آزاد امیدوار رضیت بااللہ ایم ایم اےکے امیدواروں کے حق میں دستبردار ہوگئے
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)امیر جماعت اسلامی و سینئر نائب صدر متحدہ مجلس عمل خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے چترال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے، چوروں اور ڈاکوؤں کو پکڑنے کا سلسلہ رکنا نہیں چاہئے، پانامہ کیس میں سب سے پہلے جماعت اسلامی نے پٹیشن فائل کی۔ ایک چور کے پکڑنے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔چور چور کا محاسبہ نہیں کرسکتا، کرپشن ختم کرنے اور چوروں کو پکڑنے کی دعویدار جماعتیں خود چوروں اور کرپٹوں کی آماجگاہ بنی ہوئی ہیں، مختلف پارٹیوں میں سیاسی کچرا جمع ہورہا ہے، یہ پارٹیاں سیاسی مسافروں کی انجمنیں اور بڑے بڑے چور پیراشوٹ کے ذریعے ان پارٹیوں میں اتر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں سے کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ۔ مجلس عمل پاکستان کو اقبال اور قائد کا پاکستان بنائے گی۔ مجلس عمل پاکستان کے اسلامی شناخت کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے۔ رضیت باللہ ، سابق خاتون ایم پی اے فوزیہ بی بی اور تاجر یونین کے مشکور ہیں جنہوں نے این اے ون اور پی کے ون پر متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا اور ان کے حق میں انتخابات سے دستبردار ہوئے۔ متحدہ مجلس عمل نظام مصطفی ﷺ اور خلافت راشدہ کا نظام نافذ کرے گی۔ قوم انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کو ووٹ دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دروش ضلع چترال میں متحدہ مجلس عمل کے ورکرز کنونشن اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر این اے ون کے امیدوار مولانا عبدالاکبر چترالی، امیر ضلع مولانا جمشید احمد خان، خورشید علی خان، مولانا شیر عزیز خان، رضیت باللہ اور دیگر نے خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ زرداری، ڈاکٹر عاصم ، علیم خان، جہانگیر ترین سمیت پانامہ لیکس میں شامل 436دیگر افراد کو بھی سزا دی جائے۔جو لوگ خود کرپشن میں ملوث ہوں ، جو خود بڑے بڑے چور ہوں وہ کیا کرپشن کا خاتمہ اور چوروں کا احتساب کریں گے۔25جولائی سیاسی مسافروں اور پیراٹروپرز کی شکست کا دن ہے۔ مجلس عمل کرپٹ مافیا اور چوروں کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔ جب تک تمام چوروں کو پکڑا نہیں جاتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بے روزگار ی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ نوجوان مایوس اور ڈگری ہولڈرز بے روزگار ہیں ، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تمام کاروبار زندگی مفلوج ہوچکاہے ۔ فیکٹریاں اور کارخانے بند ہیں اور بے روزگار ی کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہر سال تین لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں سے فارغ ہوتے ہیں مگر حکومت پچاس ہزار کے لیے بھی ملازمتیں پیدا نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہاکہ لاکھوں نوجوان تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے والدین پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ۔ متحدہ مجلس عمل بے روزگار نوجوانوں کو باعزت روزگار دے گی اور جب تک نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا ، انہیں بے روزگاری الاؤنس دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں غلامان امریکہ اور غلامان مصطفیﷺ کے درمیان جنگ ہے۔ عوام انبیاء کے وارثین کو اسمبلیوں میں پہنچائیں تاکہ اسمبلیاں ناموس رسالت ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کے مراکز بن جائیں ۔
اس موقع پر پاکستان تحریک ا نصاف کے ضلعی رہنماء اور چترال کی صوبائی اسمبلی کی نشت PK-01 کے آذاد اُمیدوار رضیت با اللہ نے متحدہ مجلس عمل کے PK-01کے نامزد اُمیدوار مولانا ہدایت الرحمن کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔رضیت با اللہ نے کہا کہ مجھے حالیہ انتخابات میں میرے گروپ لیڈر سابق ممبر صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ، ڈرائیور یونین ،تجار یونین اور میرے دوستوں کی بھرپورحمایت حاصل ہے ہم نے اپنی نظریاتی ووٹ بینک کو نقصان سے بچانے کے لئے قدم اُٹھایا ہے ۔اُنہوں نے کہ اب میرے اور میرے رفقاء کی تمام تر کوششین متحدہ مجلس عمل کے لئے ہونگے۔اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ 70سالوں سے اس مملکت خدا داد کے خلاف جو سازشین ہو رہی ہیں متحدہ مجلس عمل اُن سازشوں کے سامنے سیسے کی دیوار ثابت ہو گی۔اس موقع پر متحدہ مجلس عمل کے صوبائی سنئیر نائب صدر ، سنیٹر مشتاق احمد خان نے بی بی فوزیہ اور رضیت با للہ کے کاوشوں کو سراہا۔