ار۔پی۔ایم ۔ انجینئر سردار ایوب AKRSPمیں 36سال خدمات انجام دینے کے بعد سبکدوش ہوگئے
چترال۔(ظہیر الدین سے) انجینئر سردار ایوب AKRSPمیں 36سال قابل رشک خدمات انجام دینے کے بعد گزشتہ دنوں ریٹائر ہوگئے۔ 1984ء میں AKRSPلانچ ہونے کے ایک سال بعد پہلے بطور فیلڈ انجینئر اور پھر 18سال انجینئرنگ کے سیکشن ہیڈ کی حیثیت سے وابستہ رہے اور ان کی قابل قدر پیشہ ورانہ اور قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے انہیں ریجنل پروگرام منیجر کا عہدہ پیش کیا گیا جسے وہ گزشتہ چودہ سالوں سے نہایت خوش اسلوبی سے نبھاتے رہے اور ستمبر 2019میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے پر انہیں ادارے کی اشد ضرورت کی بنا ایک سال کے توسیع دی گئی تھی۔
اپنی قیام کے فوراً بعد ادارے کو چترال میں مختلف قسم کے چیلنجز اور مسائل درپیش تھے اور دیہی اشتراکی ترقی کی بنیاد پر دیہی ترقی کا کام قطعی طور پر نیا آئیڈیا تھا جس میں سوشل آرگنائزیشن کا کٹھن کام شامل تھا۔ کہتے ہیں کہ محبت فاتح عالم اور انجینئر سردار ایوب نے اس پر خوب عمل کیا اور عوام کی سطح پر غلط فہمیوں کی بنیاد پر پیدا شدہ مسائل حل کر کے سوشل آرگنائزیشن کا راستہ ہموار کرتا رہا اور ضلعے میں قریہ قریہ، گاؤں گاؤں اس پروگرام سے مستفید ہوا اور سب سے پہلی مرتبہ دوردراز وادیوں میں بجلی کے قمقمے روشن ہوئے توناقابل رسائی دیہات تک سڑکوں کی جال بچھ گئی،مستوج اور پرواک، دونادومی سمیت کئ مقامات پر ہزاروں ایکڑ بنجر زمین زیر کاشت لائے گئے تو انٹرپرائزز اور ایگریکلچرل سیکشن کے ذریعے گرم چشمہ اور کریم آباد وادیوں میں تجارتی پیمانے پر الو، مٹر اور دوسری سبزیاں کاشت کرکے کاشت کاروں کی معاشی زندگی میں انقلاب برپا کیا گیا۔ اس عمل میں ںاگزیر سوشل آرگنائزیشن کی مضبوط اور مستحکم بنیاد یں انہوں نے اپنی غیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں اور حسن اخلاق اور نرمی مزاج کی بنا پر ہی انجام دیتے رہے اور کارواں کے لئے راستہ ہموار کرتا رہا۔
ریجنل پروگرام منیجر کی حیثیت سے قائدانہ صلاحیت نکھر کر سامنے آیا اور اس کم آمیز و کم گفتار مگر دلآویز مومن نے میدان عمل میں وہ کام کر دیکھایا جو توپ اور میزائل کے بغیر ممکن نہ تھے۔ جب میر کارواں می خوئے دل نوازی بدرجہ اتم موجود ہو تو اہل کارواں کے درمیان بھی یہ صفت سرایت کر جاتی ہے اور میں ضلعی سطح پر گزشتہ ربع صدی سے میڈیا سے وابستہ ہونے اور تمام اداروں کے بارے میں گہری معلومات رکھنے کے باوجود ان کے دور کبھی گروہ بندی اور ایک دوسرے کے خلاف سازش کرنے کی کوئی خبر سننے کو نہیں ملی۔ ادارے کے کٹر سے کٹر مخالف بھی اس بات کے معترف دیکھائی دئےکہ AKRSP آفس میں کام کرنے والے ایک فیملی کے افراد کی طرح ورکنگ ماحول بنالیاہے اور اس ادارے کے احاطے میں کوئی چیز ناپید ہے تو وہ ادارے کے ہر لیول پر ملازمیں کا ایک دوسرے کی بدخواہی ہے۔ ملکی حالات کے پیش نظر ادارے میں اتارچڑہاو آئے اور کئی سینیر ملازمین کو وقت سے پہلے ریٹائر کرنے کا بورڈ نے فیصلہ کیا لیکن دوسرے اداروں کی بالعکس یہاں سے جانے والے اس پروانے کو پھول سمجھ کر ہنسی خوشی گھر چلے گئے کیونکہ وہ ادارے کے سربراہ پر اعتماد رکھتے تھے۔
بطور آر پی ایم انہوں نے یورپ سمیت دنیا کے درجنوں ممالک میں قومی سطح پر ادارے کی نمائندگی کی اور درجنوں ڈونر ایجنسیوں اور غربت مکاؤ فنڈگ اور ماحولیات میں کام کرنے والے ممالک کا ان پر اعتماد اور موثر نمائندگی کا مظہر ہے۔
ان کے اعزاز میں گزشتہ گلگت سرینا میں شاندار الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں اگلے ڈی این کے دوسرے اداروں کے سربراہان نے شرکت کرکے ان کے مقبول عام ہونے پر مہر تصدیق ثبت کردی جنہوں نے ان کے اعلی کارکردگی کی دل کھول کر تعریف کی اور اجلاس میں شریک ایک سینئر اہلکار نے راقم کو بتایا کہ اعلی سطح پر اس نوعیت کا الوداعی پروگرام انہوں نے نہیں دیکھا تھا جس میں سب حقیقتاً ایک رفیق کار کے سبکدوش ہونے پر رنجیدہ تھے۔