومتوں کے منصوبے اور جو قومی ترقیاتی اہداف ہیں ان کے درمیان الائنمنٹ ہو۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ یہ دیکھ کر ہمیں خوشی ہوئی ہے کہ پہلے ہی خیبرپختونخوا حکومت کے گولز اڑان پاکستان پروگرام کے فاؤ اییز کے ساتھ مشترک ہیں جو کہ اڑان پاکستان کا فریم ورک ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جہاں پاکستان کی اڑان کو یقینی بنائیں گے وہیں ہر صوبے کی اڑان بھی اس کے ساتھ یقینی بنے گی کیونکہ جب تک صوبے اڑان نہیں بھریں گے ہماری قومی اڑان کا سفر بھی حقیقت کا روپ نہیں اختیار کر سکتا لہذا اڑان پاکستان دراصل خیبر پختون خواہ کی بھی اڑان ہے پنجاب کی بھی اڑان ہے سندھ کی بھی اڑان ہے بلوچستان کی اڑان ہے گلگت بلتستان کی اڑان ہے اور ازاد جموں کشمیر کی بھی اڑان ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا پاکستان کی ابادی کی میں بڑھنے کی شرح دنیا کے اندر سب سے زیادہ ممالک میں ہے اگر ہم نے اس ابادی کی شرح کو نہ روکا تو 2047 تک ہم تقریبا 40 کروڑ کی ابادی بن جائیں گے اور اج 24 کروڑ ابادی کے لیے فوڈ سیکیورٹی ان کے لیے روزگار ان کے لیے فی کس پانی مہیا کرنا سب بہت بڑے چیلنج بن چکے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہا حکومت نے ہیپاٹائٹس سی کو تین سالوں میں ختم کرنے کا ایک منصوبہ شروع کیا ہے جس میں 50 فیصد صوبوں کی مدد شامل ہوں گی اسی طرح ذیابیطس کے خلاف ہم نے قومی پروگرام شروع کیا ہے اس میں بھی ہمیں صوبوں کا تعاون درکار ہے ہم نے بچوں کی سٹنٹنگ ختم کرنے کے لیے پروگرام شروع کیا ہے اس میں بھی ہمیں صوبوں کا تعاون درکار ہے۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو ایکسپورٹ لیٹ گروتھ معیشت بنانا ہے اور ایکسپورٹ لیٹ گروتھ معیشت بننے کے لیے ہر صوبے سے ہمیں تعاون درکار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا بہت زرخیز صوبہ ہے بالخصوص سیاحت کے لحاظ سے یہ ایشیا کا سوئزرلینڈ بن سکتا ہے اور سیاحت سے اربوں ڈالر حاصل کر سکتے ہیں اسی طرح معدنیات میں صوبہ خیبرپختونخوا بہت مالا مال ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے سیاسی نظریات جدا جدا ہو سکتے ہیں لیکن ہمارا ڈاخانہ ایک ہے اور وہ پاکستان ہے اس پاکستان کی مضبوطی پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کی خوشحالی کے ساتھ ہی ہم سب کی خوشحالی سلامتی اور مستقبل جڑا ہوا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہا کہ خاص طور پہ جو دہشت گردی کا واقع بولان ایکسپریس کا ہوا ہے اس کی بھی مذمت کرتے ہیں پاکستان کے دشمن ان بزدلانہ کاروائیوں سے پاکستان کی اس ترقی کے عمل کو ا روکنا چاہتے ہیں جو دو سالوں میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمیں ہر طرف سے الحمدللہ مثبت پیشرفت ہو رہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا اج موڈیز نے پاکستان کے بینکس کی ریٹنگ بھی سٹیبل سے پوزیٹو کر دیا ہے یہ بھی قوم کے لیے بڑی خوشخبری ہے جبکہ پاکستان کی انٹرنیشنل ریٹنگز اوپر کی طرف جا رہی ہیں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے چار فیصد پر ا کی ہے احسن اقبال نے کہا کہ اسی طرح ہمارے پالیسی ریٹ بھی 23 فیصد سے 12 فیصد ہو چکا ہے اور سٹاک مارکٹ بہت اچھا جا رہا ہے اور برامدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے سافٹ ویئر ایکسپورٹس میں اضافہ ہو رہا ہے تو ہمارے زیادہ تر معاشی انڈیکیٹرز بہتر ہو رہے ہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا نے ضم شدہ اضلاع کے اے ائی پی اور اے ڈی پی فنڈز بارے وفاقی وزراء سے بات کی جس کیلئے ایک وے فارورڈ طے ہو گیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ دوسری بات ہم نے وفاقی وزیر کو بتائی کہ ہم نے بندوبستی اضلاع کی اے ڈی پی 120 ارب روپے سے 150 ارب روپے کر دیا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اڑان پاکستان کی گائیڈ لائنز کے مطابق کام کریں گے تاکہ ملک کی بہتری ہو سکے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ بہتر ایکنامک انڈیکیٹرز کا عام انسان کی زندگی میں ریفلیکٹ ہونا بہت ضروری ہے اس وقت میں غربت اور بے روزگاری بہت زیادہ بڑھ چکی ہے خاص طور پہ جو پچھلے چند سالوں میں مہنگائی ہوئی ہے یہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہ ضم اضلاع کی 75 فیصد سے زیادہ ابادی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہی ہے جس کے لئے وفاقی حکومت حصوصی پیکج کا اعلان کریں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ میں ابادی کے تناسب سے حصہ دے تاکہ پسماندہ اضلاع میں ترقی ہو سکے۔