اسلام آباد پولیس اور ایف۔سی کی تنخواہوں اور شہداء پیکیج کو پنجاب اورخیبر پختونخوا کے مساوی کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنخواہوں، الاؤنسز اور شہداء پیکیج کو پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مساوی کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزارت داخلہ نے اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنخواہوں، الاؤنسز اور شہداء پیکیج کو پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مساوی کرنے اور اسلام آباد میں جرائم کی روک تھام کیلئے کیمروں کی کوریج 100 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فسادی مارچ کو کسی بھی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا اور شرپسند عناصر اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔وزارت داخلہ کی طرف سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیرصدارت اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی آپریشنل استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کے علاوہ کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود، آئی جی پولیس اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر، چیف کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی اور دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں امن و امان کیلئے اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مزید مالی، تکنیکی وسائل اور لیگل سپورٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں اور الاؤنسز کو پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس کے شہداء پیکیج کے ایک ارب کے بقایاجات فی الفور ادا کرنے، فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنخواہیں، الاؤنسز اور شہداء پیکیج کو خیبر پختونخوا پولیس کے مساوی کرنے اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو پولیس کی معاونت کیلئے بطور اینٹی ریاٹ فورس استعمال کرنے اور اس سلسلے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کو ضروری تربیت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کی فول پروف سکیورٹی کیلئے لاہور کی طرز پر اسلام آباد سیف سٹی کو جدید ترین بنایا جائے گا اور امن و امان کو یقینی بنانے اور سٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے کیمروں کی کوریج کو سو فیصد کیا جائے گا۔ اجلاس میں راولپنڈی اسلام آباد کی پولیس اور انتظامیہ کے درمیان کوآرڈینیشن میکینزم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو فسادی جتھوں اور شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فسادی مارچ کو کسی بھی صورت داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، فسادی مارچ اور شر پسند عناصر کو سختی سے کچلا جائے گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے فسادی مارچ کے شرپسندوں کے پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکاورں پر تشدد اور حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور فسادی مارچ سے بہترین پیشہ وارانہ انداز میں نمٹنے اور امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے پولیس، رینجرز اور ایف سی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی تنخواہیں، الاؤنسز اور شہداء پیکیج کو آئندہ مالی سال سے پنجاب اور کے پی کے کے مساوی کر دیا جائے گا۔
پی آئی ایکی پہلی حج پرواز 6 جون کو 329 مسافروں کو لے کر مدینہ منورہ روانہ ہو گی
اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کی حجاز مقدس کے لئے پہلی پرواز 6 جون کو 329 مسافروں کو لے کر مدینہ منورہ روانہ ہو گی۔پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پی آئی اے اپنا حج آپریشن 6 جون سے شروع کرے گا جس کے تحت پہلی حج پرواز 329 عازمین کو لے کر اسلام آباد سے صبح 4 بجے مدینہ منورہ روانہ ہوگی۔پی آئی اے سرکاری حج سکیم کے تحت 15 ہزار عازمین حج کو لے کر جائے گی جبکہ پرائیوٹ آپریٹرز کے تحت 18 ہزار حجاج کرام پی آئی اے کا انتخاب کریں گے۔قبل از حج کی پروازیں 6 جون سے 3 جولائی تک آپریٹ ہوں گی جبکہ بعد از حج پروازیں 14 جولائی سے شروع ہوں گی یہ آپریشن 13 اگست تک جاری رہے گا۔ پی آئی اے کا کل حج آپریشن 331 پروازوں پر مشتمل ہوگا تمام پروازیں 5بڑے شہروں اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان اور کوئٹہ سے عازمین کو حجاز مقدس پہنچائے گی۔وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق کی خصوصی ہدایات پر سی ای او پی آئی اے آپریشن کی خود نگرانی کریں گے۔ وزیر ہوابازی نے آپریشن کو حجاج کرام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دینے کی ہدایات جاری کی ہیں – پی ائی اے کا عملہ مستعد رہے اور حجاج کرام کی خدمت قومی اور مذہبی فریضہ سمجھ کر سر انجام دینے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مارچ کا اعلان کریں گے، عمران خان
پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ )چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مارچ کا اعلان کریں گے، پہلے ہماری تیاری نہیں تھی اب پوری تیاری کیساتھ نکلیں گے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سوشل میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے ملاقات اور بات کرنا چاہتا تھا، اندازہ ہیکہ کن مشکل کنڈیشنز میں 25 مئی کی کوریج کی، میں کئی چیزیں دیکھ رہاتھا جو کنٹینرز سے کوئی نہیں دیکھ رہا تھا، ا?پ نیجذبیاور دلیری سیکوریج کی، میں ا?پ سب کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ 30سال سے جرم کرنیوالے آج اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں، پاکستان جس دورسیگزررہاہیبہت کم ایساوقت ا?تاہے، یہ ملک کے لئے فیصلہ کن وقت ہے، جب نماز پڑھتے ہیں تو اللہ سے ایک ہی چیز مانگتے ہیں، اللہ سے دعا مانگتے ہیں کہ ہمیں عظمت کے راستے پر لگا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اللہ کسی کواجازت نہیں دیتاکہ وہ کہیمیں نیوٹرل ہوں، حق کے راستے پر چلتے ہیں تو بات ذات سے آگے نکل جاتی ہے، اس جدوجہ کوسیاست نہیں بلکہ جہاد سمجھیں، جب آپ راہ حق پر چلتے ہیں تووہ جہاد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشریمیں شہادت کاسب سیبڑامقام ہے، جس طرح ظلم کرکیلوگوں پرشیلنگ کی گئی یہ جنرل ڈائر کر سکتا تھا شہبازشریف اور راناثنااللہ نے ماڈل ٹاؤن میں 14لوگوں کو قتل کرایا، ماڈل ٹاؤن میں جب 14قتل ہوئے ان کو اس وقت جیلوں میں ڈالنا چاہیے تھا۔
لانگ مارچ کے دوران تشدد کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ لااینڈفورسمنٹ ایجنسی اپنے لوگوں پر ایساظلم نہیں کرتی، یہ سب ایسے لوگ ہیں جنہیں بہت پہلیجیلوں میں جاناچاہئیتھا، انصاف کی ضرورت تو کمزور کو ہے، طاقتور تو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکاانٹرنیشنل کریمنل کورٹ کینیچیخودکونہیں لاناچاہتا، عدالتیں کمزورکوتحفظ دینے کیلئیبنتی ہیں، ہم ان لوگوں کو شکست دیں گے تو پاکستان اوپر چلا جائے گا، اگر ہم کامیاب نہ ہوئے تو آپ کے بچوں کو یہ جنگ لڑنا پڑیگی، چوروں کے خلاف یہ جنگ کبھی نہ کبھی تو لڑنی پڑے گی۔رانا ثنا اللہ کی دھمکیوں سے متعلق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ راناثنااللہ کی پھر اسٹیٹمنٹ آئی ہے کہ میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا، یہ لوگوں کو پھر سے ڈرانے کی کوشش کررہیہیں، سب سے بزدل انسان ہی ظالم ہوتاہے، راناثنااللہ پر تو ان کی اپنی جماعت کا منسٹر کہتا تھا اس نے 22قتل کئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ فرماتاہیتم سیپہلیقومیں تباہ ہوئیں جوطاقتورکوقانون کینیچینہیں لاسکیں، شہبازشریف نے98،97میں سب سے زیادہ لوگ پولیس مقابلیمیں مرائے۔آزادی مارچ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ آزادی مارچ میں فیملیز،عورتوں اور بچوں پرانہوں نیشیلنگ کی، وہ شیل صرف دہشت گردوں پراستعمال ہوتیہیں وہ ان لوگوں پر کیے گئے، ان کی کوشش ہیکہ عوام ڈرکرسہم کربیٹھ جائے، 62سال میں 30سال فوج تو 30سال ان 2 خاندانوں نے حکومت کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی نے دنیامیں بڑاکام نہیں کیا جس نیخوف پر قابو نہیں پایا، 4 ہزار لوگوں نے 40 کروڑ ہندوستانیوں پر حکومت کی ہے، جنرل ڈائر نے جلیاں والاباغ میں لوگوں کو گولیاں ماری تھیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس کوجہادسمجھ کرلڑتاہوں مجھیکسی چیزکاخوف نہیں،یہ ہم آنیوالی نسلوں کیلئیجنگ لڑرہیہیں، یاد رکھیں ان سیبزدل لوگ کوئی نہیں ہیں۔انھوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں ہماراکیس لگاہواہے، ہم سپریم کورٹ سیپروٹیکشن چاہ رہیہیں، سپریم کورٹ سیسوال ہے ایسے مجرموں کو شیلنگ کی اجازت دے سکتے ہیں، پنجاب میں چادرچاردیواری کوپامال کیاگیا۔عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کیفیصلیکیبعدہم نکلیں گے، پہلیہماری تیاری نہیں تھی،اب پوری تیاری کیساتھ جائیں گے، جو غلطیاں پہلیہوئیں اب وہ نہیں ہوں گی، آ پ لوگوں کوچوٹیں بھی لگیں زخمی بھی ہوئے، جس پر میں آپ سب کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