اسلام آباد ؛ “نظام تعلیم میںجدت بذریعہ انفارمیشن ٹیکنالوجی” کے موضوع پرتربیتی پروگرام
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ ) آج کی اس پررونق تقریب میں شرکت میرے لئے ایک انتہائی خوشگوارتجربہ ہے کہ پاکستان میں آنے کے بعد پہلی دفعہ براہ راست حکومت اٹلی کے مالی تعاون سے خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے دورآفتادہ علاقوںمیںچلنے والے پی پی ارپروگرام سے مستفید ہونے والے لوگوںسے بالمشافہ ملاقات اورگفتگو اوران کے تاثرات جان کر یہ اطمینان ہوا کہ اٹلی کے عوام کی ٹیکس کا پیسہ حکومت پاکستان کے عین منشا اورمرضی کے مطابق بواسطہ پی پی اے ایف مختلف پارٹنرآرگنائزیشن کے زریعے دورآفتادہ علاقوں میںغریب کی معیارزندگی بہتر بنانے اوران کے چھوٹے مسائل حل کرنے کیلئے استعمال ہوررہے ہیں. ان خیالات کا اظہارEhanuela Benini ڈائریکٹرایجنسی فارڈویلپمنٹ کوپریشن نے کمیونٹی اورپی او سٹاف کیلئے پانچ روزہ تربیتی پروگرام “نظام تعلیم میںجدت بذریعہ انفارمیشن ٹیکنالوجی” کے اختتامی تقریب میںبطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی . انھوں کہا کہ آج سے پچیس تیس سال پہلے اٹلی حکومت نے نظام تعلیم کو جدید خطوط پراستوار کرکے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو باقاعدہ تعلیمی نظام کا حصہ بنانے کا عزم کیا اورآج پورےملک کے کونے کونے میںپرائمیری سے لیکراعلیٰتعلیمی اداروںتک انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال عام ہے . اورطالب علم اپنی تعلیمی ضروریات گھروںمیںبیٹھکر بھی آن لائن پوری کررہے ہیں .
تربیتی پروگرام کے شرکاء بلوچستان کے ترقی فاونڈیشن کے سینئر پروگرام منیجرعیسیٰخان کاکڑ، ایچ ڈی ایف بلوچستان کے ریجنل کوراڈنیٹرنعیمہ گل، ایس آرایس پی چترال کے صلاح الدین صالح، چیئرمین ایل ایس اوسکندرحیات، نداپاکستان کے عمیرہ اورپی پی اے ایف کی طرف سے احسان اللہ بیگ اورسبین یوسف نے خطاب کرتے ہوئے ٹریننگ کو انتہائی مفید قرار دیا اورٹرینرجیوانی نرگس کوخراج تحسین پیش کیا.
پروگرام کے اخر میں پی پی اے ایف کے چیف ایگزیکٹیو عظمت عیسیٰ نےاٹلی کی حکومت کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ انکی مالی تعاون سے چترال، باجوڑ، دیر، ژوپ اورپشین جیسے پسماندوہ علاقوںمیں ہم اپنے پروگرام پی پی آر کو توسیع دی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں . انھوں نے تعلیمی میدان میں جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت کے حوالے شرکاء کے تجاویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہرقسم کی تعاون کی یقین دہانی کی. اخرمیںشرکاءمیںسرٹفیکیٹ تقسیم کئے گے.