اسلام آباد: پی ٹی آئی جلسہ گاہ کے اطرف تمام ہوٹل، گیسٹ ہاؤس بند رکھنے کا حکم
اسلام آباد: پی ٹی آئی جلسہ گاہ کے اطرف تمام ہوٹل، گیسٹ ہاؤس بند رکھنے کا حکم
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) اسلام آباد کے علاقے سنگجانی میں آج ہونے والے پی ٹی آئی جلسے کے پیشِ نظر جلسہ گاہ کے اطراف تمام ہوٹل، دکانیں اور گیسٹ ہاؤس بند رکھنے کا حکم دے دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سنگجانی پولیس کی جانب سے آج سے 9 ستمبر تک سنگجانی میں ہوٹل، گیسٹ ہاؤس اور ریسٹورنٹ بند رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں، اس دوران کسی بھی شخص کو رہائش، کھانا یا کسی قسم کا سامان نہیں دیا جائے گا۔تحریک انصاف جلسہ گاہ کے اطراف ہوٹل اور دکانیں بند کرنے کا نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو رہائش، کھانا یا کوئی اور سہولت فراہم نہ کی جائے۔تھانہ سنگجانی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق یہ بھی کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔
فیض حمید عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد(سی ایم لنکس) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف شواہد ملٹری ٹرائل کی طرف جا رہے ہیں، فیض حمید عمران خان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کہ فیض حمید گرفتاری کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ رفاقتوں کے بارے میں بتا رہے ہوں گے، فیض حمید کی خواہش ہوگی کہ سارا ملبہ بانی پی ٹی آئی پر ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ نو مئی کو جس شہر میں بھی احتجاج ہوا وہاں خاص طور پر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، کچھ افراد ان کو ڈائریکٹ کر رہے تھے، یہ لازمی طور پر عمران خان کی ہدایات تھیں۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایک غم عمران خان کو اپنا اقتدار چھن جانے کا تھا تو دوسرا غم جنرل فیض کو بھی تھا، وہ آرمی چیف بننا چاہتے تھے، اس سلسلے میں انہوں نے مسلم لیگ ن سے بھی رابطہ کیا، پی ٹی آئی والے کہتے تھے اکتوبر میں ہماری حکومت آ رہی ہے، اس کا پس منظر یہ تھا کہ انہوں نے عدلیہ سے امیدیں وابستہ کی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب میں ترامیم کا سلسلہ جب شروع ہوا اس وقت پرویز خٹک وزیر دفاع تھے، انہوں نے ہم سے رابطہ کیا ہم نے ان سے اتفاق کیا، اس کی کلیئرنس فیض حمید کی طرف سے آئی کہ بات چیت شروع کریں۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف عمران خان سے مذاکرات کیلئے آخری حدوں تک گئے، غیر مشروط آفر کی لیکن انہوں نے ایک دفعہ بھی سیاسی قوتوں سے بات کرنے کی کوشش نہیں کی۔