الخدمت فاونڈیشن پاکستان کا روشن چہرہ ہے جو اس کے سافٹ امیج کو دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے جس کی سرگرمیاں پاکستان سے نکل کر باہر کی ممالک میں بھی داخل ہورہی ہیں.وقاص انجم جعفری
الخدمت فاونڈیشن پاکستان کا روشن چہرہ ہے جو اس کے سافٹ امیج کو دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے جس کی سرگرمیاں پاکستان سے نکل کر باہر کی ممالک میں بھی داخل ہورہی ہیں.وقاص انجم جعفری
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) الخدمت فاونڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل وقاص انجم جعفری نے کہا ہے کہ الخدمت فاونڈیشن پاکستان کا روشن چہرہ ہے جو اس کے سافٹ امیج کو دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے جس کی سرگرمیاں پاکستان سے نکل کر باہر کی ممالک میں بھی داخل ہورہی ہیں اور اس کی سرگرمیاں زندگی کی سات دائروں پر پھیلے ہوئے ہیں جوکہ قدرتی آفات سے نمٹنے سے لے کر تعلیم، صحت اور خودروزگاری کے شعبوں پر مشتمل ہے۔ الخدمت فاونڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی، ضلعی صدر عبدالحق، امیر جماعت اسلامی وجیہہ الدین اور دوسرے رہنماؤں شجاع الحق بیگ، محمد عمران کے ہمراہ چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چترال الخدمت فاونڈیشن کے لئے خصوصی اہمیت کا حامل اور ان معدودے چند اضلاع میں شامل ہے جہاں سات کے سات دائروں میں کام جاری ہے کیونکہ چترال جعرافیائی طور پر الگ تھلگ علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ نیچرل ڈیزاسٹرز کے خطرات سے دوچار ہے جہاں ہر سال قدرتی آفات تباہی مچاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مواخاۃ پروگرام کے تحت الخدمت فاونڈیشن کے ذریعے جوانوں کو خودروزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لئے بلاسود قرضے اور اسٹارٹ اپ کے لئے بنیادی سرمائے اور سامان مہیا کئے جارہے ہیں جس کا گزشتہ روز چترال میں بھی افتتاح کیا گیا جہاں دس افراد کو اسٹارٹ اپ کی سہولت دے دی گئی اور عنقریب اس کے حجم میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔
وقاص انجم جعفری نے کہاکہ الخدمت فاونڈیشن کے رضاکار گزشتہ ترکی میں قیامت خیز زلزلے کے بعد پاک آرمی اور ریسکیو 1122کے ساتھ خدمات انجام دے دئیے جبکہ اس تنظیم کا چترال سمیت ملک بھر میں تربیت یافتہ رضاکار موجود ہیں جوکہ قدرتی آفات یا کسی اور ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر متاثریں تک پہنچ جاتے ہیں جبکہ 10لاکھ وولنٹئیر ز کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے جنہیں ان کی صلاحیتوں کے مطابق ضروری تربیت فراہم کی جائے گی۔ الخدمت فاونڈیشن کے مرکزی عہدیدار نے کہاکہ نوجوانوں کو پروفیشنل تربیت کی فراہمی کے ذریعے برسرروزگار بنانے کے لئے ‘بنو قابل ‘اسکیم کے تحت تین ماہ دورانیہ کا کورس بہت جلد شروع کیا جارہا ہے اور خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں کے ساتھ اس سلسلے میں روابط قائم کئے جارہے ہیں اور اسی سلسلے میں یونیورسٹی آف چترال کے حکام کے ساتھ ملاقات کرکے تفصیلات طے کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں چترال کے نوجوان بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے نوجوانوں میں بے پناہ پوٹنشل موجود ہے جوکہ پرعزم اور باصلاحیت ہیں جن کو نیٹ ورکنگ کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل صوبائی صدر خالد وقاص چمکنی نے کہاکہ چترال میں مختلف شعبہ جات میں ضروریات کے پیش نظر یہاں الخدمت یوتھ کمپلیکس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ تمام سرگرمیاں ایک چار دیواری کے اندر انجام پاسکیں جبکہ ‘بنو قابل ‘اسکیم کے تحت 16مختلف ٹریڈز میں فنی تربیت کا اہتمام کیا جائے
گا۔