Chitral Times

Apr 20, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آٹا بحران اور ہوشربا قیمتوں بارے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ سے رابطہ کرونگا۔ گورنر خیبرپختونخوا

شیئر کریں:

آٹا بحران اور ہوشربا قیمتوں بارے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ سے رابطہ کرونگا۔ گورنر خیبرپختونخوا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت جو مشکل ترین صورتحال ہے اس سے نکلنے کے لیے ہر ایک شعبے اور طبقے کو تعاون اور قربانی دینا ہوگی ، ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا مقابلے کے لیے ہماری بزنس کمیونٹی اور تاجر برادری سب سے آگے رہی ، وفاقی حکومت کے توانائی بچت فارمولے پر خیبر پختونخوا اور پشاو ر کے تاجر رہنماوں اور چیمبرز عہدیداروں کے تعاون کے اعلان اور تجاویز دونوں پر ان کا مشکور ہوں ، آٹا بحران اور ہوشربا قیمتوں بارے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائ اعلیٰ سے رابطہ کرونگا ، میری پوری کوشش ہے کہ خیبر پختونخوا اور پشاور کے عوام کوکھانے پینے کی بنیادی اشیائ مناسب قیمت پر میسر ہوں۔ ان خیالات کا اظہار گورنر حاجی غلام علی نے گزشتہ روز گورنر ہاوس میں طلب کردہ صوبے کی تاجر برادری اور بزنس کمیونٹی کے ایک اہم ترین اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبے اور صوبائی دارلحکومت پشاور کے سینئر ترین تاجر و بزنس رہنماوں ، سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد اسحاق ، پشاور چیمبر ، تنظیم تاجران ، مرکزی تنظیم تاجران خیبر پختونخوا، ایف پی سی سی آئی خیبر پختونخوا کے سابق اور موجودہ عہدیدار ،قیمتی پتھروں کی مرکزی تنظیم ایپثیا عہدیدار اور دیگر شریک تھے جن میں ملک مہر الٰہی ، شرافت علی مبارک ، حاجی فضل الٰہی و دیگر شامل ہیں۔

 

گورنر حاجی غلام علی نے اجلاس کے شرکائ سے وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں توانائی بچت فارمولے پر عمل درآمد بارے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ماضی بعید اور ماضی قریب میں بھی مشکل وقت آئے لیکن جیسے پہلے صوبہ خیبر پختونخوا اور پشاور شہر کی تاجر برادری و بزنس کمیونٹی نے تاریخی قربانیاں دیں اسی طرح انہیں پورا یقین ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھی آپ سب وفاقی حکومت کے اس ویڑن کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون کرتے ہوئے بازاروں کے اوقات کار بارے اتفاق و اتحاد سے ساتھ دینے کا کردار ادا کرینگے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ بھر کی نمائندگی کرنے والے تاجروں و بزنس کمیونٹی کے سینیئر رہنماوں اور چیمبرز کے عہدیداروں نے گورنر پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بھر پور تعاون کا اعلان کیا تاہم انہوں نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں جن میں مارچ کے مہینے سے توانائی بچت فارمولے کے اوقات کار میں توسیع سمیت ، صوبے اور بالخصوص پشاور میں آٹے کے بحران اور بڑھتی ہوئی قیمتوں ، گیس پریشر کی شدید قلت ، اشیائ خوردونوش اور بنیادی اشیائ ضروریہ کی من مانی قیمتوں بارے تجاویز اور سفارشات شامل تھیں۔

 

