الیکشن2018 میں عوام نے مسلکی تعصب دفن کر دیا۔ رضیت با اللہ
دروش ( چترال ٹائمز رپورٹ) دروش ہدیتہ الھادی پاکستان کے صدر و نائب صدر ملی یکجہتی کونسل خیبر پختونخوا رضیت با اللہ نے اپنی اخباری بیان میں چترالی عوام کا شکریہ ادا کیا کہ الیکشن 2018 میں چترالی عوام نے مسلکی تعصب سے بلا تر ہو کر اپنے اپنی پارٹی نظریے کے تحت ووٹ دیے ۔ سنی اکثریتی علاقوں میں سلیم خان اور اسرار صبور جبکہ اسماعیلی اکثریتی علاقوں میں مولانا عبد الا اکبر چترالی اور مولانا ہدایت الرحمن کو ملنے والے ووٹ اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ملک با لخصوص چترال مسلکی تعصب سے بالا تر ہے جو کہ استحکام پاکستان کی ضمانت ہے۔ پاکستان کو اس وقت سب سے زیادہ خطرہ شدت پسندی، فرقہ ورانہ تعصب اور لسانیت سے ہے جس کی سرکوبی کیلئے ہر وقت ہدیتہ الھادی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے پیلٹ فام سے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ الیکشن جیتنے کے بعد متحدہ مجلس عمل چترال کو چاہیے کہ وہ علاقائی آمن اور ملک کی استحکام کیلئے اسماعیلی کونسل سے روابط بڑھائے تاکہ ملک دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکیں۔