
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے زیر اہتمام گلگت میں ذہنی صحت کی نئی ہیلپ لائن متعارف
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان کے زیر اہتمام گلگت میں ذہنی صحت کی نئی ہیلپ لائن متعارف
گلگت (نمایندہ چترال ٹایمز ) آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان نے ذہنی صحت کے لیےآج آغا خان میڈیکل سینٹر، گلگت میں ہیلپ لائن ’تسکین‘(Taskeen) متعارف کی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو ذہنی صحت کے لیے بروقت،قابل رسائی اور رازدارنہ مدد فراہم کی جا سکے۔ یہ ہیلپ لائن آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان ، آغا خان یونیورسٹی کے برین اینڈ مائنڈ انسٹی ٹیوٹ اور ایک غیر منافع بخش ادارے، تسکین کے تعاون سے شروع کی گئی گئی ہے جو ذہنی صحت سے متعلق آگاہی فراہم کرنے اور مشاورت میں خاص مہارت رکھتا ہے۔یہ ہیلپ لائن مقامی زبانیں بولنے والے گلگت-بلتستان اور چترال کے تربیت یافتہ ماہرین نفسیات کے ذریعے مفت نفسیاتی مدد اور مشاورت فراہم کرے گی۔
اس تقریب کے مہمان خصوصی، جناب محی الدّین ، چیف سیکریٹری، گلگت-بلتستان وانی تھے۔شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا :”ذہنی صحت کے مسائل کو عموماً بدنامی کا سبب تصور کیا جاتا ہے اور لوگوں کی مدد کے لیے محفوظ جگہیں موجودنہیں ہیں۔ہمیں اُمید ہے کہ تسکین ہیلپ لائن لوگوں کو اپنے مسائل کے بارے میں بات کرنے اور تربیت یافتہ و پیشہ ور افراد سے مددحاصل کرنے کے لیے ایک محفوظ اور راز درانہ جگہ فراہم کرے گی۔“
تازہ ترین مطالعات نے پاکستان میں ذہنی دباؤاور بے چینی کی کیفیت میں خطرناک حد تک اضافہ ظاہر کیا ہے۔ عالمی ادارۂصحت کے مطابق، پاکستان میں چارفیصد بیماریوں کا تعلق دماغی صحت سے ہوتاہے اورمردوں کے مقابلے میں عورتیں غیر معمولی طور پر زیادہ متاثر ہوتیں ہیں۔ غیر محفوظ طبقوں سے تعلق رکھنے والی عورتیں ،خاص طور پر زچگی کے دوران اور نو عمر ی میں ، زیادہ متاثر ہوتیں ہیں۔پاکستان میں تقریباً 40 فیصد عورتیں زچگی کے دوران (حمل کے دوران یا بعد)ذہنی دباؤاور بے چینی کا شکار ہوتیں ہیں۔اسی طرح، اسی علاقے میں کیے گئے ایک اورمطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریباً 40 فیصدلوگ ایسے ہیں جنھوں نے ذہنی دباؤ(ڈپریشن) کا شکار ہو کر خود کشی کرنے کی کوشش کی یا اُس کے نتیجے میں انتقال کر گئے۔حالیہ برسوں میں، گلگت، بلتستان اور چترال میں بالخصوص خود کشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ایک اندازے کے مطابق، پاکستان میں24 ملین افراد کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔
’’اس بات سے ہمارے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا ہے کہ گلگت – بلتستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے بھی تشویش ظاہر کی ہے اور ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے لیے ہمیشہ اپنی مدد فراہم کی ہے۔ ہم دیرپا تبدیلی لانے کے لیے اُن کے ساتھ مل کر کام کرنے کی توقع کرتے ہیں، “یہ بات کلینکلیونٹس کے سربراہ نےجناب ندیم عباس،چفل ایگزیکٹو آفسرے، آغا خان ہلتھ سروس ،پاکستان کی جانب سے کہی۔
تقریب سے قبل آغا خان یونوےرسٹی مںا برین اینڈ مائنڈ انسٹی ٹووٹ کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر ذول مرالی نے ہلپت لائن کو ایک مشترکہ کوشش قرار دیا۔ مزید کہا کہ یہ ہلپ لائن کموونٹی کےان ُاراکنف کی ایک بہت اہم ضرورت کو پورا کرنے مںم مدد کرے گی جوخاموشیسےاس تکلیف میں مبتلا ہیں۔انہوں نے ذہنی صحت کا موازنہ دیگر جسمانی صحت کے حالات سے کال جن کا بغرز کسی شرم کے علاج کرنے کی ضرورت ہے۔
آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان ، آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی ایجنسی ہے اور سنہ 1987ءسے گلگت- بلتستان میں صحت کی معیاری خدمات فراہم کر رہی ہے۔حال ہی میں، متعدد نئی خدمات شامل کی گئیں ہیں جن میں جدید تشخیصی خدمات، اوپتھلمولوجی،کارڈیولوجی، نیپھرولوجی،یورولوجیاور ڈرماٹولوجی شامل ہیں۔اس ایجنسی نے موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے مزید دور دراز علاقوں میں ٹیلی کنسلٹنگ کے ذریعے صحت کی سہولتوں کو وسعت دی ہے۔