اجلاس کے شرکائ کی جانب سے وفاقی حکومت کے توانائی بچت فارمولے کے تحت بازار رات آٹھ بجے تک بند کرنے کے فیصلے پر تعاون کی یقین دہانی کے اعلان پر گورنر نے تمام رہنماوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں کہا کہ اسی جذبے کی وجہ سے ملک کو پہلے بھی بڑے بڑے بحرانوں اور مشکلات سے نکال باہر کیا گیا تھا اور یہی جذبہ آج بھی ہمارے صوبے کی بزنس کمیونٹی اور تاجر برادری میں موجود ہے جس کی وجہ سے مجھے یہ اطمنان ہے کہ مشکل کہ یہ دن بھی جلد کٹ جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے حوالے سے جو سفارشات اور تجاویز دیں گئیں ان کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک نمائندہ کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس میں خیبر پختونخوا کے سینیئر بزنس و تاجر رہنماوں کو شامل کیا جائیگا اور ان کی مشاورت اور ویڑن کو وفاقی حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر سامنے رکھا جائیگا۔ گورنر کا کہنا تھا کہ اس وقت خیبر پختونخوا میں آٹے کی قیمتوں کے آسمان چھونے کی صورتحال اور عوام کو درپیش مشکلات سے وہ بخوبی واقف ہیں اور انہیں اس پر دلی افسوس و دکھ بھی ہے ، تاہم اس کے لیے وہ ہر متعلقہ فورم سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائ اعلیٰ سے عوامی مفاد میں از خود رابطہ کرکے اس مسئلے کے فوری حل کے لیے سنجیدگی سے بات کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد آٹے کی ترسیل پر سے بلا ضرورت پابندی کے خاتمے اور بلاتعطل ترسیل کے لیے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کرینگے۔

 

گورنر کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی پر بزنس کمیونٹی اور تاجر برادری نے بھی اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ جس طرح موجودہ گورنر خیبر پختونخوا نے ان کے ساتھ اپنا تعلق بحال رکھا ہے اور ہر معاملے میں سنجیدگی سے مشاورت کی ہے اسی طرح صوبے کی بزنس کمیونٹی اور تاجر برادری بھی گورنر کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ گورنر حاجی غلام علی وفاق کے ایک ایسے نمائندے ہیں جن کے ساتھ پورے ملک کی بزنس کمیونٹی شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔

 

 

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی زیر صدارت گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کی خصوصی سینٹ کا اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی زیر صدارت گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کی خصوصی سینٹ کا اجلاس گورنر ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار احمد اور یونیورسٹی کے 10فیکلٹی اراکین کو جاری ہونے والے شوکاز نوٹس کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔  اجلاس میں سینٹ اراکین نے طویل غورو خوض اور قانونی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر افتخار احمد کوشو کاز نوٹس اور پرسنل ہیئرنگ کا موقع فراہم کرنے کے بعد چانسلر کیجانب سے بطور وائس چانسلر بحالی کے فیصلے کی  توثیق کر دی جبکہ یونیورسٹی کے فیکلٹی اراکین کو سینڈیکیٹ کی جانب سے جاری ہونیوالے شوکاز کو بھی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ سینٹ اجلاس میں گومل یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی ڈی آئی خان کے مابین اثاثوں کی تقسیم سے متعلق بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گومل یونیورسٹی کیجانب سے زرعی یونیورسٹی کو باقاعدہ طور پر ایک ہزار کنال زمین منتقل کر دی گئی ہے جبکہ گومل یونیورسٹی کی ایگریکلچر فیکلٹی بھی زرعی یونیورسٹی کو منتقل کر دی گئی ہے۔اجلاس میں مزید اثاثوں جن میں بسوں کی تقسیم، ویٹرنری، اینیمل، ماحولیاتی سائنسز، بائیو ٹیکنالوجی، فوڈ سائنسز کی تقسیم سے متعلق درپیش مسائل کو دونوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو مل بیٹھ کر یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔  اجلاس میں گومل یونیورسٹی سے زرعی یونیورسٹی کو منتقل کی جانیوالی ایگریکلچرفیکلٹی کے مستقبل قریب میں ہونیوالے ملازمین کی ریٹائرمنٹ  سے متعلق پنشن امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں پرو وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈاکٹر شکیب اللہ، سپیشل سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم راشد پائندہ خیل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے اور سینٹ اراکین جن میں جسٹس ریٹائرڈمحمد داؤد خان سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔#


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
70285