بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری ، 300یونٹ سے کم پر کوئی اضافہ نہیں ہوگا.اسدعمر
اسلام آباد(چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی گئی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق بجلی اوسطاً 1 روپیہ 18 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 300 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کو دس فیصد اضافی بل دینا ہوگا، یعنی 301 یونٹس استعمال کرنے والوں کیلیے بجلی 10 فیصد مہنگی ہوگی۔ جبکہ 700 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے 15 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نیپرا کی طرف سے تجویز کردہ اضافے سے کم کیا گیا ہے۔ اسد عمر کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں کہا گیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سارا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا گیا ہے ، ای سی سی کے اجلاس میں عوام کو بجلی پر سبسڈی دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ واجبات کی وصولی میں بہتری اور گردشی قرضوں میں کمی لائی جائے گی ۔
ای سی سی کے اجلاس میں زراعت کے لیے بڑا ریلیف کے فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی فی یونٹ 5 روپے کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
اس سے پہلے دو روز قبل پیر کو ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ حیدر آباد، پشاور، کوئٹہ اور سکھر سمیت بجلی کی چار تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات 143 ارب تک پہنچ گئے۔ سکھر اور حیدر آباد میں ڈیڑھ ارب کی بجلی چوری، کنڈا سسٹم بھی جاری ہے لیکن ایف آئی آر ہوئی نہ ہی کوئی کاروائی، چاروں کمپنیاں گزشتہ دو سال کے دوران صارفین سے 507 ارب کی ریکوری کرنے میں بھی ناکام رہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ نیپرا کی سفارش پر من و عن عمل نہیں کیا جائے گا۔ اسد عمر نے بجلی چوری اور نقصانات پر قابو پانے، بقایا جات کی وصولی میں بہتری کی ہدایت کی۔ اسد عمر نے کہا کہ نظام میں بہتری تک عوام پر بوجھ نہیں ڈال سکتے۔(سماءنیوز)